Daily Mumtaz:
2025-11-28@07:06:33 GMT

ظلم نہیں، عدل و انصاف کی حکومت

اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT

ظلم نہیں، عدل و انصاف کی حکومت

دنیا کا کوئی معاشرہ انصاف، مساوات اور امن کے بغیر پائیدار نہیں رہ سکتا۔ ظلم نہ صرف افراد کے دل جلا دیتا ہے بلکہ پورے سماج کو کھوکھلا کر دیتا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ وہ قومیں ترقی کرتی ہیں جو عدل و انصاف کو اپناتی ہیں، اور وہ قومیں زوال پاتی ہیں جو ظلم اور جبر کی راہ اختیار کرتی ہیں۔ اسلام ایک ایسا دین ہے جو عدل، احسان اور انسانیت کا علم بردار ہے۔
قرآن مجید اور احادیث میں عدل کی بار بار تاکید کی گئی ہے۔ عدل صرف عدالتوں تک محدود نہیں بلکہ ہر فرد کی زندگی کا اصول ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’ظلم سے بچو، کیوں کہ یہ قیامت کے دن اندھیروں کی شکل میں ظاہر ہوگا۔‘‘ ظلم کی مختلف شکلیں معاشی، سماجی، سیاسی اور روحانی ہو سکتی ہیں، جیسے دولت کا چند ہاتھوں میں سمٹنا، ذات پات کی بنیاد پر تفریق، حکمرانوں کا ذاتی مفاد کے لیے قانون کو مروڑنا، یا شرک اور بدعات میں مبتلا ہونا۔
ظلم معاشرے کو اندر سے کھوکھلا کر دیتا ہے۔ اعتماد، محبت اور بھائی چارہ ختم ہو جاتے ہیں، اور نظام زندگی بکھر جاتا ہے۔ حضرت علیؓ فرماتے ہیں: ’’ریاست کفر کے ساتھ قائم رہ سکتی ہے، لیکن ظلم کے ساتھ نہیں۔‘‘
اسلام میں عدل کے ساتھ احسان کا بھی حکم ہے۔ ہر شخص کو اس کا حق دینا اور ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا ضروری ہے۔ قرآن مجید میں ارشاد ہے: ’’اے ایمان والو! انصاف پر قائم رہو، اللہ کے لیے گواہی دو، خواہ اپنے یا والدین یا رشتہ داروں کے خلاف ہی کیوں نہ ہو۔‘‘ (النساء)
ظلم کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات، تعلیم اور شعور کی بیداری ضروری ہیں۔ عدالتی نظام کو مضبوط بنانا، علماء، دانشور اور صحافیوں کو سچ بولنے کی ہمت دینا، اور ہر فرد کا انصاف پر قائم رہنا معاشرتی استحکام کے لیے لازمی ہے۔ ظلم کے خلاف خاموشی بھی جرم ہے۔
اسلامی تعلیمات واضح کرتی ہیں کہ معاشرہ ظلم کے ساتھ قائم نہیں رہ سکتا۔ عدل و انصاف پر مبنی معاشرہ پائیدار، برابری، احترام اور امن کا ضامن ہے۔ قرآن مجید میں ارشاد ہے: ’’اے ایمان والو! اللہ کے لیے انصاف پر مضبوطی سے قائم رہو اور عدل کی گواہی دو۔‘‘ (المائدہ) عدل و احسان کا نظام ہی حقیقی امن اور کامیابی کی بنیاد ہے۔

 

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انصاف پر کے ساتھ کے لیے ظلم کے

پڑھیں:

نواز شریف اچانک منظر عام پر، کس کو کیا جواب دینے آئے؟

کافی عرصے کی خاموشی کے بعد مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف اچانک سیاسی منظرِ عام پر سرگرم دکھائی دیے ہیں۔ انہوں نے ضمنی انتخابات میں کامیاب ہونے والے نئے منتخب ایم این ایز اور ایم پی ایز سے ملاقات کی، انہیں مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ان کی کامیابی وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کارکردگی کا نتیجہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان صرف اکیلا مجرم نہیں، اس کو لانے والے اس سے بھی بڑے مجرم ہیں، نواز شریف

