لبنانی پارلیمنٹ میں مزاحمتی محاذ کے سینیئر رکن نے لبنانی حکام پر زور دیا ہے کہ وہ فریبکار امریکی حکومت اور اسکے جھوٹے گواہ فرانسیسیوں کے سامنے، جنگبندی کے بعد 10 ماہ سے زائد کے عرصے تک "سفارتی آہ و زاری" کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ انہوں نے زمینوں کو آزاد کروایا ہے اور نہ ہی جارحیت کو روکا ہے اسلام ٹائمز۔ لبنانی پارلیمنٹ میں مزاحمت کے ساتھ وابستہ اتحاد "الوفاء للمقاومۃ" کے سینیئر رکن حسین جشی نے تاکید کی ہے کہ اسرائیل کے روز مرہ حملات کا تسلسل، لبنان کے خلاف جنگ جاری رکھنے پر اس دشمن کے اصرار کو ظاہر کرتا ہے جبکہ جعلی صیہونی رژیم جنگبندی کی تمام شقوں کو یکسر نظر انداز کرتی ہے۔ حسین جشی نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں کی توسیع اور لبنانی بلڈوزروں، سویلین مشینری، کنکریٹ ٹینکوں اور جنوبی لبنان واٹر اتھارٹی کے ساتھ ساتھ ایندھن کے ان ذخائر تک پر بمباری کہ جن میں 5 لاکھ لٹر ڈیزل کی گنجائش ہے، نیز سڑکوں پر چلتے عام شہریوں کو نشانہ بنانا یہ ثابت کرتا ہے کہ فوجی انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے سے متعلق دشمن کا دعوی جھوٹ کا پلندہ ہے۔

عرب چینل المنار کے مطابق الوفاء للمقاومۃ کے سینیئر رکن نے زور دیتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونی دشمن ان حملوں اور اس تمام منظر کے ذریعے ہمارے عوام پر دباؤ ڈالنا اور ہمارا ارادہ توڑنا چاہتا ہے جس کے ذریعے وہ لبنان کو بالآخر مذاکرات اور معمول کے تعلقات استوار کرنے پر مجبور کر دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابض دشمن پہلے مرحلے میں لبنان کو سلامتی و سیاست کے معاملے میں صیہونی پراجیکٹ کا زیر نگیں بنانا جبکہ دوسرے مرحلے میں وہ "اسرائیل کی تعمیر" کے بہانے "گریٹر اسرائیل" کے گھناؤنے منصوبے کے تحت لبنان کے ساتھ ساتھ پورے خطے پر مکمل قبضہ جما لینا چاہتا ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ امریکی ایلچی، تھامس بارک نے اپنے حالیہ انٹرویو میں واضح طور پر کہا ہے کہ امن کی بات ایک "سراب" جبکہ اصلی مقصد "ہتھیار ڈلوانا" ہے نیز یہ کہ ایک گروہ (اسرائیل) "غلبہ" حاصل کرنا چاہتا ہے لہذا دوسرے گروہ کو یہ یقین کر لینا چاہیئے کہ وہ کچھ کرنے کے قابل نہیں۔ اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں لبنانیوں کو مخاطب کرتے ہوئے حیسن جشی نے کہا کہ ان تمام حملوں کو "موقف میں اتحاد" کا باعث بننا چاہیئے تاکہ پہلی ترجیح "جارحیت کو روکنا" قرار پائے!

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: چاہتا ہے کہا کہ

پڑھیں:

دشمن نے دوبارہ حملہ کیا تو پاک فضائیہ کو پہلے سے زیادہ مضبوط پائے گا، ایئرچیف

رسالپور: سربراہ پاک فضائیہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے کہا ہے کہ ہماری قومی خودمختاری کو دوبارہ چیلنج کیا گیا تو دشمن پاک فضائیہ کو پہلے سے زیادہ مضبوط پائے گا۔

یہ بات انہوں نے پی اے ایف اکیڈمی اصغر خان، رسالپور کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔

سربراہ پاک فضائیہ نے کہا کہ پی اے ایف اکیڈمی میں سعودی کیڈٹس کی موجودگی دونوں عظیم ممالک اور ان کی مسلح افواج کے درمیان مضبوط دوستی اور تعاون کی علامت ہے، آپ کو مادرِ وطن کی فضائی سرحدوں کے دفاع کے مقدس مقصد کا امین بنایا گیا ہے، پوری قوم کی امیدیں آپ کے نوجوان کندھوں پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قوم اور پاکستان کی مسلح افواج نے اتحاد کی شاندار مثال پیش کرتے ہوئے دشمن کو اُس کی عددی برتری کے باوجود شکست سے دوچار کیا، معرکۂ حق میں حاصل ہوئی فیصلہ کن کامیابی قومی طاقت کے تمام عناصر کے متحدہ کردار اور سب سے بڑھ کر اللہ تعالیٰ کی خصوصی رحمتوں کا نتیجہ تھی، معرکہ حق کی فتح تینوں افواج کی ہم آہنگی، جارحانہ فیصلہ سازی اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت کا نتیجہ ہے۔

سربراہ پاک فضائیہ نے کہا کہ جب پاکستان کی خودمختاری پر حملہ کیا گیا، پاک فضائیہ نے کم تعداد میں لڑنے کی روایتی میراث کو برقرار رکھتے ہوئے دشمن کے سب سے جدید طیارے مار گرائے، ہمارے اقدامات اور آپریشنز مؤثر ہونے کے ساتھ ساتھ متوازن اور موزوں بھی تھے، ہمارا مقصد تھا کہ عزت کے ساتھ امن قائم ہو۔

