اسرائیلی جیل میں فلسطینی رہنما مروان برغوثی پر شدید تشدد، پسلیاں ٹوٹ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
رام اللہ: فلسطینی تنظیم فتح موومنٹ کے رہنما اور معروف سیاسی قیدی مروان برغوثی پر اسرائیلی جیل اہلکاروں کے تشدد کا انکشاف ہوا ہے، جس کے نتیجے میں ان کی چار پسلیاں ٹوٹ گئیں۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی حکام نے مروان برغوثی کی رہائی روکنے کے بعد انہیں جیل میں تشدد کا نشانہ بنایا۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس واقعے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین اور قیدیوں کے انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
مروان برغوثی 2003 سے اسرائیل کی قید میں ہیں اور انہیں فلسطین کے سب سے مقبول سیاسی رہنماؤں میں شمار کیا جاتا ہے۔ وہ مغربی کنارے اور غزہ دونوں علاقوں میں فلسطینی عوام کے درمیان مزاحمت کی علامت بن چکے ہیں۔
دوسری جانب، غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیاں جنگ بندی کے باوجود جاری ہیں، جہاں تازہ فائرنگ سے مزید چار فلسطینی شہید ہوگئے۔ غزہ میں جنگ بندی کے آغاز سے اب تک شہدا کی تعداد 23 ہو چکی ہے۔
ادھر حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری کے باعث یرغمالیوں کی لاشوں کی واپسی میں تاخیر ہو رہی ہے کیونکہ تباہ شدہ سرنگوں میں موجود ملبہ ہٹانے کے آلات اسرائیلی پابندی کی وجہ سے دستیاب نہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مروان برغوثی
پڑھیں:
یوم یکجتی فلسطین منایا گیا : اسرائیلی افواج کا غزہ سمیت مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے مکمل انخلا‘ احتساب ضروری ہے : پاکستان
اسلام آباد(آئی این پی )پاکستان نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیلی افواج کا غزہ سمیت مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے مکمل انخلا ضروری ہے اور جنگی جرائم اور نسل کشی پر اسرائیل کا احتساب کیا جانا چاہئے۔پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہفتہ کو یومِ یکجہتی فلسطین بھرپورانداز میںمنایا گیا اس دن کی مناسبت سے گلی کوچوں میں مظلوم فلسطینیوں کے حق میں ریلیاں نکالی گئیں اور جلسے جلسوس و مظاہر ے کئے ۔ جن میں مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیا گیا اور اسرائیلی مخالف نعرے لگائے گئے ۔اس موقع پر غزہ پر قابض اسرائیلی فورسز کی بربریت کو بے نقاب کرتے ہوئے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا کہ اسرائیلی مظالم کی فوری روک تھام کی جائے ۔یاد رہے غزہ میں 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت کے دوران اب تک دسیوں ہزار فلسطینی جان سے جا چکے ہیں اور پورے کے پورے محلے، آبادیاں، ہسپتال، سکول اور بنیادی ڈھانچہ ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں، عالمی برادری کی کوششوں کے نتیجے میں 10 اکتوبر 2025 سے غزہ میں فائر بندی کا نفاذ ہوا، تاہم اس کے باوجود بھی اسرائیل کی جانب سے وقتا فوقتا حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