بھارت خبرار : ایٹمی موحول میں جنگ کی گنجائش نہیں ‘ چھوٹی ست اشععال انگیز ی کا بھی فیصلہ کن جواب دینگے : فیلڈ مارشل
اشاعت کی تاریخ: 19th, October 2025 GMT
راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے) ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نشان امتیاز ملٹری، ہلالِ جرات نے پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کا معائنہ کرنا میرے لیے انتہائی اعزاز اور باعث فخر ہے، میں بنگلہ دیش، عراق، مالی، مالدیپ، نائیجیریا، نیپال، فلسطین، قطر، سری لنکا اور یمن سے تعلق رکھنے والے کیڈٹس کو بھی اس عظیم ادارے سے تربیت مکمل کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کے قیام سے اب تک، افواجِ پاکستان نے قوم کی مکمل حمایت کے ساتھ، وطن عزیز کے بیرونی اور اندرونی دفاع میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، حالیہ آپریشن ’’معرکہ حق/ بنیان مرصوص‘‘ میں افواجِ پاکستان نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور عزم سے دشمن کو شکست دے کر قوم کا اعتماد مزید مستحکم کیا ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ ازلی دشمن کے خلاف انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں کارروائیاں کرتے ہوئے رافیل طیاروں کو مار گرایا گیا۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ دشمن کی متعدد بیسز بشمول ایس-400 سسٹمز کو نشانہ بنایا گیا اور پاکستان نے ملٹی ڈومین وارفیئر کی صلاحیتوں کا بھی بھرپور مظاہرہ کیا۔ اللہ کے فضل اور قومی عزم کے ساتھ، ہم نے من حیث القوم متحد ہو کر فولادی دیوار کی مانند دشمن کا مقابلہ کیا۔ آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان نے ایک بار پھر ایک ایسے دشمن کے خلاف کامیابی حاصل کی جو اپنی گمراہ کن بالادستی کے غرور میں مبتلا تھا، بھارت نے جلد بازی میں الزام تراشی کی اور غیر جانبدارانہ تحقیقات سے گریز کیا۔ آرمی چیف نے کہا کہ بھارت کا خود ساختہ شواہد پیش کرنا اس بات کی علامت ہے کہ بھارتی حکمران جماعت نے اپنے مذموم مقاصد کے لیے دہشت گردی کو سیاسی رنگ دیا، پاکستان نے عددی طور پر بڑے دشمن کے خلاف اپنی واضح فتح کی بدولت نہ صرف پاکستانی عوام بلکہ عالمی برادری کا وقار اور داد حاصل کی فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ نوجوانوں میں یہ اعتماد بھی مضبوط ہوا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج قومی طاقت کا ایک بنیادی ستون ہیں میں قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ انشاء اللہ، ہم اس مقدس سرزمین کا ایک انچ بھی دشمن کے حوالے نہیں ہونے دیں گے۔ ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ میں نہایت فخر کے ساتھ پاکستانی عوام کے حوصلے کو سلام پیش کرتا ہوں، میں خراج تحسین پیش کرتا ہوں ہر سپاہی، سیلر، فضائیہ کے جوانوں، بہادر مرد، خواتین، بچے، اور بزرگ جنہوں نے ان کٹھن حالات میں اپنی جانوں کا نذرانہ دیا۔ آرمی چیف نے کہا کہ اْن غازیوں کو بھی خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے مادرِ وطن کے دفاع کے لیے یہ جنگ لڑی قومی قیادت، بیوروکریسی، علما، سائنسدان، میڈیا اور تعلیمی شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد خراجِ تحسین کے مستحق ہیں آرمی چیف نے کہا کہ ہم شہداء اور ان کے اہلِ خانہ کے بے حد شکر گزار اور مقروض ہیں، جن کی قربانیوں کی بدولت آج ہم آزادی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ آپ شہداء کے وارث ہیں اپنی زندگی کو ان کی یاد کے شایانِ شان بنائیں، فیلڈ مارشل نے کہا کہ آپ کو فخر ہونا چاہیے کہ آپ دنیا کی ایک عظیم اور باوقار فوج کا حصہ بننے جا رہے ہیں، جو کسی سے کم نہیں یاد رکھیں، ہمارے دشمن اپنے مذموم مقاصد کے لیے ہمارے عوام اور مسلح افواج کے درمیان دراڑ ڈالنے پر تلے ہوئے ہیں۔ ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کا دفاعی نظریہ کریڈیبل ڈیٹرنس اور دائمی تیاری پر مبنی ہے جس میں تمام صلاحیتوں کا احاطہ کیا گیا ہے دو دہائیوں تک سب کنوینشنل میدانِ جنگ میں آزمودہ یہ پیشہ ور فوج روایتی میدان میں بھی، دشمن کو منہ توڑ جواب دے کر، اپنی صلاحیتیوں کا لوہا منوا چکی ہیں۔ آرمی چیف نے کہا کہ اگر دوبارہ جارحیت کی کوشش کی گئی تو پاکستان دشمن کی توقعات سے کہیں زیادہ سخت جواب دے گا، جنگ میں ہمارے ہتھیار دور تک پہنچ کر زیادہ نقصان دہ ثابت ہوتے ہوئے بھارت کی جغرافیائی وسعت کا من گھڑت حفاظتی تصور ختم کر دیں گے۔ آرمی چیف نے کہا کہ دشمن کو پہنچائے جانے والے فوجی و اقتصادی نقصانات بھارت کی توقعات سے کہیں زیادہ بڑھ کر ہوں گے۔ میں بھارتی فوجی قیادت کو مشورہ دیتا ہوں اور سختی سے خبردار کرتا ہوں کہ نیوکلیئر انوائرمنٹ میں دونوں ملکوں کے درمیان 'جنگ کے لیے کوئی گنجائش نہیں' ہے۔ ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ بنیادی مسائل کو بین الاقوامی اصولوں کے مطابق برابری اور باہمی احترام کی بنیاد پر حل کریں فیلڈ مارشل نے کہا کہ ہم آپ کی بیان بازی سے کبھی خوفزدہ نہیں ہونگے اور کسی بھی قسم کی چھوٹی سی اشتعال انگیزی کا بھی فیصلہ کن جواب دیں گے۔ آنے والی کشیدگی کی ذمہ داری، جو کہ بالآخر پورے خطے اور اس سے باہر کے لیے تباہ کن نتائج کا باعث بن سکتی ہے، پوری طرح سے بھارت پر عائد ہو گی آرمی چیف نے کہا کہ دنیا، سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے تشدد کے استعمال جیسے محرکات کی واضح تبدیلی دیکھ رہی ہے پاکستان خطے میں کامیابی سے نیٹ ریجنل سٹیبلائزر کے طور پر ابھرا ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ عالمی طاقتوں بالخصوص مسلم ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں۔ پاکستان نے مستقل طور پر خطے اور اس سے باہر امن و استحکام کے لیے کلیدی کردار ادا کرنے کا ثبوت دیا ہے۔ ہماری مسلح افواج دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے امن مشن میں بڑی تعداد میں شامل ہوتی ہیں ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ حالیہ سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ پاکستان سعودی بھائی چارے کو تقویت دیتا ہے اور باضابطہ بناتا ہے یہ معاہدہ مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کی جانب ایک قدم ہے۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور مسلح افواج کے لیے یہ ایک منفرد عزاز ہے کہ وہ حرمین شریفین کے دفاع کے لیے اپنی خدمات پیش کر سکیں، پاکستان نے ایران کے ساتھ مذاکرات کے پرامن عمل میں بھی کردار ادا کیا ہے آرمی چیف نے کہا کہ دیگر تمام مسلم ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات تیزی سے فروغ پا رہے ہیں۔ آرمی چیف نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمیں چین کے ساتھ اپنی تاریخی اور سٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری اور دوستی پر فخر ہے۔ امریکہ کے ساتھ مضبوط اور بڑھتے ہوئے تعلقات کو دوبارہ متحرک کرنا ایک حوصلہ افزا اور خوش آئند پیش رفت ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ دنیا کے متعدد تنازعات کے شکار علاقوں میں امن قائم کرنے کے لیے صدر ٹرمپ کی ذاتی کوششیں اور سٹریٹجک لیڈرشپ واقعی قابل تعریف ہے، ہم امن، سلامتی اور ترقی کے مفاد کے لیے اہم عالمی اور علاقائی رہنماؤں کے ساتھ ان تعلقات کو مزید پروان چڑھائیں گے۔ آرمی چیف نے کہا کہ آپریشن معرکہ حق میں پاکستان کے خلاف اپنی جارحیت میں ناکامی کے بعد، بھارت ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کو ترجیحی پالیسی کے طور پر جاری رکھے ہوئے ہے۔ ہمارے دشمن کا فتنہ الہند اور فتنہ الخوارج کو "ہائرڈ گنز" کے طور پر استعمال کرنا اس کے بزدلانہ، منافقانہ اور گھناؤنے چہرہ کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرتا ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کا استعمال بھی اتنا ہی پریشان کن ہے، ہم افغانستان کے لوگوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ دائمی تشدد کی بجائے باہمی سلامتی کا انتخاب کریں اور سخت گیر تعصب پر پیش رفت کریں آرمی چیف نے کہا کہ طالبان ریجیم کو ان پراکسیوں پر لگام ڈالنی چاہئے جن کی افغانستان میں پناہ گاہیں ہیں یہ پراکسیاں پاکستان کے اندر گھناؤنے حملے کرنے کے لیے افغان سرزمین استعمال کر تی ہیں۔ آرمی چیف نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اور مسلح افواج پاکستان کے بہادر عوام بالخصوص خیبرپی کے اور بلوچستان کے عوام کے تعاون سے یقیناً اس لعنت کو بھی شکست دیں گے۔ یقین رکھیں کہ روایتی میدان میں جیت کی طرح ہمارے پڑوسی کی ہر ریاستی پراکسی کو خاک میں ملا دیا جائے گا، انشاء اللہ آرمی چیف نے کہا کہ ہم اسلام کی غلط تشریح کرنے والے مٹھی بھر گمراہ دہشت گردوں کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے، غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی ریاستی سرپرستی میں جاری دہشت گردی، جبر اور مظالم کا بھی خاتمہ ہونا چاہیے۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ کشمیری عوام کب تک ظلم و جبر کا شکار رہیں گے اور حق خود ارادیت سے محروم رہیں گے، پاکستان کشمیر پر اپنے اصولی موقف پر ثابت قدم ہے، آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق اس بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ کے حل تک کشمیریوں کی جائز جدوجہد آزادی کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ دنیا نے بالآخر فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت، نسل کشی اور جبری بے گھر ہونے کا نوٹس لیا، آرمی چیف نے کہا کہ اس جنگ کی وجہ سے خواتین، بچوں اور بوڑھوں سمیت ہزاروں بے گناہ فلسطینی شہری شہید ہو چکے ہیں۔ سفارتی میدان میں پاکستان کی مسلسل کوششوں نے غزہ میں امن کے حالیہ اقدام کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے، آرمی چیف نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اس سے خطے میں پائیدار امن اور استحکام آئے گا۔ پاکستان توقع کرتا ہے کہ جنگ بندی جاری رہے گی جس کے بعد غزہ کی انسانی بنیادوں پر امداد اور تعمیر نو کا عمل جاری رہے گا۔ آرمی چیف نے کہا کہ توقع ہے کہ فلسطین کے لوگ اپنے وطن میں امن سے رہ سکیں گے، تنازعہ کے منصفانہ حل کے لیے، پاکستان دو ریاستی حل کی ناگزیریت اور 1967 کی جنگ سے پہلے کی سرحدوں پر القدس الشریف کے دارالحکومت کی بنیاد پر فلسطین کی ایک آزاد، خود مختار اور قابل عمل ریاست کی ضرورت پر اپنے اصولی موقف پر قائم ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ سفارتی، اقتصادی اور عسکری کامیابیاں اور صلاحیتیں پاکستان کو انشاء اللہ ترقی کی بلند منزلوں تک لے جائیں گی۔ آرمی چیف نے کہا کہ یاد رکھیں کہ ہمارا سفر ابھی مکمل نہیں ہوا، دشمن آج بھی بے چین ہے لیکن ہماری عزم و ہمت بھی ویسے ہی مضبوط اور پختہ ہے ہم وردی میں ملبوس لوگ ہمیشہ پاکستان کے عوام اور ریاست کی ترقی اور خوشحالی اور اس عظیم ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کے دفاع کے لیے تیار ہیں اور تیار رہیں گے۔ فیلڈ مارشل نے قرآن مجید کی سورۃ الصف کی آیت نمبر 4 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "بے شک اللہ تو ان کو پسند کرتا ہے جو اس کی راہ میں صف باندھ کر لڑتے ہیں، گویا وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہے" فیلڈ مارشل نے جنوری 1948ء کے قائد کے تاریخی ارشادات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ؛ "ہم سب پاکستانی اور ریاست کے شہری ہیں، ہمیں ریاست کے لیے خدمت، قربانی اور جان دینی چاہیے، تاکہ ہم اسے دنیا کی سب سے شاندار اور خود مختار ریاست بنا سکیں۔ قائداعظم کا فرمان فتح، بیان بازی سے نہیں بلکہ تربیت، کردار، مشکلات اور چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ثابت قدم رہنے سے حاصل ہوتی ہے۔ ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل نے کہا کہ پیشہ ورانہ مہارت، نظم و ضبط اور اخلاقی قیادت کو اپنی شخصیت کی پہچان بنانے پر توجہ مرکوز رکھیں بدقسمتی سےPost Truth Eraمیں تصورات حقیقت سے زیادہ وزن رکھتے ہیں اور آدھے سچ حقائق سے زیادہ تیزی سے پھیلتے ہیں۔ آرمی چیف نے کہا کہ جعلی خبروں اور غلط معلومات پر مشتمل "انفارمیشن ڈس آرڈر" کے ذرائع کا شکار نہ بنیں، میرے پیغام کا وسیع تر مقصد ایک یقین دہانی ہے کہ" پاکستان کی صلاحیت اور بڑھتے ہوئے مقام کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں چیلنجز کا حوصلے اور عزم کے ساتھ مقابلہ کرنا ہوگا، "آرمی چیف نے کہا کہ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنے ملک کو اس کی صحیح منزل کی طرف لے جائیں پاکستان کا پرچم انشاء اللہ بلند رہے گا۔ کیونکہ اس کے محافظ یعنی پاکستانی قوم کبھی ناکام نہیں ہوتی، آرمی چیف نے کہا کہ آخر میں، میں ایک بار پھر آپ سب کو کمیشن حاصل کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، آرمی چیف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔ آمین پاکستان آرمڈ فورسز زندہ باد ، پاکستان ہمیشہ زندہ باد۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ا رمی چیف نے کہا کہ پاکستان فیلڈ مارشل نے کہا کہ ا رمی چیف نے کہا کہ ا پیش کرتا ہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے مسلح افواج انشاء اللہ پاکستان نے کے خلاف کے ساتھ دشمن کے کہ ہم ا دیں گے پیش کر کے لیے اور اس
پڑھیں:
افغانستان کے لوگوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ دائمی تشدد کے بجائے باہمی سلامتی کا انتخاب کریں: فیلڈ مارشل
اسکرین گریبفیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا ہے کہ افغانستان کے لوگوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ دائمی تشدد کے بجائے باہمی سلامتی کا انتخاب کریں۔
پی ایم اے میں پاسنگ آوٹ پریڈ سے خطاب میں فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ طالبان رجیم کو ان پراکسیوں پر لگام ڈالنی چاہیے جن کی افغانستان میں پناہ گاہیں ہیں۔ یہ پراکسیاں پاکستان کے اندر گھناؤنے حملے کرنے کے لیے افغان سرزمین استعمال کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے، مسلح افواج اور عوام کے تعاون سے یقیناً اس لعنت کو بھی شکست دیں گے، ہم اسلام کی غلط تشریح کرنے والے مٹھی بھر گمراہ دہشت گردوں کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر کی آمد پر حاضرین نے کھڑے ہو کر ان کا شاندار استقبال کیا
فیلڈ مارشل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ پاکستان کے خلاف جارحیت میں ناکامی کے بعد بھارت ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کو ترجیحی پالیسی کے طور پر جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن کا فتنہ الہند، فتنہ الخوارج کو’ہائرڈ گنز‘ کے طور پر استعمال کرنا اس کے بزدلانہ چہرے کو بے نقاب کرتا ہے۔ روایتی میدان میں جیت کی طرح ہمارے پڑوسی کی ہر ریاستی پراکسی کو خاک میں ملا دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ دشمن کسی بھول میں نہ رہے، پاک فوج ہر محاذ پر چوکس ہے، پاکستان کا پرچم ہمیشہ سر بلند رہے گا۔