تمام ترقی پذیر ممالک کے لیے امریکا کے دروازے بند، ٹرمپ نے امیگریشن مستقل روک دی
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن ڈی سی میں نیشنل گارڈ کے اہلکار پر حملے کے بعد سخت ترین امیگریشن اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ وہ تمام "تھرڈ ورلڈ" ممالک سے ہجرت کو ’’مستقل طور پر معطل‘‘ کر رہے ہیں، جبکہ 19 ممالک سے تعلق رکھنے والے گرین کارڈ ہولڈرز کی فوری آڈٹ کے احکامات بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔
یہ اعلان اس واقعے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں 29 سالہ افغان نژاد رحمان اللہ لاکنوال پر دو امریکی نیشنل گارڈز پر فائرنگ کا الزام ہے۔ حملے کے نتیجے میں 20 سالہ سارہ بیکسٹروم ہلاک اور دوسرا اہلکار شدید زخمی ہوا۔
ٹرمپ نے اپنے سخت بیان میں سابق صدر جو بائیڈن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ 2021 میں افغانستان سے انخلا کے دوران بغیر مکمل جانچ پڑتال کے مہاجرین امریکا داخل ہوئے۔
ایک پریس کانفرنس کے دوران جب ایک رپورٹر نے ان سے سوال کیا کہ مذکورہ حملہ آور کو ٹرمپ دور میں ہی ویزہ ملا تھا، تو ٹرمپ نے رپورٹر کو ’’احمق‘‘ قرار دیتے ہوئے جواب مسترد کردیا۔
صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ ایسے تمام غیر شہریوں کے وفاقی فوائد ختم کریں گے، ایسے تارکینِ وطن کی شہریت منسوخ کریں گے جو امریکا کے لیے خطرہ سمجھے جائیں، اور ان تمام افراد کو ملک بدر کریں گے جو ’’مغربی تہذیب سے مطابقت نہیں رکھتے‘‘۔
https://truthsocial.com/@realDonaldTrump/115625427648743414
امریکی حکام کے مطابق 19 ممالک کے گرین کارڈ ہولڈرز کا مکمل سیکیورٹی آڈٹ ایک ’’سخت اور جامع عمل‘‘ ہوگا۔ متاثرہ ممالک میں افغانستان، برما، چَیڈ، کانگو، ایران، لیبیا، صومالیہ، یمن، سوڈان، وینزویلا اور کئی افریقی و ایشیائی ریاستیں شامل ہیں۔
واقعے کے بعد ملک میں سیکیورٹی اور امیگریشن پالیسیوں پر بحث شدت اختیار کر گئی ہے، جبکہ زخمی اہلکار اینڈریو وولف کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکہ نے افغان شہریوں کی امیگریشن درخواستیں معطل کر دیں
امریکا نے افغان شہریوں کی تمام امیگریشن درخواستوں کی پروسیسنگ فوری طور پر معطل کردی ہے۔
یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب ایک افغان پناہ گزین کو واشنگٹن ڈی سی میں 2 نیشنل گارڈ اہلکاروں پر فائرنگ کے واقعے کا مشتبہ قرار دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
وزیرِ ہوم لینڈ سیکیورٹی کرسٹی نوم کے مطابق مشتبہ شخص ایک افغان شہری ہے جو 8 ستمبر 2021 کو بائیڈن انتظامیہ کے تحت آپریشن الائیز ویلکم کے ذریعے بغیر مکمل جانچ پڑتال کے امریکا لایا گیا تھا۔
Effective immediately, processing of all immigration requests relating to Afghan nationals is stopped indefinitely pending further review of security and vetting protocols.
The protection and safety of our homeland and of the American people remains our singular focus and…
— USCIS (@USCIS) November 27, 2025
میڈیا رپورٹس کے مطابق مشتبہ شخص، رحمٰن اللہ لکانوال، نے مبینہ طور پر بدھ کے روز گھات لگا کر کیے گئے حملے میں 2 نیشنل گارڈز کو شدید زخمی کیا۔
رپورٹس کے مطابق وہ 2021 میں امریکا داخل ہوا تھا اور رواں برس اسے پناہ فراہم کی گئی تھی۔
امریکی شہریت و امیگریشن سروس نے بدھ کی شام اعلان کیا کہ افغان شہریوں سے متعلق تمام امیگریشن درخواستوں کی پروسیسنگ فی الحال غیر معینہ مدت کے لیے روک دی گئی ہے، جب تک سیکیورٹی اور جانچ پڑتال کے طریقۂ کار کا مزید جائزہ نہیں لے لیا جاتا۔
مزید پڑھیں:امریکا افغانستان سے اپنا جنگی سامان کیوں واپس لینا چاہتا ہے؟
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ مشتبہ شخص ’بائیڈن کے دور میں امریکا لایا گیا تھا۔‘
ان کے مطابق آپریشن الائیز ویلکم کے تحت اگست 2021 میں طالبان کے قبضے کے بعد ہزاروں افغان شہریوں کو ہنگامی طور پر امریکا منتقل کیا گیا۔
ٹرمپ نے کہا کہ اب ہمیں لازمی طور پر ان تمام افراد کا دوبارہ جائزہ لینا ہوگا جو بائیڈن کے دورِ حکومت میں افغانستان سے امریکا آئے۔
مزید پڑھیں: امریکا نے میانمار کے شہریوں کے لیے عارضی قانونی اسٹیٹس ختم کر دیا
’اور ایسے ہر شخص کی ملک بدری کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے جو یہاں رہنے کے قابل نہیں یا امریکی مفاد میں کوئی فائدہ نہیں رکھتا۔‘
محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے مطابق آپریشن الائیز ویلکم کے تحت تقریباً 90 ہزار افغان شہری امریکا داخل ہوئے، جنہیں ملک میں رہنے کی اجازت دی گئی۔
جون 2025 کی ایک حکومتی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان میں سے 55 افراد یا تو امریکا پہنچنے کے وقت ہی دہشت گردوں کی واچ لسٹ پر موجود تھے یا بعد میں اس فہرست میں شامل کیے گئے۔
مزید پڑھیں:
طالبان نے اگست 2021 میں کابل پر دوبارہ قبضہ کر لیا تھا، جس کے ساتھ ہی افغانستان میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کا 20 سالہ فوجی وجود ختم ہوگیا۔
صدر ٹرمپ نے اس انخلا کو ’ذلت آمیز‘ قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس نے امریکا کی عالمی ساکھ کو نقصان پہنچایا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں