پاکستان کے معروف فیشن ڈیزائنر ہمایوں عالمگیر نے حال ہی میں جیو پوڈکاسٹ میں اپنی زندگی کے دو اہم شعبوں—کرکٹ اور فیشن—پر کھل کر بات کی۔ خاص طور پر اپنے کرکٹ کے کیریئر کے حوالے سے انہوں نے دلچسپ حقائق شیئر کیے۔
ہمایوں نے بتایا کہ پاکستان میں انڈر 15، 17 اور 19 کی سطح پر کرکٹ کھیلنا بہت ہی مشکل ہوتا ہے۔ ان کے مطابق، ان کے زمانے میں ٹرائلز کے دوران اسٹیڈیم میں تقریباً 6 ہزار لڑکے ہوتے تھے، جن میں سے صرف 100 کو منتخب کیا جاتا تھا۔ خوش قسمت ہو کہ وہ کراچی کی ایک بڑی اکیڈمی سے تعلق رکھتے تھے، جس کی وجہ سے ان کے نام کے ساتھ “A کیٹگری” کی اسٹیمپ ہوتی تھی اور ان کے ٹرینرز کوچز سے سفارشات بھی کروا دیتے تھے۔
ہمایوں عالمگیر نے بتایا کہ وہ انڈر 15 ٹیم کے منتخب 30 کھلاڑیوں میں شامل تھے، جن میں ایسے نام بھی تھے جو بعد میں پاکستان کی قومی ٹیم کا حصہ بنے۔ ان کے ساتھ کھیلنے والے کھلاڑیوں میں راشد خان، حارث خان، جلال الدین، اور سب سے نمایاں سرفراز احمد بھی تھے، جن سے ہمایوں ایک سال سینئر تھے۔ اس کے علاوہ فواد عالم، اسد شفیق، خالد لطیف، خرم منظور، فراز پٹیل، تابش خان، فیاض احمد، اور جمشید احمد جیسے کئی کرکٹرز بھی ان کے ساتھی تھے۔
ہمایوں نے اپنی کرکٹ کیریئر کا اختتام گھٹنے کی انجری کی وجہ سے ہوا۔ 2005 میں انہیں یہ انجری ہوئی جب پاکستان میں پہلی بار ہر صوبے کی دو ٹیمیں بنائی گئی تھیں اور وہ اس ٹیم کے لیے منتخب بھی ہو چکے تھے۔ لیکن اگلے چھ ماہ میں انہوں نے محسوس کیا کہ یہ انجری ان کے کرکٹ کی کیریئر کو نقصان پہنچا سکتی ہے، جس کی وجہ سے وہ فیشن کی دنیا کی طرف توجہ دینے لگے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

تین افغان کرکٹرز کی ہلاکت کا آئی سی سی کا دعویٰ مسترد، بیانات ایک منظم مہم کا حصہ ہیں، وزیراطلاعات

اسلام آباد:

وفاقی وزیراطلاعات عطااللہ تارڑ نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے 3 افغان کرکٹرز کی ہلاکت سے متعلق بیان کو متعصبانہ قرار دیتے ہوئے یکسر مسترد کردیا اور پاکستان کا مؤقف واضح کیا کہ آئی سی سی، جے شاہ اور افغان بورڈ کے بیانات ایک منظم مہم کا حصہ ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطا اللہ تارڑ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں کہا کہ یہ متنازع دعویٰ ایک طے شدہ حقیقت کے طور پر پیش کیا گیا ہے کہ تین ‘افغان کرکٹرز' ایک فضائی حملے میں ہلاک ہوئے ہیں اور آئی سی سی نے ان دعووں کی تصدیق کے لیے کوئی آزاد اور قابل اعتماد ثبوت پیش نہیں کیا۔

