مسٹر بیسٹ اور بالی ووڈ خانز ایک ساتھ، کیا کھچڑی پک رہی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
عالمی شہرت یافتہ یوٹیوبر جمی ڈونلڈسن المعروف ’مسٹر بیسٹ‘ نے بالی ووڈ کے تینوں خانز کے ساتھ تصویر شیئر کرکے سوشل میڈیا پر طوفان برپا کر دیا۔
فوٹوز اینڈ ویڈیوز شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر مسٹر بیسٹ نے سعودی عرب میں منعقدہ جوائے فورم 2025 کے دوران لی گئی ایک تصویر شیئر کی، جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔
انہوں نے انسٹا اسٹوریر میں بھارتی سُپر اسٹارز شاہ رخ خان، سلمان خان اور عامر خان کے ہمراہ تصویر شیئر کی جس پر لکھا کہ ’ہیے انڈیا، کیا ہم کچھ ساتھ میں کریں؟‘۔
ان چاروں شخصیات کی ایک ساتھ موجودگی نے سوشل میڈیا پر مداحوں کو حیرت میں مبتلا کر دیا ہے۔
تصویر میں شاہ رخ خان اور سلمان خان اسٹائلش سوٹ میں دکھائی دے رہے ہیں، جبکہ عامر خان روایتی انداز میں سیاہ کُرتے اور سفید پاجامے میں نمایاں ہیں۔ مسٹر بیسٹ سادہ مگر پُرکشش بلیک لباس میں تینوں اسٹارز کے ساتھ خوشگوار انداز میں مسکراتے نظر آتے ہیں۔
تاہم ان کے کیپشن نے مداحوں میں قیاس آرائیاں شروع کر دیں کہ شاید مسٹر بیسٹ جلد ہی ان تینوں خانز کے ساتھ کسی بڑے پراجیکٹ یا ویڈیو میں نظر آئیں گے۔
دوسری جانب تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی مسٹر بیسٹ کا موازنہ امبانی سے کیا جا رہا ہے، کیونکہ شاہ رخ خان، سلمان خان اور عامر خان گزشتہ تین دہائیوں سے بالی ووڈ کے سُپر اسٹارز ہیں تاہم شاز و نادر ہی ہی ایک ساتھ کسی محفل میں دکھائی دیتے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل تینوں خانز کو طویل جھگڑے کے بعد پہلی بار امبانیز کی شادی میں ایک ساتھ دیکھا گیا تھا۔ اس کے بعد آخری بار یہ تینوں عامر خان کی فلم ’ستارے زمین پر‘ کی خصوصی نمائش پر ایک ساتھ نظر آئے تھے۔
یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل تصویر کے کمنٹ میں ایک صارف نے لکھا کہ ’امبانی کے بعد صرف مسٹر بیسٹ ہی ہیں جنہوں نے تینوں خانز کو ایک فریم میں لا کھڑا کیا‘، جبکہ ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ ’یہ تصویر تاریخی ہے، مسٹر بیسٹ اگلے بڑے کولیب کی تیاری میں ہیں کیا؟‘۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر تینوں خانز ایک ساتھ
پڑھیں:
24 خواجہ سراؤں کی ایک ساتھ خودکشی کی کوشش
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں خواجہ سرا کمیونٹی نے حریف گروپ سے تنازع کے بعد فینائل پی کر خود کشی کی کوشش کی ۔جس کے بعد کم از کم 24 خواجہ سراؤں کو ہسپتال داخل کرایا گیا ہے، بھارتی میڈیا نے واقعے کو اجتماعی خودکشی کی کوشش قرار دے دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ بدھ کی رات پیش آیا اور واقعے کے فوراً بعد تمام افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔
مہاراجہ یشونت راؤ ہسپتال کے سپرنٹنڈنٹ اِن چارج ڈاکٹر بسنت کمار نِنگوال کے مطابق تمام خواجہ سراؤں کی حالت اس وقت خطرے سے باہر ہے لیکن یہ واضح نہیں ہو سکا کہ خواجہ سرا ؤںنے اجتماعی طور پر یہ قدم کیوں اٹھایا۔
ایک اور رپورٹ کے مطابق واقعہ ایک حریف گروپ کی لیڈر اور اس کے ساتھیوں کے ساتھ جھگڑے کے بعد پیش آیا۔
اندور کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس (کرائم) راجیش ڈنڈوتیہ نے میڈیا کو بتایا کہ حریف گروپ کی لیڈر کو جمعرات کے روز گرفتار کر لیا گیاہے، اور اس کے ساتھ 3 دیگر ساتھیوں کے خلاف حملے اور بھتہ خوری کے الزامات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق کمیونٹی کے 2 گروپوں کے درمیان تنازع تھا، جب متاثرہ فریق نے کمیونٹی کانفرنس کے لیے جمع کیے گئے چندے میں سے رقم مانگی، تو حریف لیڈر اور اس کے ساتھیوں نے مبینہ طور پر انہیں دھمکایا اور مارا پیٹا، جس کے نتیجے میں انہوں نے اپنی جان لینے کی کوشش کی۔
رپورٹ کے مطابق ملزمان کے خلاف ٹرانس جینڈر پروٹیکشن ایکٹ 2019 کی دفعہ 18 اور دھمکانے کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ کمیونٹی کے دیگر اراکین بھی ہسپتال پہنچ گئے اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا، ایک رکن نے دھمکی دی کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو وہ اپنی جان لے لیں گی۔
رپورٹ کے مطابق خواجہ سراؤں نے ہسپتال میں مٹی کا تیل چھڑک کر خودکشی کی کوشش بھی کی، تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کر کے اسے ناکام بنا دیا۔
اگرچہ بھارت کی سپریم کورٹ نے 2014 میں ایک تاریخی فیصلے کے ذریعے خواجہ سرا افراد کو تیسری جنس کے طور پر قانونی شناخت دے دی تھی، مگر اس کے باوجود یہ برادری بھارتی سماج کے حاشیے پر زندگی گزارنے پر مجبور ہے، اور ان میں سے اکثر جنسی کام، بھیک مانگنے یا معمولی مزدوری پر انحصار کرتے ہیں۔