data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

رام اللہ: غزہ کے حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے حالیہ دنوں میں فلسطینی شہدا کی لاشوں سے انسانی اعضا چوری کیے ہیں،  حکام نے اس عمل کو انسانیت سوز اور خوفناک جرم،  قرار دیتے ہوئے فوری طور پر بین الاقوامی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اسرائیل کو ان سنگین جرائم پر جوابدہ ٹھہرایا جا سکے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے ڈائریکٹر اسماعیل ثوابتہ نےکہا کہ قابض اسرائیلی فوج نے گزشتہ تین دنوں کے دوران ریڈ کراس کے ذریعے 120 فلسطینی شہدا کی لاشیں واپس کیں، جن میں سے بیشتر کی حالت نہایت ابتر تھی۔

ان کے مطابق کئی لاشوں پر تشدد، گولیوں کے زخم اور گلا گھونٹنے کے نشانات واضح طور پر موجود تھے،  متعدد لاشوں کی آنکھیں، قرنیے اور دیگر اعضا غائب تھے، جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کے جسموں سے اعضا نکالے۔

انہوں نے کہاکہ یہ ایک وحشیانہ جرم ہے جو انسانی وقار اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے، اسرائیل جنگ بندی کی پالیسی پر عمل کرنے کے بجائے، فلسطینی حکام نے عالمی برادری، اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کی شفاف تحقیقات کرائیں۔

ان کا کہنا  تھا کہ اسرائیل کے جرائم صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں بلکہ انسانیت کے خلاف جرم کے زمرے میں آتے ہیں، دنیا اگر خاموش رہی تو اسرائیل کی جانب سے شہدا کے جسموں کی بے حرمتی اور اعضا کی چوری کا یہ سلسلہ مزید بڑھ جائے گا۔

خیال رہےکہ فلسطینی شہدا کی لاشوں کی بازیابی کے لیے کام کرنے والی تنظیم کے مطابق اس وقت اسرائیل کے قبضے میں 735 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں موجود ہیں، جن میں 67 بچے بھی شامل ہیں۔

ادارے کا کہنا کہ کئی لاشیں نامعلوم مقامات پر اجتماعی قبروں میں دفن کی گئی ہیں جبکہ بعض کو مخصوص فوجی اڈوں میں رکھا گیا ہے، جنوبی اسرائیل کے النقب میں واقع سدے تیمن فوجی اڈے پر غزہ سے تعلق رکھنے والے تقریباً 1500 فلسطینیوں کی لاشیں موجود ہیں، تاہم اسرائیلی فوج نے تاحال ان الزامات پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔

غزہ حکام نے عالمی ضمیر سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ محض سیاست نہیں بلکہ انسانی اقدار کی آزمائش ہے، ہم دنیا سے انصاف مانگتے ہیں، تاکہ شہدا کی لاشوں کے ساتھ ہونے والی یہ بے حرمتی ہمیشہ کے لیے ختم کی جا سکے۔”

خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فلسطینی شہدا کی اسرائیلی فوج نے شہدا کی لاشوں کہ اسرائیل اسرائیل کے حکام نے

پڑھیں:

غزہ میں امداد روکی گئی تو دنیا خاموش نہیں رہے گی، یو این سیکرٹری جنرل کی وارننگ

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے فلسطینی عوام سے یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر کہا ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی فوجی کارروائیاں مسلسل جاری ہیں، جو انتہائی تشویشناک ہیں۔

انہوں نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے قتل عام، بار بار بے گھری اور انسانی امداد میں رکاوٹ کو ’’ناقابلِ قبول‘‘ قرار دیا۔

انتونیو گوتریس نے مطالبہ کیا کہ تمام فریق حالیہ جنگ بندی پر مکمل عمل کریں اور غزہ میں بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی فوری رسائی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے فلسطینی سرزمین کے غیر قانونی قبضے کے خاتمے اور دو ریاستی حل کی جانب ناقابلِ واپسی پیشرفت کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ دو سال میں اسرائیلی فورسز اور آبادکاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔

ادھر لندن میں فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ہزاروں افراد نے ریلی نکالی۔ ہائیڈ پارک سے وائٹ ہال تک مارچ کے دوران مظاہرین نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف نعرے لگائے اور برطانوی حکومت سے اسرائیل کو اسلحہ فروخت روکنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے عالمی برادری سے بھی غزہ میں امداد کی رسائی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • ہانگ کانگ میں خوفناک آگ سے 151 اموات، حکام کی بڑی غفلت سامنے آگئی
  • آزاد فلسطینی ریاست اسرائیل فلسطین تنازع کا واحد حل ہے‘ پوپ لیو
  • دو ریاستی حل ہی تنازع کا واحد حل ہے: پوپ لیو
  • آزاد فلسطینی ریاست ہی واحد حل ہے، پوپ لیو کا دو ٹوک اعلان
  • آزاد فلسطینی ریاست اسرائیل فلسطین تنازع کا واحد حل ہے، پوپ لیو
  • غزہ کی بابت اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد
  • غزہ میں امداد روکی گئی تو دنیا خاموش نہیں رہے گی، یو این سیکرٹری جنرل کی وارننگ
  • فلسطینیوں کا قتل عام اور انسانی امداد میں رکاوٹ ڈالنا ناقابلِ قبول ہے، انتونیو گوتریس
  • فلسطینی عوام کی جدوجہدِ آزادی میں پاکستان ان کے ساتھ کھڑا رہے گا، دفتر خارجہ
  • غزہ میں شہدا کی تعداد 70 ہزار سے تجاوز کر گئی، جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی جارحیت جاری