data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: قومی سلیکشن کمیٹی نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کو حتمی شکل دینے کا عمل مکمل کر لیا ہے، جس کا باضابطہ اعلان آئندہ ہفتے متوقع ہے،  سابق کپتان بابر اعظم کی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں واپسی کے قوی امکانات ہیں جبکہ صائم ایوب اور محمد حارث کو ایک اور موقع دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے حالانکہ دونوں بیٹرز ایشیا کپ میں نمایاں کارکردگی نہیں دکھا سکے تھے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق سلیکشن کمیٹی، کوچنگ اسٹاف اور ٹیم انتظامیہ کے درمیان مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ نوجوان بیٹرز کو مزید اعتماد دینے اور انہیں مستقل کھلاڑیوں کے طور پر تیار کرنے کے لیے مزید موقع فراہم کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق حسن علی اور حارث رؤف بھی اسکواڈ میں شامل ہوں گے جبکہ انجری کے باعث طویل عرصے بعد فاسٹ بولر نسیم شاہ کی واپسی کا امکان ہے،  دوسری جانب خوشدل شاہ اور حسین طلعت کو ٹیم سے ڈراپ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے کیونکہ دونوں کھلاڑی حالیہ سیریز میں متاثر کن کارکردگی نہیں دکھا سکے۔

رپورٹ کے مطابق سلیکٹرز نے نوجوان آل راؤنڈر عرفان نیازی کو بھی دوبارہ اسکواڈ کا حصہ بنانے پر غور کیا ہے،   وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کی جگہ ان کی شمولیت ممکن نہیں لگتی کیونکہ رضوان کو موجودہ سیٹ اپ میں ٹیم کا مرکزی کھلاڑی تصور کیا جاتا ہے۔

ذرائع کے مطابق شاہین شاہ آفریدی کو فٹنس اور ورک لوڈ کے باعث آرام دینے کی تجویز زیرِ غور ہے،  امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ شاہین کو یا تو ٹی ٹوئنٹی یا ون ڈے فارمیٹ میں سے کسی ایک سے آرام دیا جائے، تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلہ ابھی باقی ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ سلیکشن کمیٹی کھلاڑیوں کی فارم، فٹنس اور آئندہ بین الاقوامی شیڈول کو مدنظر رکھتے ہوئے اسکواڈ تشکیل دے رہی ہے،  ٹیم کا اعلان آئندہ ہفتے چیئرمین پی سی بی کی منظوری کے بعد متوقع ہے، جس کے بعد قومی کھلاڑیوں کا تربیتی کیمپ لاہور میں لگایا جائے گا۔

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) آئندہ ماہ آسٹریلیا کے دورے سے قبل ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلنے جا رہا ہے، جس کے لیے منتخب ٹیم کا پرفارمنس کے لحاظ سے متوازن اور تجربہ کار کمبی نیشن تیار کیا جا رہا ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ٹی ٹوئنٹی

پڑھیں:

3 طلاق سمیت کوئی بھی طلاق 90 دن پورے ہونے تک مؤثر نہیں ہوتی: سپریم کورٹ

---فائل فوٹو 

سپریم کورٹ آف پاکستان نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ تین طلاق سمیت کوئی بھی طلاق 90 دن پورے ہونے تک مؤثر نہیں ہوتی۔ 

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کے تفصیلی فیصلے کے مطابق مسلم فیملی لاز آرڈیننس کی دفعہ 7 کے تحت 90 روزہ مدت لازمی ہے۔

عدالت نے کہا ہے کہ اگر شوہر بیوی کو بِلا شرط حقِ طلاق دے تو بیوی طلاق واپس لینے کی بھی مکمل مختار ہوتی ہے۔ 

سپریم کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے دیا گیا 7 اکتوبر 2024ء کا فیصلہ برقرار رکھا۔

کیس میں بیوی مورِیل شاہ نے 3 جولائی 2023ء کو نوٹس جاری کیا تھا اور 90 دن پورے ہونے سے پہلے 10 اگست کو کارروائی واپس لے لی تھی، جس پر یونین کونسل نے کارروائی ختم کر دی۔

عدالت نے واضح کیا کہ بیوی کو دیا گیا حقِ طلاق مکمل اور بِلا شرط تصور ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • برسبین میں انگلش کپتان بین اسٹوکس سمیت 3 کھلاڑیوں کیخلاف قانونی کارروائی کا امکان
  • بابر اعظم کو ‘کنگ’ کیوں کہا جاتا ہے؟
  • دھمکیاں دینے سے ایوان فتح نہیں ہوتے؛ وفاقی وزیرِ قانون
  • دھمکیاں دینے سے ایوان فتح نہیں ہوتے، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ
  • بابراعظم نے سب سے زیادہ کیچز لینے والے پاکستانی کھلاڑیوں میں شاہدآفریدی کو پیچھے چھوڑ دیا
  • بابر اعظم کا ٹی20 میں سب سے زیادہ کیچز کا ریکارڈ، شاہد آفریدی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا
  • 3 طلاق سمیت کوئی بھی طلاق 90 دن پورے ہونے تک موثر نہیں ہے، سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ
  • سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ: 3 طلاق سمیت کوئی بھی طلاق 90 دن مکمل ہونے تک مؤثر نہیں
  • سندھ میں آئندہ ہفتے سے نوکریاں دینے کا اعلان
  • 3 طلاق سمیت کوئی بھی طلاق 90 دن پورے ہونے تک مؤثر نہیں ہوتی: سپریم کورٹ