پنجاب حکومت کا نیا ایئر پورٹ بنانے کا منصوبہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
ویب ڈیسک: پنجاب حکومت نے لاہور میں نیا ایئرپورٹ تعمیر کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔
راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی (روڈا) نے ایئرپورٹ کے لئے مجوزہ سائٹ کی نشاندہی کر دی ہے جو "راوی سٹی" کے قریب اور موٹروے ایم تھری کے نزدیک واقع ہو گی۔
ذرائع کے مطابق نیا ایئرپورٹ علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر تعمیر کیا جائے گا، منصوبے کی لاگت اور فنانسنگ ماڈل کے حوالے سے مشاورت جاری ہے جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ منصوبہ تاحال ابتدائی مرحلے میں ہے۔
مکہ مکرمہ میں تاریخی ’’کنگ سلمان گیٹ‘‘ منصوبے کا اعلان
متعلقہ حکام کے مطابق "ایئرپورٹ روڈا" کی تعمیر سے لاہور کے موجودہ ہوائی ٹریفک کے دباؤ میں کمی آئے گی اور روزگار و سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
وزیرداخلہ محسن نقوی کا لاہور ایئرپورٹ کا دورہ، امیگریشن نظام کا تفصیلی جائزہ لیا
لاہور:وفاقی وزیرداخلہ و نارکوٹکس کنٹرول محسن نقوی نے لاہور ایئرپورٹ کا ہنگامی دورہ کیا جہاں انہوں نے امیگریشن نظام، عملے کی کارکردگی اور مسافروں کو فراہم کی جانے والی سہولیات کا تفصیلی جائزہ لیا۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے امیگریشن کاونٹرز کا معائنہ کیا اور مسافروں کی ٹریول ہسٹری کو شناختی کارڈز اور پاسپورٹس سے منسلک کرنے کے جدید نظام کا مشاہدہ بھی کیا۔ انہوں نے تیز رفتار امیگریشن سسٹم پر ایف آئی اے کے ڈائریکٹر علی ضیاء اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا۔
اس دوران محسن نقوی بیرون ملک جانے والے مسافروں سے بھی ملے اور ان سے امیگریشن پراسیس کے بارے میں دریافت کیا۔ وزیرداخلہ وطن واپس آنے والے مسافروں کے کاونٹرز پر بھی گئے جہاں انہوں نے امیگریشن کے کل وقت سے متعلق سوالات کیے۔
مسافروں نے وزیر داخلہ کو بتایا کہ امیگریشن کا عمل صرف دو منٹ میں مکمل ہو رہا ہے اور ایف آئی اے عملے کا برتاؤ بھی انتہائی پیشہ ورانہ ہے۔ مسافروں کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ کے مسلسل دوروں سے ایئرپورٹس کے معاملات پہلے سے زیادہ بہتر ہوئے ہیں۔
اس موقع پر محسن نقوی نے واضح کیا کہ مکمل سفری دستاویزات کے حامل کسی بھی مسافر کو سفر سے نہیں روکا جا رہا اور نہ ہی آئندہ روکا جائے گا، تاہم نامکمل یا جعلی دستاویزات کے ساتھ سفر کرنے والوں کو کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عزت ہم سب کی عزت ہے، وطن کی بدنامی کا باعث بننے والے کسی مسافر کو سفر کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
دورے کے دوران ڈائریکٹر ایف آئی اے علی ضیاء سمیت متعلقہ حکام بھی وزیر داخلہ کے ہمراہ موجود تھے۔