امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ محکمہ انصافکو انہیں پیشے دینے ہیں اور اگر انہیں یہ رقم ملی تو وہ اسے خیرات میں دے دیں گے۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ٹرمپ نے محکمہ انصاف سے مطالبہ کیا ہے کہ اسے ان تحقیقات کے اخراجات کی ادائیگی کی جائے جو ان کے بقول سیاسی مقاصد کے تحت کی گئیں، تاہم ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ 230 ملین ڈالر کے قانونی اخراجات کے دعوے میں وہ خود ملوث نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: مودی کو فون پر بتا دیا کہ پاکستان اور انڈیا کی جنگ نہیں ہونی چاہیے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ

ٹرمپ نے کہا، ’میں اپنے وکلا سے اس بارے میں بات بھی نہیں کرتا۔ مجھے صرف اتنا معلوم ہے کہ محکمہ انصاف میرا مقروض ہے لیکن میں پیسے نہیں چاہتا۔ اگر مجھے کچھ ملا تو میں اسے خیرات میں دے دوں گا۔ دیکھو انہوں نے کیا کیا، انہوں نے الیکشن کو دھاندلی سے متاثر کیا۔’

ٹرمپ نے 2020 کے صدارتی انتخابات میں اپنی شکست کے بعد جھوٹے الزامات کے تحت نتائج کو الٹنے کی کوشش کی تھی۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ اب وہی ٹرمپ اس وفاقی حکومت کے سربراہ ہیں جس نے ان کے خلاف تحقیقات کی تھیں۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق ٹرمپ نے دو انتظامی دعوے دائر کیے ہیں جو عام طور پر کسی مقدمے سے پہلے کیے جاتے ہیں اور ان میں اپنے حقوق کی خلاف ورزیوں پر معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ نے بال روم بنانے کے لیے وائٹ ہاؤس کی تاریخی عمارت کا ایک حصہ ڈھا دیا، عوام کا شدید ردعمل

پہلا دعویٰ 2023 کے آخر میں جمع کرایا گیا، جس میں ایف بی آئی اور خصوصی وکیل کی جانب سے 2016 کے امریکی انتخابات میں روسی مداخلت اور ٹرمپ مہم کے ممکنہ روابط کی تحقیقات کو چیلنج کیا گیا ہے۔

دوسرا دعویٰ 2024 کے وسط میں دائر کیا گیا، جس میں ایف بی آئی پر اپنی رہائش گاہ کی تلاشی کے دوران پرائیویسی کی خلاف ورزی اور محکمہ انصاف پر غیر منصفانہ مقدمہ چلانے کا الزام لگایا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایف بی آئی ٹرمپ محکمہ انصاف.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایف بی آئی محکمہ انصاف محکمہ انصاف

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ کے کولمبیا کے صدر پر سنگین الزامات،منشیات اسمگلنگ کے سرغنہ قرار

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کولمبیا کے صدرگستاوو پیٹرو پر انتہائی سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے انہیںغیرقانونی منشیات کی اسمگلنگ کا رہنما قرار دے دیا ہے۔
ٹرمپ نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ صدر پیٹرو منشیات کی پیداوار اور اسمگلنگ کی کھلی حمایت کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کولمبیا میں آج منشیات کا دھندہ سب سے بڑا کاروبار بن چکا ہے، اور افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ صدر پیٹرو اس کاروبار کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام رہے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام لگایا کہ کولمبیا میں پیدا کی جانے والی منشیات کا بڑا حصہ امریکا اسمگل کیا جاتا ہے، جہاں یہ ہزاروں امریکی شہریوں کی زندگیوں کو تباہ کر رہا ہے۔ انہوں نے واضح انداز میں خبردار کیا کہ اگر کولمبیا نے فوری طور پر منشیات کی پیداوار بند نہ کی، تو امریکا خود اس کا بندوبست کرے گا — اور یہ اقدام خوشگوار طریقے سے نہیں ہوگا۔
سیاسی تناؤ میں اضافہ:
ٹرمپ کے ان بیانات کو سیاسی مبصرین نے دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ کا باعث قرار دیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ الزامات نہ صرف کولمبیا کی حکومت کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہیں بلکہ خطے میں انسداد منشیات کی عالمی کوششوں پر بھی منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔
صدر پیٹرو کی جانب سے تاحال ٹرمپ کے الزامات کا باقاعدہ ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم کولمبیا کی حکومت پہلے بھی ایسے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتی رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سے جنگ نہیں ہونی چاہیے، امریکی صدر نے بھارتی وزیراعظم کو خبردار کر دیا
  • مودی کو فون پر بتا دیا کہ پاکستان اور انڈیا کی جنگ نہیں ہونی چاہیے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ
  • مودی کو بتادیا ہے کہ پاکستان سے جنگ نہیں ہونی چاہیے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • چاروں صوبائی سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتیں ٹی سی پی کی مقروض
  • ٹرمپ کے دورے سے قبل مشکوک اشیاء کی دریافت
  • خواب دیکھتے رہو: آیت اللہ علی خامنہ ای کا ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر ردعمل
  • غزہ میں جنگ بندی متاثر نہیں ہوئی، اسرائیلی کارروائیاں زیرِ غور ہیں،  ڈونلڈ ٹرمپ
  • ٹرمپ کو لگا اسرائیلی قابو سے باہر ہو رہا ہے‘ امریکی ایلچی
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے کولمبیا کے صدر پر سنگین الزامات،منشیات اسمگلنگ کے سرغنہ قرار