data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بیروت (انٹرنیشنل ڈیسک) لبنان کی جوڈیشل انتظامیہ نے لیبیا کے مرحوم سربراہ معمر قذافی کے بیٹے ہانیبال قذافی کو ایک ارب ڈالر کے بدلے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ عرب میڈیا کے مطابق لبنان کی جوڈیشل انتظامیہ نے لیبیا کے مرحوم سربراہ معمر قذافی کے صاحبزادے ہانیبال قذافی کو ایک بلین ڈالر ضمانتی رقم کی ادائیگی کے عوض سفری پابندیوں کے ساتھ رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ ہانیبال قذافی کو 2015ء میں شام سے اغوا کر کے لبنان منتقل کیا گیا تھا، جہاں بعد میں لبنانی حکومت نے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔ ہانیبال قذافی پر الزام تھا کہ انہوں 1978ء میں شیعہ عالم موسیٰ الصدر کی گمشدگی کے بارے میں معلومات چھپائیں تھیں ۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ہانیبال قذافی

پڑھیں:

لبنان میں حزب اللہ کیطرف سے پوپ کا والہانہ استقبال

اسلام ٹائمز: مقاومت کے وفادار پارلیمانی بلاک کے سربراہ محمد رعد سمیت متعدد دیگر نمائندوں کی پوپ کے استقبال میں شرکت کے ذریعے ایک مختلف اور مثبت تصویر پیش کی۔ حزب اللہ نے امام مہدی (عج) اسکاؤٹس کو شہید مغنیہ روڈ سے بعبدا پیلس تک تعینات کر کے پوپ کا ایک رسمی اور باوقار خیرمقدم کیا۔ اسکاؤٹس نے ویٹیکن کے پرچم، پوپ کی تصاویر، اور یہ پیغام اٹھا رکھا تھا "ضاحیہ کی جانب سے سید حسن نصرالله آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں"۔ پوپ کے استقبال کی یہ تصاویر اور رپورٹس ویٹیکن کے عربی صفحے نے شائع کیں۔ خصوصی رپورٹ:

پوپ لیو چہاردہم، جو دنیا کے کیتھولک مسیحیوں کے رہنما ہیں، ان کا لبنان کا دورہ ایسے نازک حالات میں ہوا ہے جب یہ ملک امریکا اور بین الاقوامی فریقوں کے ہمہ جہتی دباؤ، نیز صیہونی رجیم کی مسلسل جارحیت کے درمیان گھرا ہوا ہے۔ یہ سفر لبنان کے بین الاقوامی تعلقات میں ایک اہم موڑ ثابت ہوسکتا ہے اور ایک بار پھر یہ ملک کو عالمی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ جب پوپ پہنچے تو بیروت کا ہوائی اڈہ ایک غیر معمولی منظر پیش کر رہا تھا، جہاں سیاسی، مذہبی اور عسکری شخصیات کی بڑی تعداد جمع تھی۔

صدارتی محل بھی ایک وسیع میدان کی صورت اختیار کر گیا تھا جہاں لبنان کی تمام حکومتی اکائیاں، باوجود فرقہ وارانہ، سیاسی، فکری اور نظریاتی اختلافات کے، ایک جگہ اکٹھی تھیں۔ یہ مناظر دنیا بھر سے آئے ہوئے سینکڑوں صحافیوں کے ذریعے براہ راست نشر کیے گئے جو پوپ کے ہمراہ لبنان پہنچے تھے۔ ان لمحات میں، لبنان کے صدر جوزف عون، جو اپنی حکومت کے آغاز سے ہی امریکا اور اسرائیل کے دباؤ اور مسلسل کشیدگی کا سامنا کرتے رہے ہیں، اس سفر کے ذریعے ایک طرح کی سیاسی کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔

حزب اللہ کا قومی حیثیت کیساتھ دوبارہ نمایاں ہونا:
دوسری جانب، پوپ کے اس دورے نے حزب اللہ کو بھی یہ موقع فراہم کیا کہ وہ ایک بار پھر ثابت کرے کہ وہ لبنان کے بنیادی اور ناگزیر عناصر میں سے ایک ہے۔ ایک سادہ مگر انتہائی اہم اقدام کے ذریعے، حزب اللہ نے یہ دکھایا کہ وہ لبنان کے مذہبی، سیاسی اور سماجی عوامی سرگرمیوں کا لازمی جزو ہے۔ روزنامہ الاخبار کے مطابق، حزب اللہ نے مخالفین کی اشتعال انگیز پروپیگنڈا مہم کے آگے جھکنے کے بجائے، ایک استقبالیہ بیان جاری کیا۔

