جنگ بندی ٹوٹی تو حماس صفحہ ہستی سے مٹ جائے گی، ٹرمپ کی دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
جنگ بندی ٹوٹی تو حماس صفحہ ہستی سے مٹ جائے گی، ٹرمپ کی دھمکی WhatsAppFacebookTwitter 0 21 October, 2025 سب نیوز
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ اگر حماس نے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری نہ کی تو وہ اسرائیل کو دوبارہ غزہ میں داخل ہونے اور حماس کو مکمل طور پر ختم کرنے کا حکم دے سکتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ “ہم نے حماس کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ وہ اچھا برتاؤ کریں گے، لیکن اگر ایسا نہ ہوا تو ہمیں کارروائی کرنی پڑے گی۔”
صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ اگر وہ اجازت دیں تو اسرائیلی فوج صرف دو منٹ میں غزہ میں داخل ہو کر حماس کو صفحہ ہستی سے مٹا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال ان کی ترجیح حالات کو قابو میں رکھنا اور جنگ بندی کو برقرار رکھنا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرنئی دہلی دنیاکا آلودہ ترین شہر بن گیا، لاہور کی فضا بھی انتہائی مضر صحت قرار نئی دہلی دنیاکا آلودہ ترین شہر بن گیا، لاہور کی فضا بھی انتہائی مضر صحت قرار افغانستان سے سیز فائر میں وقت کی حد مقرر نہیں، خلاف ورزی نہ ہونے تک معاہدہ برقرار ہے: وزیر دفاع غزہ میں 98فلسطینیوں کا خون بہانے کے بعد اسرائیل نے جنگ بندی معاہدہ بحال کر دیا یورپ کے 20ممالک کا غیر قانونی مقیم افغانوں کو ہر صورت واپس بھیجنے کا مطالبہ چین کا پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم پیوٹن کی شرائط مان لو ورنہ روس تباہ کردے گا، ٹرمپ کا یوکرینی صدر کو انتباہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
اسرائیلی حملوں کے باوجود غزہ میں جنگ بندی برقرار ہے، ٹرمپ کا حیران کن بیان سامنے آگیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل کے تازہ فضائی حملوں کے باوجود غزہ میں جنگ بندی اب بھی برقرار ہے۔ صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ واشنگٹن اس بات کو یقینی بنانا چاہتا ہے کہ حماس کے ساتھ امن برقرار رہے۔
ایئر فورس ون پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ "ہم چاہتے ہیں کہ حماس کے ساتھ صورتِ حال پُرامن رہے"۔ ان کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب اسرائیلی فوج نے غزہ کے جنوبی علاقے رفح میں حماس کے مبینہ حملوں کے جواب میں فضائی کارروائیاں کیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے جنگ بندی کے "عمل درآمد کی تجدید" شروع کر دی ہے، جب کہ دونوں فریق ایک دوسرے پر معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات لگا رہے ہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ امریکی انٹیلیجنس کے مطابق ممکن ہے کہ حماس کی اعلیٰ قیادت نے معاہدے کی مبینہ خلاف ورزی میں براہ راست کردار ادا نہ کیا ہو۔
ایک سوال کے جواب میں کہ کیا اسرائیلی حملے جائز تھے، ٹرمپ نے کہا کہ "مجھے اس پر واپس آنا پڑے گا، یہ معاملہ زیرِ غور ہے"، تاہم انہوں نے زور دیا کہ "یہ معاملہ سخت مگر مناسب طریقے سے نمٹایا جائے گا۔"
امریکی صدر کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اور داماد جیرڈ کُشنر اسرائیل روانہ ہوگئے ہیں تاکہ معاہدے کے تسلسل کو یقینی بنایا جا سکے۔
دوسری جانب، حماس نے رفح میں کسی حملے کی ذمہ داری سے انکار کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ اسرائیل خود جھوٹے بہانوں سے جنگ بندی توڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔
فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق، تازہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 23 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، جب کہ حماس کے مطابق جنگ بندی کے آغاز سے اب تک اسرائیل کی 80 خلاف ورزیاں ہو چکی ہیں جن میں درجنوں فلسطینی ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔
اسرائیل کی جانب سے امدادی سامان کے داخلے میں رکاوٹیں بھی جاری ہیں، اور غزہ کے قحط زدہ علاقے میں صرف کریم شالوم کراسنگ کے ذریعے امداد کی اجازت دی جا رہی ہے۔