اے سی پی آیل کے اکثریتی حصص کا مجوزہ منصوبہ باضابطہ طور پر واپس لے لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(بزنس رپورٹر)اٹک سیمنٹ پاکستان لمیٹڈ (اے سی پی آیل) کے اکثریتی حصص کے ممکنہ حصول کا مجوزہ منصوبہ باضابطہ طور پر واپس لے لیا گیا، جس سے ایک ایسے لین دین کا اختتام ہو گیا، جس نے حالیہ مہینوں میں مارکیٹ میں خاصی توجہ حاصل کی تھی۔اٹک سیمنٹ جو 14 اکتوبر 1981 کو پاکستان میں بطور پبلک لمیٹڈ کمپنی شامل کی گئی تھی بنیادی طور پر سیمنٹ کی تیاری اور فروخت کے کاروبار سے وابستہ ہے۔ یہ کمپنی فیرون انویسٹمنٹ گروپ لمیٹڈ ہولڈنگ ایس اے ایل لبنان کی ذیلی کمپنی کے طور پر کام کر رہی ہے۔کمپنی نے اعلامیے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کو اس بات سے آگاہ کیا کہ حصص کے حصول کی نیت کے عوامی اعلان (پی اے آئی) کو واپس لے لیا گیا ہے۔اس نوٹس میں یہ بھی تصدیق کی گئی کہ عارف حبیب لمیٹڈ (جو اس پیشکش کے مینیجر کے طور پر کام کر رہا تھا) کی جانب سے یہ واپسی موصول ہوئی ہے، جو کہ ممکنہ خریدار الفا سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ کی نمائندگی کر رہا تھا۔ابتدائی عوامی اعلان (پی اے آئی) 3 جون 2025 کو جاری کیا گیا تھا، جس میں الفا سیمنٹ کی جانب سے اٹک سیمنٹ کے ادا شدہ سرمایہ کا 84.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اٹک سیمنٹ
پڑھیں:
ایل این جی کارگوز کی منتقلی کا منصوبہ منظور، زرمبادلہ میں 1 ارب ڈالر کی بچت کا امکان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ایل این جی کارگوز منتقلی کا منصوبہ منظور کر لیا گیا جس سے غیر ملکی زرمبادلہ میں ایک ارب ڈالرز کی بچت کا امکان ہے۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق کئی مہینوں کی غیر یقینی کے بعد پاکستان نے بالآخر قطر اور اطالوی تجارتی فرم ای این آئی کے ساتھ 2026 کے لیے اپنے طویل انتظار کے ʼسالانہ ’’ترسیلی منصوبے‘‘ کی منظوری دے دی ہے، جس سے 35 ایل این جی کارگوز کو بین الاقوامی مارکیٹ کی طرف موڑنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
اس اقدام سے پاکستان میں بڑھتی ہوئی گیس کی اضافی مقدار کو کم کرنے اور گرتی ہوئی طلب کی وجہ سے دباؤ کا شکار ترسیلی نظام کو مستحکم کرنے کی جانب ایک اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔
ضلع کرم میں پولیس پوسٹ پر خوارج کا حملہ، 2 پولیس اہلکار شہید، 4 دہشتگرد ہلاک
پیٹرولیم ڈویژن کے ایک سینئر عہدیدار نے اس نمائندے کو بتایا کہ قطر اپنے پاکستان کے ساتھ کیے گئے طویل المدتی معاہدوں کے تحت ’’نان پرفارمنس ڈلیوری‘‘ (این پی ڈی) کی شق کے تحت پاکستان کی درخواست کردہ 29 کارگوز میں سے 24 کو منتقل کرے گا۔
این ڈی پی شق کے تحت، اگر ایک منتقل شدہ کارگو بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستان کے طے شدہ معاہدے کی شرح سے زیادہ قیمت حاصل کرتا ہے، تو تمام منافع قطر کو جائے گا تاہم، اگر کارگو معاہدے کی قیمت سے کم پر فروخت ہوتا ہے، تو اس نقصان کو پاکستان اسٹیٹ آئل کو برداشت کرنا پڑے گا۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی چینی سفیر سے ملاقات
اسی دوران ای این آئی کمپنی پاکستان ایل این جی لمیٹڈکے ساتھ ایک باہمی بات چیت سے طے شدہ سمجھوتے کے تحت 11 کارگوز کو منتقل کرے گی۔
ای این آئی کے ساتھ طے پانے والے سمجھوتے کے تحت، اگر کارگو طے شدہ قیمت سے زیادہ پر فروخت ہوتا ہے تو منافع باہم تقسیم کیا جائے گا، اور اگر یہ طے شدہ شرح سے کم پر فروخت ہوتا ہے تو نقصان بھی باہم بانٹا جائے گا۔
حکومت نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ این پی ڈی میکانزم کے تحت کارگوز کے رخ موڑنے سے ہونے والے کسی بھی نقصان کو برداشت نہیں کرے گی۔ کم قیمت پر بین الاقوامی فروخت سے ہونے والا کوئی بھی نقصان براہ راست آر ایل این جی صارفین کو منتقل کر دیا جائے گا۔
گوریلا جنگ یا اینارکائزیشن، امریکی حملے کی صورت میں وینیز ویلا کی جنگی حکمت عملی سامنے آگئی
اس میں آر ایل این جی پر چلنے والے بجلی گھر، برآمد پر مبنی صنعتیں، سی این جی سیکٹر، اور وہ گھریلو صارفین شامل ہیں جنہیں آر ایل این جی پر مبنی کنکشن فراہم کیے جاتے ہیں۔ حکام نے واضح کر دیا ہے کہ فروخت کی کم آمدنی کا بوجھ نہ تو ریاست اور نہ ہی پاکستان اسٹیٹ آئل اٹھائے گا۔
عہدیدار نے بتایا کہ اس طرح کل 35 ایل این جی کارگوز کو منتقل کیا جائے گا، اور مزید کہا کہ ان ایڈجسٹمنٹس کے بعد بھی، قومی گیس کے استعمال میں 400 ایم ایم سی ایف ڈی سے زیادہ کی زبردست کمی کی وجہ سے، پاکستان کے پاس 2026 میں پھر بھی 13 اضافی کارگوز بچ جائیں گے۔
آئندہ 24 گھنٹوں کےدوران ملک کے بیشترعلاقوں میں موسم خشک اورسرد رہےگا، محکمہ موسمیات
مزید :