ایئر چیف مارشل نے کہا کہ دنیا نے اس سے قبل کبھی فضائی طاقت کے اتنے جرأت مندانہ استعمال کو نہیں دیکھا، جو مخصوص ٹیکنالوجیز کے ساتھ مربوط تھا، حالیہ تصادم نے جدید دور کی فضائی لڑائی کے لیے ایک نصابی مثال قائم کردی، 2025ء میں ایک بار پھر پاک فضائیہ نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور تمام شعبوں میں برتری کو ثابت کیا، ہم نے اپنی آپریشنل ڈکٹرائن کو جنگی تصورات اور حکمت عملی کے مطابق ترتیب دیا جس میں مالی وسائل کی محدودیت اور ٹیکنالوجیز کی دستیابی کو مدِ نظر رکھا گیا۔

سربراہ پاک فضائیہ کا کہنا تھا کہ پاک فضائیہ نے جدت طرازی کی ایک نہایت جارحانہ اور تخلیقی حکمت عملی کو اپنایا، پاک فضائیہ نے اپنے اسمارٹ انڈکشن پروگرام کے ذریعے متعدد جدید لڑاکا طیاروں اور ٹیکنالوجیز کو ریکارڈ وقت میں شامل کیا، پاک فضائیہ کے ہر فرد کو ان کے پیشہ ورانہ طرزِ عمل اور مشکل حالات میں سخت محنت کے لیے خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں، پاک فضائیہ نے  تمام افواج  کے ساتھ  مل کر بہادری اور ہم آہنگی سے وطن عزیر کا دفاع کیا پوری قوم پاک فضائیہ کی ہمت اور جرات پر فخر کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ فتح ہماری قومی قیادت کے پختہ عزم کا  ثبوت ہے، پاک فضائیہ کی کارکردگی اُس کی پیشہ ورانہ مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے، پاکستان ایک پرامن ملک ہے اور سب کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم رکھنا چاہتا ہے، اگر ہماری قومی خودمختاری کو دوبارہ چیلنج کیا گیا، تو ہمارا دشمن پاک فضائیہ کو کہیں زیادہ مضبوط، اور بہتر تیار پائے گا، ایک ذمہ دار جوہری طاقت کے طور پر، ہمارے تعلقات عالمی اور علاقائی اہم طاقتوں کے ساتھ مزید مضبوط ہوئے ہیں۔

سربراہ پاک فضائیہ نے کہا کہ پاکستان کی قومی قیادت اور افواج، ہماری بہادر اور پُرعزم قوم کے ساتھ، ملک کی نظریاتی، جغرافیائی و فضائی سرحدوں کے تحفظ کے لیے ہر قیمت چکانے کے لیے پرُعزم ہیں، پاکستان کے عوام کا اپنی مسلح افواج پر اعتماد بے مثال ہے، جو دہائیوں کی بے لوث خدمت، قربانی اور قوم کے دفاع کے لیے غیر متزلزل عزم کے ذریعے حاصل کیا گیا ہے۔

تقریب میں پاک فضائیہ کے لڑاکا طیارے اور شیر دل ایروبیٹکس ٹیم فلائے پاسٹ کا مظاہرہ کریں گے۔ آج پی اے ایف اکیڈمی رسالپور سے 151 جی ڈی پی، 97 انجینئرنگ اور 108 ویں ائیر ڈیفنس کورس کے کیڈٹس پاس آؤٹ ہوں گے۔

10 ویں نیوی گیشن الفا، 28 ویں ایڈمن اینڈ سپیشل ڈیوٹیز اور 11  لاجسٹکس کورس کے کیڈٹس بھی پاس آؤٹ ہوں گے۔ 134 ویں کومبیٹ سپورٹ اور 98 ای سی رائل سعودی ایئر فورس کے کیڈٹس بھی پاس آؤٹ ہوںگے۔

پی اے ایف اکیڈمی رسالپور سے آج مجموعی طور پر 166  کیڈٹس پاس آؤٹ ہوں گے ان میں پاک فضائیہ کے 136 اور سعودی فضائیہ کے 20 کیڈٹس شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا ایک وفد لبنان جائیگا
  • لبنان میں حزب اللہ کیطرف سے پوپ کا والہانہ استقبال
  • واشنگٹن میں افغان شہری کی فائرنگ، عدالت میں ملزم کا حیران کن مؤقف سامنے آگیا
  • یورپ اور امریکا کے مسلم مخالف جذبات پر پوپ لیو کی کڑی تنقید
  • دشمن نے دوبارہ حملہ کیا تو پاک فضائیہ کو پہلے سے زیادہ مضبوط پائے گا‘ ائرچیف
  • لبنان امریکی ڈکٹیشن کے سامنے کبھی نہ جھکے گا, حزب اللہ
  • ہم شام کے جنوبی حصے کو غیر مسلح کریں گے، نتن یاہو
  • دشمن نے دوبارہ حملہ کیا تو پاک فضائیہ کو پہلے سے زیادہ مضبوط پائے گا، ایئرچیف
  • دھرمیندر کی موت کے بعد بگ باس ہوسٹ نہیں کرنا چاہتا تھا، سلمان خان کا جذباتی بیان سامنے آگیا
  • معرکۂ کمال پور میں پاکستانی فوج کی بہادری کی ایک مثال