کراچی: لیاری میں ہوٹل کے مالک نے غلط فہمی پر ایک شخص کو سر میں گولی مار کر قتل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
کراچی:
لیاری پرانا حاجی کیمپ بھٹو ہوٹل کے مالک کی فائرنگ سے ایک شخص سر میں گولی لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق کلاکوٹ کے علاقے لیاری پرانا حاجی کیمپ گلی نمبر ایک الحفیظ میزان ریسٹورانٹ المعروف بھٹو ہوٹل پر منگل اور بدھ کی درمیانی شب فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوگیا، زخمی ہونے والے شخص کو طبی امداد کے لیے سول اسپتال منتقل کیا گیا۔
پولیس کے مطابق زخمی ہونے والے شخص کی شناخت 24 سالہ مصطفیٰ کچھی ولد سکندر کچھی کے نام سے کی گئی جس کے سرپر گولی ماری گئی تھی، زخمی ہونے والا شخص بدھ کی صبح سول اسپتال میں دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، مقتول کے پاس سے اس کے اپنے نام کا کے الیکٹرک کا کارڈ ملا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ہوٹل کا مالک کیش کاؤنٹر پر بیٹھا ہوا تھا کہ اسی دوران دو افراد اچانک ہوٹل میں داخل ہوئے جن میں سے ایک ہاتھ میں اسلحہ بھی تھا جس پر ہوٹل کا مالک سمجھا کہ ڈاکو یا ٹارگٹ کلرز آئے ہیں جس پر اس نے اپنے لائسنس یافتہ پستول سے فائرنگ کر دی جس کے نیتجے میں ایک گولی مصطفیٰ کچھی کے سر پر لگی۔
واقعے کی اطلاع ملنے پر نیپیئر تھانے کا ایس ایچ او سب انسپکٹر علی باقر پولیس پارٹی کے ہمراہ موقع پر پہنچ گیا اور ہوٹل کے مالک ثناء اللہ ولد عزیزاللہ کو حراست میں لے کر اس کا پستول قبضے میں لے لیا۔
زیر حراست ملزم ثناء اللہ کو قانونی کارروائی کے لیے تھانہ کلا کوٹ پولیس کے حوالے کردیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ غلط فہمی کی باعث پیش آیا تاہم تحقیقات اور اعلیٰ افسران کی مشاورت سے قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
بریگیڈ میں پر اسرار فائرنگ سے لڑکی زخمی
بریگیڈ کے علاقے لائنز ایریا نظامی روڈ اللہ والی مسجد کے قریب گھر میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب پراسرار فائرنگ سے ایک لڑکی زخمی ہوگئی، زخمی ہونے والی لڑکی کو طبی امداد کے لیے سول اسپتال منتقل کیا گیا۔
پولیس کے مطابق زخمی ہونے والی لڑکی کی شناخت 15 سالہ ثنا دختر محمد منشا کے نام سے کی گئی، فائرنگ کا واقعہ نامعلوم سمت سے آنے والی گولی لگنے سے پیش آیا، علاقہ پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: زخمی ہونے فائرنگ سے سے ایک
پڑھیں:
کراچی میں بھتہ خوری کے کیسز نہ ہونے کے برابر رہ گئے، آئی جی سندھ
فائل فوٹوآئی جی سندھ پولیس غلام نبی میمن نے دعویٰ کیا ہے کہ بھتہ خوری سے نمٹنے کے لیے بنائے گئے یونٹ سی آئی اے کی کارروائیوں سے کیسز نہ ہونے کے برابر رہ گئے ہیں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پولیس بھتا خوری کے واقعات میں ترجیحی بنیاد پر کارروائی کرتی ہے، متعدد بھتہ خور مقابلوں میں مارے گئے یا پکڑے گئے ہیں۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ رواں برس رپورٹ ہونیوالے 140 کے قریب بھتہ خوری کے واقعات آدھے سے زیادہ بھتے کے نہیں بلکہ آپسی لین دین کے تھے۔
کراچی کے علاقے نیو کراچی میں رینجرز نے کارروائی کرتے ہوئے بھتہ خوری میں ملوث ملزم کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کر لیا۔
آئی جی سندھ پولیس غلام نبی میمن نے مزید کہا کہ منشیات فروشوں کی ضمانت میں پولیس کے کردار کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔
قبل ازیں آئی جی سندھ غلام نبی میمن سندھ ہائیکورٹ پہنچے جہاں جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں عدالتوں کی سیکیورٹی پر میٹنگ ہوئی۔
میٹنگ میں ڈی آئی جی اسپیشل سیکیورٹی یونٹ مقصود میمن، ایس ایس پی ایس ایس یو اور دیگر افسران شریک ہوئے۔