Daily Mumtaz:
2025-10-18@00:31:51 GMT

اسرائیل نے فلسطینی شہدا کی لاشوں سے انسانی اعضا چرا لیے

اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT

اسرائیل نے فلسطینی شہدا کی لاشوں سے انسانی اعضا چرا لیے

غزہ کے حکام نے جمعے کو الزام لگایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہداء کی لاشوں سے انسانی اعضا چوری کیے ہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی تحقیقاتی کمیٹی قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اس سنگین جرم کی مکمل تحقیقات کی جا سکیں۔
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے ڈائریکٹر اسماعیل ثوابتہ نے ترک خبررساں ادارے سے گفتگو میں بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج نے گزشتہ تین دنوں میں ریڈ کراس کے ذریعے 120 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کی ہیں، جن میں سے زیادہ تر کی حالت بہت خراب تھی اور ان پر قتل و تشدد کے واضح نشان موجود تھے۔
ثوابتہ کے مطابق کئی لاشوں کی آنکھوں پر پٹیاں بندھی ہوئی تھیں اور ہاتھ پاؤں بھی بندھے ہوئے تھے، جبکہ کچھ کے گلے پر رسیاں تھیں جو گلا گھونٹ کر قتل کرنے کی نشاندہی کرتی ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ متعدد لاشوں کے انسانی اعضا، جن میں آنکھیں اور قرنیے شامل ہیں، غائب تھے، جو اسرائیلی فوج کی طرف سے ایک وحشیانہ جرم ہے۔
فلسطینی حکام نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے فوری طور پر ایک بین الاقوامی تفتیشی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اسرائیل کو شہداء کے جسموں کی بے حرمتی اور اعضا چوری جیسے سنگین جرائم کا جوابدہ بنایا جا سکے۔
ترک خبررساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج نے ابھی تک ان الزامات پر کوئی جواب نہیں دیا۔
فلسطینی شہداء کی لاشوں کی بازیابی کے لیے کام کرنے والی تنظیم کے مطابق، اسرائیل کے قبضے میں فی الحال 735 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں موجود ہیں جن میں 67 بچے بھی شامل ہیں۔ اسرائیلی اخبار ہارٹز کے مطابق، جنوبی النقب کے سدے تیمن فوجی اڈے پر تقریباً 1500 فلسطینیوں کی لاشیں رکھی گئی ہیں۔

 

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج کے مطابق

پڑھیں:

اسرائیلی اجازت نہ ملنے پر رفح بارڈر بند، امدادی ٹرکوں کی طویل قطاریں لگ گئیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسرائیلی افواج نے ایک اور روز رفح بارڈر کھولنے کی اجازت نہیں دی، جس کے باعث ٹرکوں پر لدی سیکڑوں ٹن امداد غزہ نہ پہنچ سکی۔

بارڈر کی بندش کے نتیجے میں مصر کی سرحد پر امدادی سامان سے بھرے ٹرکوں کی طویل قطاریں لگ گئی ہیں۔

اقوام متحدہ اور مختلف امدادی تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ انسانی بحران پر قابو پانے کے لیے رفح بارڈر کو فوری طور پر کھولا جائے۔

دوسری طرف، جنگ بندی کے چند ہی روز بعد اسرائیل ایک بار پھر دھمکیوں پر اُتر آیا ہے، اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ اگر حماس نے معاہدے کی شرائط پوری نہ کیں اور تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں واپس نہ کیں، تو اسرائیل غزہ میں دوبارہ جنگ شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔

عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے الزام لگایا کہ حماس اب بھی 19 اسرائیلی مغویوں کی لاشوں کو روکے ہوئے ہے، جو معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے، اگر حماس نے بقیہ لاشیں واپس نہ کیں تو ہمارے پاس جنگ دوبارہ شروع کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچے گا۔

دوسری جانب حماس نے اسرائیلی مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنظیم نے دستیاب تمام 9 لاشیں ریڈ کراس کے ذریعے حوالے کر دی ہیں، تاہم باقی لاشوں تک رسائی تباہ شدہ علاقوں اور ملبے کے ڈھیروں کے باعث فی الحال ممکن نہیں۔

حماس کے ترجمان نے وضاحت کی کہ درجنوں عمارتوں کے ملبے میں لاشوں کی تلاش کے لیے خصوصی آلات اور وقت درکار ہے۔ تنظیم نے مطالبہ کیا کہ جنگ بندی کے دوران ریسکیو ٹیموں کو آزادانہ کام کرنے کی اجازت دی جائے، تاکہ بقیہ لاشوں کو بھی تلاش کیا جا سکے۔

 

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل نے فلسطینی شہدا کی لاشوں سے  اعضا چرا لیے، غزہ حکام کا بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ
  • اسرائیل نے فلسطینی شہدا کی لاشوں سے  اعضا چرا لیے ، غزہ حکام کا بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ
  • اسرائیلی اجازت نہ ملنے پر رفح بارڈر بند، امدادی ٹرکوں کی طویل قطاریں لگ گئیں
  • اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی واپسی میں وقت لگ سکتا ہے، حماس
  • ہلاک مغویوں کی لاشوں کی حوالگی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا: اسرائیلی وزیراعظم
  • قیدیوں اور یرغمالیوں کا تبادلہ، حماس کا اسرائیل پر فلسطینیوں کی نعشیں مسخ کرنے کا الزام
  • اسرائیل نے مزید 45 فلسطینی شہدا کی لاشیں غزہ کے حوالے کردیں؛ مجموعی تعداد 90 ہوگئی
  • اسرائیل نے مزید 45 فلسطینی شہدا کی میتیں غزہ کے حوالے کردیں؛ مجموعی تعداد 90 ہوگئی
  • اسرائیل نے غزہ میں امداد پر نئی پابندیاں عائد کر دیں، اسرائیلی حملوں میں مزید 9 فلسطینی شہید