چین نے جدید ترین اسٹیلتھ طیاروں کو بھاگنے پر مجبور کردیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ(انٹرنیشنل ڈیسک) چین کے جے 16 لڑاکا طیارے نے 2غیر ملکی لڑاکا طیاروں پر نشانہ باندھ کر ملک کے ائر ڈیفنس آئیڈینٹیفکیشن زون سے باہر نکال دیا۔ چینی میڈیا کے مطابق گزشتہ سال پیش آنے والے اس واقعے کے بعد سے غیر ملکی طیاروں کو اس علاقے میں دوبارہ نہیں دیکھا گیا۔ سابق کرنل یوے گانگ کے مطابق اس بات کا قوی امکان ہے کہ غیر ملکی طیارے امریکا کے جدید ترین ففتھ جنریشن ایف 22 لڑاکا طیارے تھے۔ یوے گانگ نے بتایا کہ جے 16 طیارہ اسٹیلتھ طیاروں کو اس لیے لاک آن کرنے میں کامیاب ہوا کیونکہ پی ایل اے ایک جامع جنگی نظام استعمال کرتی ہے، جس میں سیٹلائٹس، ارلی وارننگ طیارے اور اینٹی اسٹیلتھ ریڈار شامل ہیں۔ انٹرویو میں پی ایل اے کے ویسٹرن تھیٹر کمانڈ کے پائلٹ لی چاؤ نے بتایا کہ واقعہ ایک تربیتی مشق کے دوران پیش آیاتھا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاک بھارت جنگ میں شاندار کارکردگی، انڈونیشیا نے چین سے جدید لڑاکا طیارے خریدنے کا فیصلہ کرلیا
پاک فضائیہ کی کامیاب کارکردگی کے بعد انڈونیشیا نے بھی چین سے جدید جے-10 سی (J-10C) لڑاکا طیارے خریدنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد انڈونیشیا چین کے اس جدید ترین طیارے کو استعمال کرنے والا تیسرا ملک بن جائے گا۔
چینی میڈیا کے مطابق انڈونیشیا کے وزیر دفاع سجافری سیامسودین نے اعلان کیا کہ ان کا ملک جلد ہی چین سے جے-10 سی طیارے حاصل کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ "بہت جلد یہ طیارے جکارتہ کی فضاؤں میں پرواز کرتے نظر آئیں گے"۔ تاہم انہوں نے معاہدے کی تکمیل یا ترسیل کی تاریخ کے حوالے سے کوئی تفصیل نہیں دی۔
دوسری جانب انڈونیشیا کے وزیر خزانہ پربایا یوڈی سادیوا نے تصدیق کی کہ طیاروں کی خریداری کے لیے 9 ارب ڈالر کی منظوری دی جا چکی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، انڈونیشیا کم از کم 42 جے-10 سی طیارے خریدنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
انڈونیشیا کی وزارتِ دفاع کے مطابق یہ معاہدہ ملک کی فضائی صلاحیتوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے منصوبے کا حصہ ہے۔ مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ انڈونیشین فضائیہ اس وقت جے-10 سی سیریز کے مختلف ماڈلز کا تکنیکی جائزہ لے رہی ہے تاکہ ان کی مؤثریت کا اندازہ لگایا جا سکے۔
جے-10 سی طیارہ چینگڈو ایئرکرافٹ کارپوریشن کا تیار کردہ 4.5 جنریشن فائٹر جیٹ ہے، جو جدید AESA ریڈار، PL-15 میزائلوں اور طاقتور انجن سے لیس ہے۔ فی الحال چین اور پاکستان اس طیارے کے آپریٹر ممالک ہیں۔ پاکستان نے 2020 میں 36 جے-10 سی طیارے خریدے تھے اور انہیں "معرکہ حق" کے دوران بھارت کے خلاف مؤثر انداز میں استعمال کیا گیا تھا۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ انڈونیشیا کا یہ فیصلہ خطے میں طاقت کے توازن کو متاثر کرے گا اور ایشیا میں چینی ٹیکنالوجی کے اثر کو مزید بڑھا دے گا۔