نواز شریف نے خطاب میں کہا کہ عوام نے ضمنی انتخابات میں کارکردگی کو ووٹ دیا، جبکہ ’نفرت، فساد اور فتنہ‘ کو شکست ہوئی۔ ان کے بقول مسلم لیگ (ن) کے دورِ حکومت کے اختتام کے بعد ملک میں بڑی تباہی ہوئی۔

انہوں نے ایک بار پھر تحریک انصاف کے خلاف سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اکیلے مجرم نہیں تھے بلکہ انہیں لانے والے ان سے بھی بڑے مجرم تھے۔ ان سب سے پورا حساب لیا جانا چاہیے۔ وہ دوسروں کو چور ڈاکو کہتے رہے جبکہ خود سب سے آگے تھے۔

نواز شریف کے منظرِ عام پر آنے کی اصل وجہ کیا ہے؟

ذرائع کے مطابق نواز شریف کا اچانک سیاسی طور پر متحرک ہونا تحریک انصاف کے اس بیانیے کا جواب ہے جس میں یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ پی ٹی آئی نے ضمنی انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا اس لیے ن لیگ کامیاب ہوئی۔

مزید پڑھیے: عوام نے انتشار، بدتمیزی اور الزام تراشی کی سیاست مسترد کردی، مریم نواز

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز پہلے ہی ضمنی انتخابات کو عوامی ریفرنڈم قرار دے چکی تھیں جس پر مختلف حلقوں میں تنقید بھی کی جارہی تھی۔ اس تاثر کو زائل کرنے کے لیے نواز شریف نے نو منتخب اراکین سے خود ملاقات کی، انہیں مبارکباد دی اور بتایا کہ بیانیے کیسے تشکیل دیئے جاتے ہیں۔

نواز شریف کی سیاسی سرگرمیوں میں تیزی

ذرائع کے مطابق نواز شریف اب دوبارہ پارٹی اراکین سے باقاعدہ ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کرنے جا رہے ہیں تاکہ مختلف حلقوں کے مسائل سن کر ان کے حل کے لیے حکمت عملی مرتب کی جائے۔

مزید پڑھیں: نواز شریف اور مریم نواز کی تقریر پر پاکستان تحریک انصاف کا نکتہ بہ نکتہ جواب

اس سے قبل بھی وہ پنجاب کی تمام ڈویژنوں سے منتخب ہونے والے اراکین اسمبلی سے ملاقاتیں کر چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان تحریک انصاف سابق وزیر اعظم نواز شریف مریم نواز ن لیگ بیانیہ

متعلقہ مضامین

  • ظلم نہیں عدل و انصاف کی جہاں گیری
  • خالد خورشید حکومت گرانے سے متعلق گورنر کے بیان پر تحریک انصاف کا ردعمل سامنے آ گیا
  • حکومت نے “ستھرا پنجاب پروگرام” کو قانونی شکل دیدی، اتھارٹی قائم
  • نواز شریف اچانک منظر عام پر، کس کو کیا جواب دینے آئے؟
  • آلٹرن انرجی کی حکومت اور CPPA کیساتھ اہم معاہدے ختم کرنے کی تیاریاں
  • تحریک انصاف دہشتگردوں سے مذاکرات پر زور دیتی ہے، ان سے ایک ضلع ہی واپس لے کر دکھادے، خرم دستگیر خان
  • حکومت کو تاجروں کے ساتھ بیٹھ کر فیصلے کرنے ہوں گے، گورنر پنجاب
  • پی ٹی آئی کا رونا کام نہ آئیگا جیلوں میں ڈالنے کی روایت آپ نے ہی قائم کی تھی، مریم نواز
  • آمرانہ قوتوں کا اتحادی بھارت اسٹریٹجک فوائد کے لیے عوامی مفاد اور جمہوری اقدار کو کس طرح فراموش کرتا ہے؟