بلوچستان اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ امن و امان پر فنڈز خرچ ہوتے ہیں۔ سالانہ اربوں روپے خرچ ہونے کے باوجود صوبے میں دہشت گردی ختم نہیں ہو رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر و رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں دہشتگردی ہے۔ امن و امان پر اربوں خرچ کرنے کے باوجود امن قائم نہیں ہو رہا ہے۔ دہشتگردی کے واقعات کے بعد ذمہ داران کو معطل نہیں کیا جاتا۔ ہمارا کام صرف فاتحہ اور مذمت تک رہ گیا ہے۔ یہ بات انہوں نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے متعدد واقعات رونما ہونے کے بعد بھی کسی ذمہ دار یا افسر کو معطل نہیں کیا گیا۔ ہماری زندگی میں صرف فاتحہ خوانی اور مذمت کرنا رہ گیا ہے۔ بلوچستان میں ہر طرح کی دہشت گردی موجود ہے۔ گوادر میں مسلح لوگ فی گاڑی 15 ہزار روپے بھتہ لے رہے ہیں۔ انتظامیہ کہتی ہے یہ ہمارے لوگ ہیں، دہشت گردی نہیں ہیں۔ امن و امان پر فنڈز خرچ ہوتے ہیں، میں کس کے ہاتھ میں اپنا خون تلاش کروں۔ سالانہ اربوں روپے خرچ ہونے کے باوجود صوبے میں دہشت گردی ختم نہیں ہو رہی ہے۔ بلوچستان میں امن کہیں دکھائی نہیں دیتا ہے۔ دہشت گردی کے متعدد واقعات ہونے کے بعد بھی کوئی افسر معطل نہیں کیا گیا۔ 80 ارب روپے امن و امان کے لیے دینے والوں سے پوچھنا چاہئے۔ شاہراہوں پر چیک پوسٹوں کے باوجود امن قائم نہیں ہو سکا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بلوچستان میں کے باوجود ہونے کے نہیں ہو

پڑھیں:

بلوچستان میں دہشتگردی کے 99 فیصد حملے ناکام بنائے ہیں، آئی جی پولیس

نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی بلوچستان پولیس نے کہا کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں دہشتگردی کے خدشات موجود ہیں۔ حالیہ کشیدگی کے بعد خطرات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انسپیکٹر جنرل بلوچستان پولیس محمد طاہر نے دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان میں 99 فیصد حملے ناکام بنائے گئے ہیں۔ کوئٹہ میں مزید دہشتگردی کے خدشات موجود ہیں۔ یہ بات انہوں نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ آئی جی پولیس بلوچستان محمد طاہر نے کہا کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں دہشتگردی کے خدشات موجود ہیں۔ حالیہ کشیدگی کے بعد خطرات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بین الاقوامی فورسز کے انخلا کے بعد افغانستان سے دہشت گردوں نے بلوچستان کو نشانہ بنایا۔ جن میں سے 99 فیصد حملے ناکام بنائے گئے۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ "ہائبرڈ وارفیئر" کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیویز کے پولیس میں انضمام سے دہشتگردی میں نمایاں کمی آئے گی۔ انسداد دہشتگردی میں سی ٹی ڈی کا کلیدی کردار ہے۔ پولیس اور انٹیلی جنس اداروں نے 99 فیصد دہشتگرد کارروائیاں ناکام بنائی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • دہشتگردی پر قابو نہ پایا گیا تو پورا خطہ خطرے میں پڑ سکتا ہے، وزیرِدفاع خواجہ آصف کا انتباہ
  • مدارس کو توڑنے کی سازش کی جا رہی ہے، مولانا فضل الرحمن
  • بلوچستان ‘ فورسز کی کارروائیا ں ‘ فتنہ الہندوستان کا انتہائی مطولب دہشتگر د جمیل ٹیٹک ہلاک 
  • خیبرپی  کے میں دہشتگردی کی روک تھام کیلئے پولیس کا پہلا سنائپر سکواڈ تیار 
  • خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کی روک تھام کیلئے پولیس کا پہلا اسنائپر اسکواڈ تیار
  • اگر کوئی ہمارے اوپر حملہ کرے گا تو اس کا ادھار نہیں رکھیں گے، رانا ثنا اللّٰہ
  • دہشت گردی کا آغاز مشرف دور میں ہوا جو آج پھر پروان چڑھ رہی ہے، سعید غنی
  • دہشت گردی کا آغاز مشرف دور میں ہوا تھا، سعید غنی
  • بلوچستان میں دہشتگردی کے 99 فیصد حملے ناکام بنائے ہیں، آئی جی پولیس