data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کا کہنا ہے کہ غزہ میں جاری انسانی بحران اور بنیادی سہولیات کی کمی کے باعث اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں تلاش کرنے اور انہیں نکالنے کا عمل سست روی کا شکار ہے۔ حماس کے مطابق، بہت سی لاشیں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں تباہ ہونے والی زیرِ زمین سرنگوں اور ملبے تلے دفن ہیں، جن تک فوری رسائی ممکن نہیں۔

عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق، غزہ میں جنگ بندی اور امن معاہدے کے تحت حماس اب تک 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں بین الاقوامی ریڈ کراس کے حوالے کر چکی ہے۔ تاہم اسرائیلی وزیر اعظم نے مطالبہ کیا ہے کہ حماس کو تمام یرغمالیوں کی باقیات واپس کرنا ہوں گی۔

حماس کا کہنا ہے کہ تنظیم امن معاہدے پر عملدرآمد کے لیے سنجیدہ ہے، اور جن یرغمالیوں کی لاشیں دستیاب ہوئیں، انہیں فوری طور پر حوالے کر دیا گیا۔ تنظیم کے مطابق دیگر لاشوں کی تلاش کا کام جاری ہے، تاہم اس عمل میں کئی رکاوٹیں درپیش ہیں۔ ملبہ ہٹانے کے لیے ضروری مشینری اور سازوسامان اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث دستیاب نہیں، جس کی وجہ سے تلاش کا عمل مزید مشکل ہو گیا ہے۔

حماس نے مزید کہا کہ وہ باقی یرغمالیوں کی لاشیں بھی واپس کرنے کے لیے پرعزم ہے، لیکن موجودہ حالات، تباہی کی شدت، اور محدود وسائل کے پیش نظر یہ عمل وقت طلب ہے۔ غزہ کی موجودہ صورتِ حال میں بین الاقوامی تعاون اور انسانی ہمدردی کی فوری ضرورت ہے تاکہ اس پیچیدہ عمل کو ممکن بنایا جا سکے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: یرغمالیوں کی لاشیں

پڑھیں:

غزہ میں شہدا کی تعداد 70 ہزار سے تجاوز کر گئی، جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی جارحیت جاری

فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہدا کی تعداد 70 ہزار 100 سے بڑھ گئی ہے، جبکہ 1 لاکھ 70 ہزار 900 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو 2 سال 54 دن ہوگئے ہیں اور گزشتہ ماہ نافذ ہونے والی امریکی ثالثی کے تحت جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی حملے بدستور جاری ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ میں 2 سالوں سے بجلی کی فراہمی معطل، جنگ بندی کے بعد بھی بحال نہ ہوسکی

الجزیرہ کے مطابق ہفتے کی صبح جنوبی غزہ کے علاقے بنی سہیلہ (خان یونس کے مشرق) میں ایک اسرائیلی ڈرون حملے میں 2 فلسطینی بچوں کو شہید کر دیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق ڈرون نے الفارابی اسکول کے قریب شہریوں کے ایک گروہ پر بم گرایا۔

غزہ کی سرکاری میڈیا آفس کے ڈائریکٹر اسماعیل الثوابطہ کے مطابق جنگ بندی نافذ ہونے کے بعد سے اب تک 535 اسرائیلی خلاف ورزیاں ریکارڈ کی جا چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غزہ کی انسانی صورتحال تاریخ کی بدترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ اسرائیلی جارحیت نے بنیادی ڈھانچے اور ضروری خدمات کو تباہ کر دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل جنگ بندی حماس غزہ فلسطین

متعلقہ مضامین

  • نیتن یاہو، ٹرمپ ٹیلیفونک رابطہ، حماس کو غیر مسلح کرنے پر تبادلہ خیال
  • آزاد فلسطینی ریاست اسرائیل فلسطین تنازع کا واحد حل ہے‘ پوپ لیو
  • اسرائیلی فوج کا 40 سے زائد حماس جنگجو شہید کرنے کا دعویٰ
  • صیہونی فوج کا گذشتہ ہفتے میں 40 سے زائد حماس جنگجو شہید کرنے کا دعویٰ
  • طالبان کی خواتین کی تعلیم پر پابندیاں شدت پسندی کو بڑھا رہی ہیں؟ تشویشناک رپورٹ جاری
  • اسرائیل کا گزشتہ ہفتے 40 سے زائد حماس جنگجوؤں کو شہیدکرنےکا دعویٰ
  • پاکستان میں اشرافیہ اصلاحات اور معاشی ترقی میں بڑی رکاوٹ
  • غزہ میں امداد روکی گئی تو دنیا خاموش نہیں رہے گی،انتونیو گوتریس، حماس جنگ بندی معاہدہ برقرار رکھے ہوئے ہے، اردوان
  • غزہ میں شہدا کی تعداد 70 ہزار سے تجاوز کر گئی، جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی جارحیت جاری
  • آئی جی پنجاب کا گاڑیوں سے سیاہ شیشے فوری ہٹانے کا حکم