سعودی عرب کے خطے جازان میں روایتی لباس کی زبان کی طرح اگلی نسل کو منتقلی
اشاعت کی تاریخ: 20th, October 2025 GMT
سعودی عرب کے خطے جازان میں روایتی لباس محض کپڑا یا دھاگہ نہیں بلکہ ایک زندہ یادگار ہے جو اس سرزمین اور اس کے باسیوں کی کہانی سناتا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے روایتی ملبوسات رنگوں، نقش و نگار اور ثقافتی جزئیات سے بھرپور ہیں، جو نہ صرف معاشرتی جڑوں کی عکاسی کرتے ہیں بلکہ قومی ورثے اور شناخت کا اظہار بھی ہیں۔
جازان کے علاقے میں روایتی لباس ایک ثقافتی زبان کے طور پر نسل در نسل فخر اور وابستگی کا پیغام منتقل کرتا ہے۔
مردوں کے ملبوسات وقار کی علامت سمجھے جاتے ہیں، جن میں استعمال ہونے والے کپڑے مقامی موسم اور ماحول کے مطابق چُنے جاتے ہیں۔ پہاڑی علاقوں میں موٹے کاٹن کے لباس سردی سے بچاؤ فراہم کرتے ہیں، جب کہ ساحلی علاقوں میں ہلکے کپڑے گرمی اور نمی میں راحت دیتے ہیں۔
خواتین کا لباس حسن، رنگ اور علامتوں کا مجموعہ ہوتا ہے، جس کے ڈیزائن روزمرہ پہننے اور تہواروں کے مواقع کے لحاظ سے مختلف ہوتے ہیں۔ ان کے ملبوسات میں قدرت کے رنگ جھلکتے ہیں۔ پہاڑوں کا سبز، سمندر کا نیلا اور ریت کا سنہری رنگ جو عورتوں کے اپنے ماحول سے گہرے تعلق کی عکاسی کرتے ہیں۔
جدید فیشن کے بڑھتے ہوئے رجحان کے باوجود جازان کے لوگ آج بھی اپنے روایتی لباس کو روزمرہ زندگی اور سماجی تقریبات میں فخر کے ساتھ پہنتے ہیں۔
نوجوان ڈیزائنرز اور دستکار اب اس ثقافتی ورثے کو سعودی وژن 2030 کے مطابق جدید انداز میں زندہ کر رہے ہیں۔ وہ روایتی اور جدید طرز کے حسین امتزاج کے ذریعے جازان کے لباس کو ماضی اور حال کے درمیان ایک خوبصورت پل بنا رہے ہیں جو نہ صرف شناخت کا مظہر ہے بلکہ مستقبل کی سمت بھی متعین کررہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ثقافت جازان روایتی لباس سعودی عرب وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ثقافت روایتی لباس وی نیوز روایتی لباس
پڑھیں:
ٹنڈو جام پریس کلب کی جانب سے سندھی کلچر ڈے کے موقع پر تقریب کا انعقاد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251208-11-8
ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت) پریس کلب ٹنڈوجام کی جانب سے کلچر ڈے کے موقع پر تقریب سندھ کی عوام سندھ کی ہر چیز کی حفاظت کے لیے ہر وقت تیار ہے یہاں نہ صوبے بنے گی نہ کراچی سندھ سے جدا ہو گا سندھ میں رہنے والے سب متحدہ ہیں یہ بات صدر پریس کلب اورنگ زیب بھٹو علی محمد جمالی اختر آرائیں منصف تالپور واجد چانڈو حاکم علی زرداری پیر بخش سمعوں سمیت دیگر افراد نے خطاب کرتے ہوئے کہی انھوں نے سندھ کے کلچر حفاظت کرنے سے مراد ہے کہ اس کے زرے زرے کی حفاظت کی جائے اس کے دریاکی حفاظت کی جائے اس زمینوں اور کے رہنے والوں کے حقوق کی حفاظت کی جائے انھوں نے کہا اب سندھ کی عوام اپنے حقوق کی حفاظت کے لیے بیدار ہو چکی ہے اور اپنے سندھ دشمن اور عوام دشمنوں کو پہنچان چکی ہے اور ان کے خلاف متحد ہو کر سندھ کی حفاظت کا آج تجدید عہد کر رہی ہے علاوہ ازیںٹنڈو جام زرعی یونیورسٹی میں بھی سندھ کا ثقافتی دن نہایت جوش و جذبے اور شان و شوکت سے منایا گیااس موقع پر مختلف طلبہ تنظیموں کی جانب سے ہاسٹل گراؤنڈ سے وائس چانسلر آفس تک ایک رنگارنگ ریلی نکالی گئی جس میں بڑی تعداد میں طلبہ نے سندھ کی روایتی ثقافت کا خوبصورت مظاہرہ کیاریلی میں شریک طلبہ نے سندھ کی پہچان سمجھی جانے والی سندھی ٹوپی اور اجرک زیب تن کر رکھی تھی ریلی کے دوران طلبہ نے روایتی لباس پہن کر اپنی ثقافتی وابستگی کا ثبوت دیا اور امن، محبت، بھائی چارے اور ہم آہنگی کے نعرے لگائے ڈھول کی تھاپ سندھی موسیقی اور روایتی دھنوں پراور ثقافتی گیتوں پر رقص، اجرک کی تقسیم اور سندھی ٹوپی کے احترام کے مناظر دیکھنے والوں کے دل موہ لیتے رہے ۔