سپر ٹیکس؛ سپریم کورٹ میں ٹیکس پر سینیٹ کی تجاویز اور قومی اسمبلی کے اختیارات پر بحث WhatsAppFacebookTwitter 0 20 October, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:(آئی پی ایس)
سپریم کورٹ میں سپر ٹیکس کیس کی سماعت کے دوران کمپنیوں کے وکیل نے اپنے دلائل دیے جب کہ سینیٹ کی تجاویز اور قومی اسمبلی کے اختیارات پر بحث بھی ہوئی۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے سپر ٹیکس سے متعلق مختلف درخواستوں پر سماعت کی، جس میں مختلف ٹیکس دہندہ کمپنیوں کے وکیل عابد شعبان نے اپنے دلائل مکمل کیے۔

سماعت کے دوران وکیل عابد شعبان نے مؤقف اپنایا کہ سینیٹ ترمیم کے لیے تجاویز دیتا ہے، ترامیم کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے۔ سینیٹ نے 4 فیصد ٹیکس کی تجویز دی تھی جب کہ قومی اسمبلی نے 10 فیصد ٹیکس عائد کر دیا۔ اس پر جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ قومی اسمبلی کو اختیار حاصل ہے کہ وہ تجاویز شامل کرے یا نہ کرے۔

عابد شعبان کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ٹیلی کام کمپنیز کے وکیل نعمان حیدر نے اپنے دلائل کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے موکل انٹرنیٹ سروس مہیا کرتے ہیں اور وہ کوشش کریں گے کہ وہ دلائل دہرانے سے گریز کریں۔

نعمان حیدر نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے فوجی فرٹیلائزر کیس میں کہا تھا کہ پاکستانی انڈسٹریز تباہ ہو رہی ہیں۔ وکیلوں کی فیس سے ایڈوانس ٹیکس کٹتا ہے اور پھر سپر ٹیکس بھی دینا پڑتا ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے پوچھا کہ کیا سپر ٹیکس اپنی انکم سے دینا ہوتا ہے؟ جس پر عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ انکم ٹیکس سمیت تمام کٹوتیاں ہو چکی ہوتی ہیں، اس کے بعد سپر ٹیکس ادا کرنا ہوتا ہے۔

جسٹس مظہر نے استفسار کیا کہ آیا ان کے موکل نے فیس پوری ادا کی ہے؟ اگر ٹیکس والے فیس میں سے ٹیکس مانگ رہے ہیں تو کیا وہ غلط کر رہے ہیں؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ نہیں، ٹیکس والے غلط نہیں کر رہے۔

نعمان حیدر نے مزید دلائل میں بتایا کہ بھارت میں 1961 کا ٹیکس قانون اپنایا جا رہا تھا لیکن اب انہوں نے پاکستان کا موجودہ ماڈل اپنا لیا ہے۔ بھارت میں ٹیکس ایئر یکم اپریل سے شروع ہوتا ہے۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت کل صبح ساڑھے 9 بجے تک ملتوی کر دی، جس میں ٹیلی کام کمپنیز کے وکیل نعمان حیدر کل بھی اپنے دلائل جاری رکھیں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسنگجانی جلسے پر درج مقدمات؛ عمر ایوب، زرتاج گل سمیت دیگر کے وارنٹ گرفتاری جاری سنگجانی جلسے پر درج مقدمات؛ عمر ایوب، زرتاج گل سمیت دیگر کے وارنٹ گرفتاری جاری انسداد دہشتگری عدالت کا علیمہ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے کی بازیابی کیلئے پولیس کو3 روز کی مہلت فیصل مسجد میں نامناسب لباس میں داخلے، ویڈیوز بنانے پر پابندی کی درخواست پر نوٹس پاک افغان تجارت دوبارہ شروع ہوگی، افغانستان پاکستانی بندرگاہ استعمال کرسکے گا، خواجہ آصف پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہندو برادری آج دیوالی کا تہوار منا رہی ہے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: قومی اسمبلی سپریم کورٹ سپر ٹیکس

پڑھیں:

سپریم جوڈیشل کونسل کی اکثریت کا اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کیخلاف شکایت پر کارروائی کا فیصلہ

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 اکتوبر2025ء ) سپریم جوڈیشل کونسل کی اکثریت کا اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کیخلاف شکایت پر کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین سپریم جوڈیشل کونسل و چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے آج سپریم کورٹ آف پاکستان میں کونسل کے اجلاس کی صدارت کی، سپریم کورٹ کے ججز جسٹس سید منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اجلاس میں شریک ہوئے۔

بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں 12 جولائی 2025ء کو ہوئے کونسل کے فیصلے کے تحت سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ججوں کے لیے ضابطہ اخلاق میں کچھ ترامیم کی تجویز پیش کی گئی، مجوزہ ترامیم پر غور کیا گیا اور کونسل کے اکثریتی فیصلے سے منظور شدہ کچھ ترامیم کے ساتھ ان کو سرکاری گزٹ میں مطلع کرنے، اعلیٰ عدالتوں کے تمام ججوں کو بھیجنے اور سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر پوسٹ کرنے کی ہدایت کی گئی۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ اجلاس میں کونسل نے مختلف افراد کی طرف سے دائر آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت 67 شکایات کا جائزہ لیا، متفقہ طور پر 65 شکایات نمٹا دی گئیں، ایک شکایت کو مؤخر کرنے کا فیصلہ ہوا، اجلاس میں اکثریتی فیصلے سے ایک شکایت پر مزید کارروائی کا فیصلہ کیا گیا، بعد ازاں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اجلاس میں شریک نہ ہوئے تو کونسل کو آئین کے آرٹیکل 209 (3) (b) کے مطابق دوبارہ تشکیل دیا گیا۔

بتایا جارہا ہے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کی جگہ پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عتیق شاہ نے اجلاس میں شرکت کی، دوبارہ تشکیل دی گئی کونسل نے مختلف افراد کی طرف سے دائر آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت سات شکایات کا جائزہ لیا، جن میں سے متفقہ طور پر پانچ شکایات نمٹادی گئیں اور دو شکایات پر اکثریتی فیصلے سے مزید کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • اب تک ایک بھی وکیل نے آئین کے مطابق دلائل نہیں دیے، جسٹس امین الدین خان
  • 26 ویں آئینی ترمیم؛ چیف جسٹس حکم دینگے تو ہم یہ ٹوپی اتار کر دوسری پہن لیں گے، جسٹس جمال کے ریمارکس
  • میری استدعا یہ ہے کہ اس کیس کی سماعت وہ سپریم کورٹ سماعت کرے جو آرٹیکل 176اور191اے کو ملا کر بنے،وکیل شبر رضا رضوی 
  • یہ بتا دیں فل کورٹ کا آرڈر کون کرے گا، فل کورٹ کون بنائے گا؟جسٹس جمال مندوخیل کا وکیل اکرم شیخ سے استفسار
  • سپریم کورٹ: ‘ابھی تک آئین کے مطابق کسی وکیل نے دلائل نہیں دیے،’ 26ویں آئینی ترمیم کیس کی سماعت
  • سپریم جوڈیشل کونسل کی ججوں کے ضابطۂ اخلاق میں ترامیم کی منظوری
  • سپریم جوڈیشل کونسل کی اکثریت کا اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کیخلاف شکایت پر کارروائی کا فیصلہ
  • سپریم جوڈیشل کونسل نے ججز کے خلاف دائر 70 شکایات مسترد کر دیں
  • سپرٹیکس کیس : آپ ساراٹیکس خود نہیں ، سگریٹ نوشی کرنیوالے بھی دے رہے ہیں جسٹس جامل مندوخیل