والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی نے حکومتِ پنجاب کے روایتی کھیلوں کے فروغ اور احیاء کے وژن کے تحت تاریخی شالامار باغ میں بھرپور اور رنگا رنگ سرگرمی ’کھیڈاں لاہور دیّاں‘ کا انعقاد کیا۔ اس سرگرمی میں شاندار عوامی شرکت دیکھنے میں آئی، جہاں تقریباً 450 بچوں اور والدین نے روایتی پنجابی کھیلوں کی متنوع سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ اس پروگرام کا مقصد نوجوان نسل کو پنجاب کی ثقافتی و تفریحی روایات سے جوڑنا اور تاریخی مقامات کو کمیونٹی سرگرمیوں کے لیے پُرکشش جگہوں میں تبدیل کرنا ہے۔ اس سرگرمی میں مختلف روایتی کھیل بھی شامل تھے، جن میں لڈو، کیرم بورڈ، شطرنج، پٹھو گرم، بنتے، لٹو، بوریاں دوڑ، رَسہ کشی، بندر کلا، کلکّی اورکوکلا چھپاکی شامل تھے، جنہوں نے بچوں کو روایتی کھیل کھیلنے کی خوشی کو دوبارہ محسوس کرنے کا موقع فراہم کیا۔ اس موقع کو مزید خوشگوار بنانے کے لیے معروف بچوں کے ملبوسات کے برانڈ بچہ پارٹی کی جانب سے بچوں میں گفٹ ہیمپرز بھی تقسیم کیے گئے، جس سے سرگرمی کا جوش و خروش مزید بڑھ گیا۔ ڈائریکٹر جنرل والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی نجم الثاقب نے کہا کہ والڈ سٹی آ ف لاہور اتھارٹی، حکومتِ پنجاب کے روایتی کھیلوں کے احیاء کے وژن کو آگے بڑھانے اور نئی نسل کو اپنی ثقافتی جڑوں سے جوڑنے کے لیے پُرعزم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’کھیڈاں لاہور دیّاں‘ جیسی سرگرمیوں کے ذریعے ہم بامقصد تفریحی مواقع فراہم کرتے ہوئے پنجاب کے ثقافتی ورثے کا جشن منا رہے ہیں۔ نجم ثاقب کا کہنا تھا کہ ہم بچہ پارٹی کے تعاون کے مشکور ہیں جنہوں نے اس سرگرمی کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: لاہور اتھارٹی والڈ سٹی

پڑھیں:

لاہور ہائیکورٹ: 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست میں ترمیم کی ہدایت

جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں لاہور ہائیکورٹ کے 3 رکنی فل بینچ نے 27 ویں آئینی ترمیم 2025 کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔

مذکورہ 3 رکنی بینچ میں جسٹس جواد حسن اور جسٹس سلطان تنویر بھی شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: 27ویں ترمیم، آئینی عدالت کے قیام سے متعلق اہم نکات سامنے آگئے

درخواست گزار منیر احمد کے وکیل اظہر صدیق نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ترمیم آئین کے دیباچے کیخلاف ہے۔

ان کے مطابق، اس سے سپریم کورٹ کے اختیارات میں کمی کی کوشش کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: عدالتی نظام درست کرنے کے لیے آئینی ترمیم  وقت کی ضرورت ہے، بلاول بھٹو

وکیل نے مزید کہا کہ ترمیم سے عدالتی آزادی کو خطرہ لاحق ہوا اور صوبوں کی مشاورت کے بغیر آئینی ڈھانچے کو متاثر کیا گیا ہے۔

عدالت نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کوآئین کے آرٹیکل 174 کو پڑھنے کی ہدایت کرتے ہوئے بتایا کہ آئین کے تحت اسلامی جمہوریہ پاکستان کو لازمی طور پر فریق بنایا جائے۔

مزید پڑھیں: آئینی ترمیم کا مقصد عمران خان کو فوجی عدالتوں سے سزا دلوانا ہے،,سلمان اکرم راجا

وکیل اظہر صدیق نے عدالت سے متعلقہ فریق کو ہاتھ سے لکھ کر شامل کرنے کی درخواست کی۔

تاہم عدالت نے واضح کیا کہ اس کیس میں ہاتھ سے لکھنے کی گنجائش نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: 27 ویں ترمیم کے خلاف کنونشن بدمزگی کا شکار، کیا وکلا تقسیم ہیں؟

عدالت نے واضح کیا کہ چونکہ درخواست آئینی ترامیم کو چیلنج کرتی ہے، اس لیے اس پر سماعت بھی آئین کے مطابق ہی ہوگی۔

عدالت نے درخواست میں ترمیم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئینی ترمیم آئینی ڈھانچے اظہر صدیق بینچ جسٹس صداقت علی خان عدالتی آزادی لاہورہائیکورٹ

متعلقہ مضامین

  • والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کا روایتی کھیلوں کی سرگرمی ’کھیڈاں لاہور دیّاں‘ کا انعقاد
  • لاہور میں شمال مغربی ہوائوں کے باعث درآمد شدہ آلودگی میں اضافہ
  • پنجاب میں بچوں کی جبری مشقت کے خاتمے کے لیے سٹیرنگ کمیٹی تشکیل
  • لاہور ہائیکورٹ: 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست میں ترمیم کی ہدایت
  • قانون بن گیا عمل کریں، بچوں کی ٹانگیں زمین پر لگتی نہیں، موٹرسائیکل دیدیتے ہیں: لاہور ہائیکورٹ
  • پنجاب، بچوں کی جبری مشقت کے خاتمے کے لیے اسٹیرنگ کمیٹی قائم
  • ملکی اور عالمی منڈی میں حلال خوراک کی فراہمی کا گیم چینجر منصوبہ
  • پنجاب میں بچوں کی جبری مشقت کے خاتمے کے لیے اسٹیئرنگ کمیٹی کی تشکیل
  • پنجاب میں کم عمری کی شادیوں کی روک تھام کیسے ممکن ہے؟