چیئرمین بورڈ ہیلتھ کیئر کمیشن ڈاکٹرخالد عمرے کیلیے روانہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)چیئرمین بورڈ آف سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن ڈاکٹر خالد حسین شیخ مکہ مکرمہ پہنچ گئے ہیں۔جہاں انہوں نے عمرے کی سعادت حاصل کی اور دیگر فرائض کی ادائیگی کے بعد انہوں نے روضہ رسول پر حاضری دی اور روضہ رسول پر سلام پیش کرنے کے بعد ریاض الجنہ میں امت مسلمہ کیلئے اور ملک پاکستان کی سلامتی، افواج پاکستان،غزہ کے مظلوم مسلمان بھائیوں کیلئے خصوصی دعائیں کیں اور کہا کہ امتِ مسلمہ اہلِ غزہ کے ساتھ ہیں اب وقت آگیا ہے کہ مسلم حکمراں بھی عملی میدان میں آئیں اور فلسطین کے مسلمانوں کا ہر لحاظ سے ساتھ دیں۔انہوںنے دعا کی کہ اللہ کریم ہم تمام مسلمانوں کو حج بیت اللہ کی سعادت اور روضہ رسولﷺکی زیارت نصیب فرمائے۔کیونکہ یہاں آکر جو سکون ملتا ہے وہ سکون دنیا کے کسی کونے میں بھی مسلمان کو میسر نہیں ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسپیس ایکس کا نیا کارنامہ: امریکی فوج کیلیے 21 سیٹلائٹس خلا میں روانہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی خلائی کمپنی اسپیس ایکس نے ایک اور سنگِ میل عبور کرتے ہوئے امریکی افواج کے لیے 21 جدید سیٹلائٹس کامیابی سے خلا میں پہنچا دیے۔
کمپنی کے مطابق یہ مشن اسٹارشیلڈ پروگرام کا حصہ تھا، جو امریکی فوج کے لیے تیار کردہ ایک مخصوص نیٹ ورک ہے جس کا مقصد دفاعی رابطوں اور خلائی نگرانی کے نظام کو مزید جدید بنانا ہے۔
یہ مشن اسپیس ایکس کے مشہور فیلکن 9 راکٹ کے ذریعے فلوریڈا کے کیپ کیناویرل اسپیس فورس اسٹیشن سے لانچ کیا گیا۔ لانچ کے چند منٹ بعد راکٹ کا پہلا حصہ نہایت درستگی سے زمین پر واپس اترا، جو اسپیس ایکس کی ری یوزایبل راکٹ ٹیکنالوجی کی ایک اور نمایاں کامیابی ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ سیٹلائٹس امریکی فوجی کمیونیکیشن نیٹ ورک کی رفتار اور سیکورٹی کو غیر معمولی سطح پر بہتر بنائیں گے، جبکہ عالمی سطح پر حساس ڈیٹا کی ترسیل مزید محفوظ ہوگی۔
خلائی صنعت کے ماہرین کے مطابق یہ لانچ اسپیس ایکس اور امریکی دفاعی اداروں کے درمیان بڑھتے ہوئے اشتراک کی علامت ہے، جو مستقبل میں سیٹلائٹ انٹیلیجنس اور عالمی جاسوسی نظام کو نئی جہت دے سکتا ہے۔
ناقدین کے خیال میں اس پروگرام سے عالمی خلائی دوڑ میں عسکری رجحان میں اضافہ ہوگا، جو دیگر طاقتوں کو بھی اسی سمت میں قدم بڑھانے پر مجبور کرے گا، تاہم اسپیس ایکس نے اس مشن کو محض تکنیکی پیش رفت قرار دیا ہے، جس سے زمین اور خلا کے درمیان رابطے کے نئے امکانات پیدا ہوں گے۔