نریندر مودی جو بات چھپاتے ہیں ٹرمپ اسے اجاگر کر دیتے ہیں، کانگریس
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
جے رام رمیش نے کہا کہ اپنی طرف سے امریکی صدر نے دیوالی کی مبارکباد کے علاوہ روس سے بھارت کی تیل کی درآمدات پر بھی بات کی اور انہیں یقین دلایا گیا ہے کہ ان درآمدات کو روک دیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کو دہرانے پر مودی حکومت پر نشانہ لگایا کہ بھارت روس سے زیادہ تیل نہیں خریدے گا۔ کانگریس نے کہا کہ چھ دنوں میں یہ چوتھا موقع ہے جب امریکی صدر نے بھارت کی پالیسی کا اعلان کیا۔ اپوزیشن پارٹی نے وزیراعظم نریندر مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ جو بات چھپاتے ہیں، ٹرمپ اسے اجاگر کر دیتے ہیں۔ کانگریس کا یہ ردعمل مودی کے ٹرمپ سے ٹیلیفونک بات چیت کے بعد سامنے آیا ہے۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری (کمیونیکیشن انچارج) جے رام رمیش نے کہا کہ وزیراعظم نے آخر کار عوامی طور پر تسلیم کر لیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے انہیں فون کیا اور دونوں نے ایک دوسرے سے بات چیت کی لیکن مودی نے صرف اتنا کہا کہ امریکی صدر نے انہیں دیوالی کی مبارکباد دی لیکن جہاں مودی چھپاتے ہیں، وہاں ٹرمپ اجاگر کرتے ہیں۔
جے رام رمیش نے ایکس پر کہا کہ اپنی طرف سے امریکی صدر نے دیوالی کی مبارکباد کے علاوہ، روس سے بھارت کی تیل کی درآمدات پر بھی بات کی اور انہیں یقین دلایا گیا ہے کہ ان درآمدات کو روک دیا جائے گا۔ چھ دنوں میں یہ چوتھا موقع ہے جب بھارت کی پالیسی کا اعلان امریکی صدر نے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ نے اس سے پہلے مودی سے پہلے 10 مئی کی شام آپریشن سندور کو روکنے کا اعلان کیا تھا۔ واضح رہے کہ بدھ کی صبح نریندر مودی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ صدر ٹرمپ آپ کی فون کال اور دیوالی کے پرتپاک مبارکباد کے لئے آپ کا شکریہ۔ مودی نے لکھا کہ روشنیوں کے اس تہوار پر ہماری دونوں عظیم جمہوریتیں دنیا کے لئے امید کی کرن بنی رہیں اور ہر طرح کی دہشت گردی کے خلاف متحد رہیں دونوں لیڈروں کے درمیان یہ فون کال ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکہ بھارت تعلقات تجارتی محصولات اور دیگر مسائل پر کشیدہ ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریکی صدر نے بھارت کی کہا کہ
پڑھیں:
خطرناک بھارتی عزائم ، 100 گیگا واٹ کے جوہری پلانٹ کی تنصیب کا فیصلہ
واشنگٹن (ویب ڈیسک) بھارت کے خطرناک جوہری عزائم بے نقاب ہوگئے۔امریکی جریدے بلومبرگ کے مطابق مودی سرکار کا ایٹمی پروگرام پر 214 ارب ڈالر خرچ کرنے کا پلان ہے۔ بھارتی حکومت جوہری پروگرام میں پرائیویٹ سیکٹر کو شامل کرنے کیلئے قانون سازی کررہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مودی سرکار کا 2047 تک 100 گیگا واٹ کے جوہری پلانٹ نصب کرنے کا پلان ہے، بھارت کسی حادثے کی صورت میں ذمہ داری لینے کیلئے تیار نہیں، عالمی قوانین کے تحت حادثے کا ذمہ داری پلانٹ چلانے والا ملک ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارت کے غیر ذمہ دارانہ رویے کے باعث غیر ملکی کمپنیاں بھارت کو ایٹمی پلانٹ کے پرزے دینے سے ہچکچاتی ہیں۔