data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ: اسرائیل نے اپنے زندہ اور مردہ یرغمالیوں کی حوالگی کے بعد ایک بار پھر غزہ پر بم برسانا شروع کردیے ہیں۔

ذرائع کے مطابق امن معاہدے کے چند ہی روز بعد اسرائیلی فوج نے غزہ میں حماس کے درجنوں اہداف پر 120 راکٹ حملے کر دیے ہیں۔ نصیرات کیمپ پر بھی بمباری کی، تازہ حملوں میں مزید 10 فلسطینیوں کی شہادت ہوچکی ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق صبح سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 35 تک پہنچ چکی ہے جبکہ غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ جنوبی غزہ میں اس کے 2 فوجی مارے گئے ہیں جبکہ حماس نے اسرائیل کا جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام یکسر مسترد کردیا۔

ویب ڈیسک عادل سلطان.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اسرائیل نے امن معاہدے کی دھجیاں اُڑا دیں؛ غزہ میں  فضائی حملہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد شہید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مقبوضہ بیت المقدس: قابض صہیونی ریاست نے امن معاہدے کی دھجیاں اڑاتے ہوئے  ایک بار پھر عالمی کوششوں کو روند کر اپنی جارحیت کا بھرپور مظاہرہ کیا ہے۔

اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ پر بمباری  کرکے الزیتون کے علاقے میں ایک ہی فلسطینی خاندان   کے گیارہ افراد کو شہید کردیا، جس میں 7 بچے اور تین خواتین بھی شامل تھیں۔

قابض فوج کی اس جارحیت کا نشانہ بننے والے یہ فلسطینی اپنے گھر واپس لوٹ رہے تھے کہ اچانک ان کی گاڑی کو فضائی حملے کا نشانہ بنا دیا گیا اور  لمحوں میں سب کچھ ملبے میں تبدیل ہو گیا۔

عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے کسی پیشگی وارننگ کے بغیر غزہ شہر کے گنجان آباد علاقے الزیتون میں کار پر میزائل داغا۔ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ اردگرد کے گھروں کے شیشے بھی چکنا چور ہوگئے۔ مقامی افراد نے زخمیوں کو ملبے سے نکالنے کی کوشش کی لیکن گاڑی میں سوار تمام افراد موقع پر ہی جامِ شہادت نوش کر گئے۔

یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا جب چند روز قبل ہی مصر کی ثالثی میں اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی تنظیم کے درمیان جنگ بندی طے پائی تھی،  تاہم اسرائیلی فورسز کی جانب سے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی امن معاہدے کی کھلی خلاف ورزیاں جاری ہیں اور یہ حملہ اسی سلسلے کی تازہ کڑی ہے۔

فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ اسرائیل کی اس کارروائی نے واضح کر دیا ہے کہ صہیونی ریاست کسی امن معاہدے کی پابند نہیں، بلکہ وہ جان بوجھ کر انسانی جانوں کے ساتھ کھیل رہی ہے۔

حماس کے ترجمان نے اس وحشیانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ امن معاہدے کی کھلی خلاف ورزی اور فلسطینی عوام کے خلاف دہشت گردی کی تازہ مثال ہے۔ اسرائیل مسلسل نہتے شہریوں، بچوں اور عورتوں کو نشانہ بنا کر اپنے وحشیانہ عزائم کو واضح کر رہا ہے، جب کہ عالمی طاقتیں مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔

ترجمان نے مطالبہ کیا کہ اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں فوری طور پر کارروائی کریں اور اسرائیل کو جنگی جرائم پر جواب دہ بنایا جائے۔

دوسری جانب انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے بھی اسرائیلی حملے کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا ہے۔ اداروں نے اپنے بیانات میں کہا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے رہائشی علاقوں پر بمباری عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ان تنظیموں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل پر سفارتی اور قانونی دباؤ ڈالا جائے تاکہ وہ معصوم فلسطینیوں کے قتلِ عام کو روکے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر حماس کا ردعمل آگیا
  • اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی، رفح میں فضائی اور زمینی حملوں میں شہادتیں
  • حماس نے مزید 2 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کردیں
  • سکھر میں بجلی چوروں کے خلاف گرینڈ آپریشن کیا جارہا ہے
  • اسرائیل کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی، حملے میں 9 فلسطینی شہید
  • پرائیویٹ حج اسکیم 2026، خواہشمند عازمین کیلئے اہم اعلان
  • اسرائیل نے امن معاہدے کی دھجیاں اُڑا دیں؛ غزہ میں  فضائی حملہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد شہید
  • محرابپور،ریلوے لائن کے قریب سے نوجوان کی نعش برآمد
  •  گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری شہید لیفٹیننٹ کرنل جنید کے اہل خانہ سے ملاقات وتعزیت کررہے ہیں