میں تحریک لبیک سے اعلان لاتعلقی کرتا ہوں: ٹی ایل پی ٹکٹ ہولڈر
اشاعت کی تاریخ: 21st, October 2025 GMT
—فائل فوٹو
تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سابق ٹکٹ ہولڈر ملک عبدالغفار ڈوگر نے پارٹی سے لاتعلقی کا اعلان کردیا۔
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کے تمام اداروں کا احترام کرتا ہوں۔ میں تحریک لبیک سے اعلان لاتعلقی کرتا ہوں۔
ملک عبدالغفار ڈوگر کا کہنا تھا کہ تحریک لبیک کی پُرتشدد کارروائیوں کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ عبدالغفار ڈوگر این اے 157 اور پی پی 220 سے ٹی ایل پی کے امیدوار رہ چکے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: تحریک لبیک کرتا ہوں
پڑھیں:
حکمرانوں کے متضاد فیصلوں نے غریب کا جینا دوبھر کر دیا ہے، پاکستان عوامی تحریک
اپنے مشترکہ بیان میں رہنماؤں نے کہا کہ چلان اور بھاری جرمانوں کے نام پر عوام کا استحصال جاری ہے اور ریاست ماں بننے کے بجائے ڈائن کا کردار ادا کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کراچی کے رہنماؤں نے شہر بھر میں رکشوں پر پابندی اور چالانوں کے بڑھتے ہوئے سلسلے کو ’’غریب دشمن‘‘ اور ’’غیر سنجیدہ حکومتی پالیسی‘‘ قرار دے دیا ہے۔ رہنماؤں اسمعیل خلیل عارفی، عدنان روف انقلابی، مطیع الرحمٰن آسی اور بشیر خان مروت نے اپنے مشترکہ بیان میں سندھ حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملک میں رکشوں پر پابندی لگانی تھی تو پھر رکشہ بنانے والی کمپنیوں کو لائسنس کیوں دیئے گئے؟ حکمرانوں کے متضاد فیصلوں نے غریب کا جینا دوبھر کر دیا ہے، رکشوں کی بندش سے بے روزگاری میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، حکومت غریب کی غربت کا مذاق نہ اڑائے۔ رہنماؤں نے کہا کہ ایک طرف حکومت کمپنیوں کو رکشے بنانے اور فروخت کرنے کی اجازت دیتی ہے، جبکہ دوسری طرف شاہراہوں پر پابندیاں لگا کر ہزاروں لوگوں کے روزگار کا گلا گھونٹ دیا گیا ہے۔
رہنماؤں نے کہا کہ چلان اور بھاری جرمانوں کے نام پر عوام کا استحصال جاری ہے اور ریاست ماں بننے کے بجائے ڈائن کا کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگر رکشوں پر پابندی لگانی ہے تو سب سے پہلے متبادل روزگار فراہم کیا جائے اور عوام کیلئے مناسب ٹرانسپورٹ کا بندوبست کیا جائے، بغیر متبادل دیئے پابندی عوام دشمن پالیسی ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کراچی کے رہنماؤں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر رکشہ پابندی کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے اور غریب طبقے کے روزگار کو تحفظ دیا جائے۔