Jasarat News:
2025-10-18@12:04:47 GMT

قطر میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان امن مذاکرات

اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔

سفارتی ذرائع کے مطابق دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں طالبان وفد کی قیادت وزیر دفاع ملا یعقوب کررہے ہیں، جبکہ پاکستان کی نمائندگی اعلیٰ سطح کا وفد کررہا ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے چند طالبان رہنماؤں پر عائد پابندی اُٹھانے سے انکار کردیا تھا جس کے باعث سفری اجازت نہ ملنے پر طالبان

حکومت کو اپنا وفد  تبدیل کرنا پڑا تھا۔

دوسری جانب طالبان حکومت  نےعارضی جنگ بندی کی میعاد میں توسیع کی درخواست کی ،پاکستان نے اس درخواست کا مثبت جواب دیتے ہوئے دوحہ میں مذاکرات تک جنگ بندی میں مزید توسیع کردی۔

یاد رہے کہ11 اور 12 اکتوبر کی درمیانی شب افغانستان سے طالبان حکومت کی سیکیورٹی فورسز نے پاکستان پر بلااشتعال فائرنگ کی تھی۔

جس پر پاک فضائیہ نے منہ توڑ جواب دیا۔ کنڑ، ننگرہار، پکتیکا، خوست اور ہلمند میں بھی کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کے خلاف کامیاب کارروائیاں کیں۔

پاک فوج نے جارحیت کا مظاہرہ کرنے والی کئی افغان چوکیوں کو نشانہ بنایا جس میں درجنوں افغان فوجی مارے گئے۔

اس شرمناک ناکامی اور پسپائی پر افغانستان کی طالبان حکومت نے پاکستان سے فوری جنگ بندی کی استدعا بھی کی تھی۔

جس پر پاکستان نے 15 اکتوبر کو 48 گھنٹوں کے لیے عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا۔

طالبان حکومت نے ایک بار پھر جنگ بندی میں توسیع کی درخواست کی جس پر پاکستان نے دوحہ میں امن مذاکرات تک جنگ بندی برقرار رکھنے کا اعلان کیا۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: طالبان حکومت

پڑھیں:

طالبان کی درخواست پر 15 اکتوبر کی شام 6 بجے سے 48 گھنٹوں کی جنگ بندی نافذ کی گئی، ترجمان دفتر خارجہ

فائل فوٹو

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ طالبان کی درخواست پر 15 اکتوبر کی شام 6 بجے سے 48 گھنٹوں کی جنگ بندی نافذ کی گئی۔ دونوں ممالک مسئلے کے پُرامن حل کے لیے تعمیری مذاکرات میں مصروف ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ پاکستان نے بار بار افغانستان میں فتنہ الخوارج کی موجودگی کی اطلاع دی، پاکستان نے11 تا 15 اکتوبر سرحد پر طالبان کے اشتعال انگیز حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان نے اپنے دفاع کے حق کے تحت طالبان کے حملوں کو مؤثر طور پر پسپا کیا، طالبان فورسز اور ان کے زیرِ استعمال دہشت گرد ٹھکانوں کو بھاری نقصان پہنچایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے واضح کیا کہ جوابی کارروائی شہری آبادی نہیں دہشتگرد عناصر کے خلاف تھی۔

شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز پر خوارج کا خودکش حملہ ناکام، 4 خوارجی ہلاک

اس تمام کارروائی میں سیکیورٹی فورسز کا کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان افغان وزیر خارجہ کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتا ہے، ایسے الزامات طالبان حکومت کو اپنی ذمہ داریوں سے بری نہیں کرتے، افغان سرزمین پر سرگرم دہشت گرد عناصر کی موجودگی اقوامِ متحدہ کی رپورٹس میں بھی واضح ہے۔

شفقت علی خان نے کہا کہ طالبان حکومت اپنے وعدوں کے مطابق اپنی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہونے دے، پاکستان نے طالبان حکومت سے دہشت گرد عناصر کے خلاف ٹھوس اقدامات کی توقع ظاہر کی، پاکستان نے چار دہائیوں سے چالیس لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پُرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے، طالبان حکومت اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے علاقائی امن کے لیے مثبت کردار ادا کرے، پاکستان کو امید ہے کہ افغان عوام ایک دن نمائندہ اور جامع حکومت کے تحت آزادانہ زندگی گزاریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارت اور افغانستان کے مشترکہ اعلامیے کے مندرجات پر شدید تحفظات کا بھی اظہار کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان امن مذاکرات آج دوحہ میں ہوں گے
  • پاکستان ‘ افغانستان میں دوحہ مذاکرات کی تکمیل تک سیز فائر مٰن توسیع 
  • افغان حکومت کی درخواست ، عارضی جنگ بندی میں توسیع
  • افغان طالبان کی درخواست پر عارضی جنگ بندی میں توسیع
  • افغان طالبان حکومت کی درخواست پر عارضی جنگ بندی میں توسیع
  • پاکستان نے افغان طالبان کی درخواست پر عارضی جنگ بندی میں توسیع کردی
  • طالبان کی درخواست پر 15 اکتوبر کی شام 6 بجے سے 48 گھنٹوں کی جنگ بندی نافذ کی گئی، ترجمان دفتر خارجہ
  • قطر کی ثالثی، پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات آج دوحہ میں ہوں گے
  • طالبان کی درخواست پر پاکستان اور افغانستان کے درمیان 48 گھنٹوں کے لیے جنگ بندی کا اعلان