پاک افغان کشیدگی کم کرنےکیلئے تمام وسائل استعمال کریں گے،ایرانی صدر
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کم کرنے، مذاکرات کے فروغ اورتعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے تمام وسائل استعمال کرے گا -مسعود پزشکیان نے حالیہ پاک افغان جھڑپوں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلم ممالک تنازعات اور تقسیم کو مسترد کرتے ہیں،اس طرح کی بےامنی مسلم دشمنوں اور بین الاقوامی سازشوں کا نتیجہ ہے، خطےکو پہلے سے کہیں زیادہ امن، ہم آہنگی اور تعاون کی ضرورت ہے -ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان نئے سرے سےکشیدگی نے ایران سمیت خطے میں موجود دیگر ممالک میں تشویش پیدا کردی ہے، مشترکہ جڑوں اور ثقافت والی مسلم قومیں عقیدے اور ثقافت کا اٹوٹ رشتہ رکھتی ہیں -ایرانی صدر نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کی حکومتیں اور عوام اپنے اختلافات کو حکمت کے ذریعے حل کریں گے،مسلم قوموں کو امن، انصاف اور ترقی کو آگے بڑھانےکے لیے مل کرکام کرنا چاہئے-
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
خیبرپختونخوا پولیس جغرافیائی حدود کے اندر ڈیوٹی کرے، آئی جی نے اہم احکامات جاری کردیے
انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس خیبرپختونخوا نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کے پی پولیس اہلکاروں کو صرف اپنی جغرافیائی حدود کے اندر ڈیوٹی انجام دینے کے احکامات جاری کردیے۔
آئی جی پولیس نے اس ضمن میں تمام ریجنز اور اضلاع کے پولیس افسران کو مراسلہ جاری کرتے ہوئے عملدرآمد کے احکامات جاری کیے ہیں۔
واضح رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت کو سیاسی جلسوں اور احتجاجی ریلیوں میں سرکاری وسائل کے استعمال سے روک دیا ہے۔
مزید پڑھیں: احتجاجی ریلیوں میں سرکاری وسائل کا استعمال ممنوع، پشاور ہائیکورٹ نے کے پی حکومت کو روک دیا
14 نومبر کو پشاور ہائیکورٹ کے جج صاحبزادہ اسد اللہ نے فیصلہ سناتے ہوئے خیبرپختونخوا حکومت کو ہدایت کی کہ وہ کسی بھی احتجاج، لانگ مارچ، ریلی یا کسی بھی سیاسی سرگرمی کے لیے سرکاری گاڑی، مشینری یا عملے کا استعمال نہ کرے اور نہ ہی ایسا کرنے کی اجازت دی جائے۔
عدالت نے صوبائی حکومت کے خلاف دائر درخواست پر 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں واضح کیا گیا کہ سیاسی سرگرمیوں کے دوران کسی بھی سرکاری مشینری یا عملے کا استعمال ممنوع ہوگا۔
درخواست گزار کے مطابق صوبائی حکومت نے ماضی میں جلسوں اور ملین مارچ میں سرکاری وسائل استعمال کیے تھے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ صوبائی حکومت اور دیگر متعلقہ فریقین کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ یقینی بنائیں کہ سیاسی تقریبات میں کوئی سرکاری وسیلہ استعمال نہ ہو۔
عدالت نے مزید کہاکہ احتجاج میں استعمال ہونے والی مشینری اب وفاق کے قبضے میں ہے، اور سرکاری وسائل کا سیاسی سرگرمیوں میں استعمال آئین کے آرٹیکل 4، 5 اور 25 کے خلاف ہے۔
عدالت نے کہاکہ سرکاری وسائل کا استعمال قومی خزانے کے ضیاع کے مترادف ہے اور ریاست کو چاہیے کہ سرکاری اور سیاسی تقریبات میں واضح تفریق کرے۔ سرکاری مشینری کا استعمال حکومت کی غیرجانبداری کو متاثر کرتا ہے اور انتظامیہ کے اصولوں کے خلاف بھی ہے۔
فیصلے میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ سرکاری وسائل کا استعمال ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے زمرے میں آتا ہے۔
مزید پڑھیں: سرکاری وسائل پر ریاست مخالف پراپیگنڈا، پی ٹی آئی کا ایک اور اسکینڈل سامنے آگیا
گزشتہ برس نومبر میں پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا سمیت ملک بھر سے اسلام آباد کی جانب مارچ کیا تھا، اور اس دوران اسلام آباد انتظامیہ نے خیبرپختونخوا کی سرکاری مشینری قبضے میں لے لی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آئی جی احکامات جاری انسپکٹر جنرل پولیس خیبرپختونخوا پولیس وی نیوز