افغان پناہ گزینوں سے متعلق اجلاس، وزیراعلیٰ کی غیر حاضری پر گورنر خیبر پختونخوا برہم
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
افغان پناہ گزینوں سے متعلق اجلاس میں وزیر اعلیٰ پختونخوا کی عدم شرکت پر گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا رد عمل بھی سامنے آگیا۔گورنر فیصل کریم کنڈی نے وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی کے نہ جانے کو افسوسناک قرار دیدیا۔گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ اگر وزیراعلیٰ اتنے اہم اجلاس میں نہیں آتے تو صوبے کے گورنر کو بلایا جانا چاہیے۔گورنرفیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اجلاس میں خیبر پختونخوا سے متعلق اہم فیصلے ہوئے اور افسوس کہ ہم مشاورتی عمل کا حصہ نہیں تھے۔ادھر وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی سے متعلق اجلاس میں خود آتے تو اچھا سگنل جاتا۔دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما مزمل اسلم نے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا میں افغان مہاجرین کے سب سے زیادہ 43 کیمپ ہیں اور کے پی حکومت کا مؤقف ہے کہ افغان مہاجرین کو طریقہ کار اور وقار کے ساتھ واپس بھیجا جائے ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا اجلاس میں کریم کنڈی
پڑھیں:
ہمت ہے تو گورنر راج لگا کر دکھائیں‘ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا چیلنج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251202-01-17
پشاور( مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ ہمت ہے تو گورنر راج لگا کر دکھائیں ،ہم کسی سے ڈرتے نہیں ہیں۔ان کے بقول صوبے میں پہلے ہی بانی پی ٹی آئی عمران خان کا راج ہے لہٰذا کسی اور راج کی ضرورت نہیں۔ پشاور کے علاقے حیات آباد میں تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم ڈیلیور کر رہے ہیں، عوام کو ریلیف دے رہے ہیں، پھر بھی ہم پر انگلیاں اٹھائی جاتی ہیں۔ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے صوبہ بھر سے شدید معذوری کے شکار افراد کے لیے ‘‘احساس امید پروگرام’’ کا اجرا کیا، جس کے تحت 10ہزار خصوصی افراد کو فی کس 5ہزار روپے ماہانہ فراہم کیے جائیں گے۔پروگرام پر رواں مالی سال جنوری تاجون 2026 ء تک 30 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ علاوہ ازیں قومی مالیاتی کمیشن کے تحت خیبرپختونخوا کا حصہ بڑھانے اور بقایاجات کے حصول کے لیے تحریک انصاف سمیت تمام سیاسی جماعتیں متحد ہوگئی ہیں، 4 دسمبر کو ہونے والے این ایف سی کے اجلاس میں صوبہ کا مؤقف پیش کرنے کے حوالے سے خیبرپختونخوا حکومت نے اپوزیشن جماعتوں کو بھی اعتماد میں لے لیا۔صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے صوبے کے حقوق کے حصول کے لیے ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