اسی طرح مقاومت کے وفادار پارلیمانی بلاک کے سربراہ محمد رعد سمیت متعدد دیگر نمائندوں کی پوپ کے استقبال میں شرکت کے ذریعے ایک مختلف اور مثبت تصویر پیش کی۔ حزب اللہ نے امام مہدی (عج) اسکاؤٹس کو شہید مغنیہ روڈ سے بعبدا پیلس تک تعینات کر کے پوپ کا ایک رسمی اور باوقار خیرمقدم کیا۔ اسکاؤٹس نے ویٹیکن کے پرچم، پوپ کی تصاویر، اور یہ پیغام اٹھا رکھا تھا "ضاحیہ کی جانب سے سید حسن نصرالله آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں"۔ پوپ کے استقبال کی یہ تصاویر اور رپورٹس ویٹیکن کے عربی صفحے نے شائع کیں۔ اس اقدام کے ذریعے حزب اللہ نے نہ صرف خود کو عالمی واقعات کے جلو میں منوایا بلکہ اپنے خلاف پھیلائے جانے والے "انتہا پسندی" کے تاثر کو بھی توڑنے میں کامیابی حاصل کی۔

سیاسی ملاقاتیں اور پوپ کے سفر کی سفارتی اہمیت:
یہ دورہ اس وقت ہو رہا ہے جب لبنان، جو مشرقِ وسطیٰ میں سب سے زیادہ مسیحی آبادی رکھنے والا ملک ہے، ایک سال سے جاری اسرائیلی حملوں کا شکار ہے، جو اعلانِ جنگ بندی کے باوجود رکے نہیں۔ اسرائیل نے دھمکی دی ہے کہ اگر اس کے مطالبات پورے نہ ہوئے تو حملوں کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔ اس دوران، لبنان کی پارلیمنٹ کے سربراہ نبیہ بری نے پوپ کو ایک اطالوی مصنف کی کتاب، جس میں جنوب لبنان میں مسیح کی آمد کا ذکر ہے۔

تحفے میں پیش کی کتاب کے علاوہ انہوں نے ایک نجی ملاقات میں جنوبی لبنانی عوام پر روزانہ ہونے والے اسرائیلی حملوں اور ان کی زمینوں کے قبضے کے بارے میں بات کی۔ لبنانی صدارتی محل کے ذرائع نے کہا کہ پوپ معجزہ تو نہیں کر سکتے، لیکن اپنی عالمی سفارتی حیثیت اور اثر و رسوخ کے ذریعے لبنان کی حمایت میں ایک مضبوط آواز بلند کریں گے۔ لبنان کے سیاسی نظام کی تمام کمزوریوں کے باوجود پوپ کی حمایت کو نہایت اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

پوپ کے تین روزہ دورے کی تفصیلات:
پوپ لیو چہاردہم اتوار کے روز لبنان پہنچے اور بیروت کے رفیق حریری ہوائی اڈے پر اُن کا شاندار عوامی اور سرکاری استقبال ہوا۔ ان کا تین روزہ دورہ لبنان کے پانچ شہروں اور قصبوں میں کئی اہم پروگراموں پر مشتمل تھا۔ پوپ نے حکومتی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں، بیروت بندرگاہ کے دھماکے کی جگہ دعا کی، ساحلِ بیروت پر ایک عظیم الشان مذہبی اجتماع (عشای ربانی) کی سربراہی کی، ذہنی امراض کے علاج کے ایک مرکز کا بھی دورہ کیا۔ لبنانی حکومت نے اس تاریخی سفر کے موقع پر دو روزہ سرکاری تعطیل کا اعلان کیا تھا۔ اس کے علاوہ وسیع حفاظتی انتظامات، بشمول اہم شاہراہوں کی بندش، ڈرون پروازوں پر پابندی، اور منگل کی شام شہر کے کئی تجارتی مراکز کی بندش بھی شامل تھی۔

متعلقہ مضامین