عطااللہ تارڑ  نے کہا کہ پاکستان اس بیان کے الفاظ اور مفہوم دونوں کی سختی سے تردید کرتا ہے اور فوری تصحیح کا مطالبہ کرتا ہے اور ہم اس پریشان کن رجحان کی بھی نشان دہی کرتے ہیں، جس میں بغیر کسی شواہد کے محض تکرار کے ذریعے بیانیہ تشکیل دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی سی سی کے بیان کے چند گھنٹوں کے اندر ہی، اس کے چیئرمین جے شاہ نے اسی دعوے کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر دہرا دیا اور اس کے بعد افغانستان کرکٹ بورڈ نے بھی اسی طرز پر ایک بیان جاری کیا جو آئی سی سی کے مؤقف کو بنیاد بناتا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بجائے اس کے کہ کوئی آزادانہ شواہد یا تفصیلات فراہم کی جائیں یہ ترتیب واضح طور پر ایک مصنوعی تاثر پیدا کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ آئی سی سی کی موجودہ قیادت کے ذریعے سامنے آنے والے ان متنازع واقعات کی ایک اور کڑی ہے جو بظاہر پاکستان کرکٹ کو غیر متناسب طور پر متاثر کرنے کے لیے ابھرے، جن میں حالیہ  ہاتھ نہ ملانے کا تنازع بھی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وجہ سے پاکستان کے ایشیا کپ میچ کے انعقاد میں تاخیر ہوئی، ایسے واقعات نے آئی سی سی کی غیر جانب داری پر اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے اور ایک عالمی ریگولیٹری ادارے کو کسی جانب دار بیانیے کو فروغ دینے یا میچ مینجمنٹ کے تنازعات کو بار بار جنم دینے کا تاثر نہیں دینا چاہیے۔

عطااللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ یہ مؤقف رکھتا آیا ہے کہ سیاست کو کھیل بالخصوص کرکٹ سے دور رکھا جائے اور پاکستان آئی سی سی پر زور دیتا ہے کہ وہ اپنی آزادی اور کھیل کی روح کو برقرار رکھے۔

آئی سی سی سے انہوں نے مطالبہ کیا کہ غیر مصدقہ دعووں کی تصدیق کرنے سے گریز کریں، سیاسی مفاد کے لیے استعمال ہونے کی اجازت نہ دے، اور قومی وابستگی سے بالاتر ہو کر غیرجانب دارانہ معیار کو یقینی بنائے۔

وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ پاکستان کو توقع ہے کہ آئی سی سی، جس کی موجودہ قیادت کا تعلق بھارت سے ہے، اپنی غیرجانب داری، بین الاقوامی اصول انصاف اور بے لاگ طرز عمل کو بحال کرے گی اور امید ہے آئی سی سی اس خطرناک روش کا ازالہ کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • عظیم دیوارِ چین پر پہلے پاک چائنا فیشن شو کا انعقاد
  • اشعب عرفان نے کیریئر کا پہلا PSA ورلڈ ٹور ٹائٹل جیت لیا
  • بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانہ کا دیوار چین پر پہلا پاکستان چین فیشن شو
  • کھیل قوموں کے ساتھ دلوں کو جوڑتے ہیں، چیئرمین پی سی بی
  • پاکستان نے آئی سی سی کا پاکستانی حملے میں مقامی افغان کرکٹرز کی ہلاکت کا دعویٰ مسترد کر دیا
  • نوجوان کرکٹرز کھیل کے ساتھ تعلیم پر بھی پوری توجہ دے سکیں گے: محسن نقوی
  • تین افغان کرکٹرز کی ہلاکت کا آئی سی سی کا دعویٰ مسترد، بیانات ایک منظم مہم کا حصہ ہیں، وزیراطلاعات
  • افغان کرکٹرز ہلاکت ڈاراما: دہشتگرد ’اگلی اننگ‘ نہیں کھیل پائیں گے، جواب اسی شدد سے دیا جاتا رہے گا
  • پاکستانی کارروائی ’افغان کرکٹرز کی ہلاکت کا ڈراما‘ بے نقاب، ماہرین نے اہم سوالات اٹھا دیے