بلوچستان سے افغان مہاجرین کے انخلا کے اثرات کوئٹہ میں پراپرٹی کی قیمتوں پر پڑنے لگے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
کوئٹہ سے افغان مہاجرین کے انخلا کے اثرات شہر کی پراپرٹی مارکیٹ پر نمایاں ہونے لگے۔کوئٹہ کے نواحی علاقوں مشرقی بائی پاس، سیٹلائٹ ٹاؤن، نواکلی اور پشتون آبادمیں افغان مہاجرین کی بڑی تعداد گزشتہ 4 دہائیوں سے مکانات خرید کر مقیم تھی۔تاہم وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے فیصلے کے بعد افغان مہاجرین مکانات فروخت کرکے واپس لوٹ رہے ہیں۔جن علاقوں میں افغان مہاجرین زیادہ آباد تھے وہاں پراپرٹی کی قیمتیں 70 سے 80 فیصد گرگئی ہیں تاہم مشرقی بائی پاس، سریاب روڈ، خروٹ آباد، پشتون آباد میں پراپرٹی کے ریٹ پر 80 سے 90 فیصد اثر پڑا ہے۔دوسری جانب پراپرٹی کے کاروبار سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کے وسطی حصے میں پراپرٹی کی قیمت کم تو نہیں ہوئی لیکن خرید و فروخت نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے جس کے باعث پراپرٹی ڈیلرز شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے پراپرٹی سیکٹر کے ٹیکسوں میں نرمی اور ریلیف پیکیج نہ دیا تو کوئٹہ میں یہ شعبہ مکمل طور پر جمود کا شکار ہو سکتا ہے جس کے اثرات شہر کی مجموعی معیشت پر بھی پڑیں گے۔یاد رہے کہ بلوچستان میں افغان مہاجرین کے 10 کیمپوں کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے اور ان کیمپوں میں مقیم85 ہزار افغانوں کو واپس بجھوایا دیا گیا ہے۔کوئٹہ میں افغان مہاجرین کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ بھی جاری ہے، چند روز قبل شہر سے غیر قانونی طور پر مقیم 3 ہزار 888 مہاجرین کو گرفتارکیاگیا تھا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: میں افغان مہاجرین افغان مہاجرین کے
پڑھیں:
جلسے کیلئے این او سی نہ دینے پر پی ٹی آئی بلوچستان کا ڈی سی کوئٹہ کیلئے عدالت میں درخواست
پی ٹی آئی رہنماء نور خان خلجی کے مطابق ڈی سی کوئٹہ کیجانب سے جلسے کی این او سی نہ دینے پر عدالت سے رجوع کیا گیا۔ عدالت نے انتظامیہ کو تین دن میں این او سی جاری کرنیکا حکم دیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے رہنماؤں نے جلسے کے انعقاد کے لئے این او سی نہ دینے پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کے خلاف عدالت سے رجوع کر لیا۔ پی ٹی آئی کوئٹہ کے صدر نور خان خلجی کے مطابق تحریک انصاف بلوچستان نے سات اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسے کا اعلان کای تھا۔ حکومت نے جلسے کے انعقاد کے لئے ڈی سی سے این او سی لینے کی شرط رکھی، جبکہ ڈی سی کوئٹہ نے جلسے کے لئے این او سی فراہم نہیں کی۔ پی ٹی آئی کے صوبائی صدر داود شاہ کاکڑ، کوئٹہ ڈویژن صدر نور خان خلجی، سیکرٹری جنرل سلام آغا اور کوئٹہ ڈسٹرکٹ صدر ملک فیصل دہوار سمیت دیگر رہنماؤں نے جلسے کے لیے این او سی نہ دینے پر ڈی سی کوئٹہ کے خلاف عدالت سے رجوع کیا۔ پی ٹی آئی رہنماء کا کہنا ہے کہ عدالت نے سماعت کے دوران استفسار کیا اور تین روز کے اندر پی ٹی آئی کو جلسہ کرنے کے لیے این او سی جاری کرنے کا حکم صادر فرمایا۔ انہوں نے اس عدالتی فیصلے کو عوامی حقوق، جمہوریت اور سیاسی آزادی کی فتح قرار دی ہے۔