مودی کو بتادیا ہے کہ پاکستان سے جنگ نہیں ہونی چاہیے، ڈونلڈ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مودی کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی کو بتادیا ہے پاکستان سے جنگ نہیں ہونی چاہیے۔
صدر ٹرمپ نے اوول آفس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے دیوالی کے موقع پر ٹیلی فون پر تجارت کے علاوہ کئی دیگر امور پر بھی بات ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ کچھ دیر پہلے بھارتی وزیراعظم سے تفصیلی گفتگو ہوئی، تجارت کے ذریعے معاملات حل کررہا ہوں۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چین اور یورپی ممالک نے برسوں سے امریکا پر سخت محصولات عائد کئے، کسٹم ڈیوٹی ہماری قومی سلامتی کے تحفظ کا ایک اہم ذریعہ ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ محصولات کے بغیر امریکی معیشت گرے گی، ٹرمپ نے بتایا کہ بھارت روس سے مزید تیل نہیں خریدے گا۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
فیفا نے ڈونلڈ ٹرمپ کو پیس پرائز سے نواز دیا
فیفا نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو پیس پرائز دے دیا ہے۔
فیفا نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 2026 ورلڈ کپ کی ڈرا تقریب کے دوران نیا فیفا پیس پرائز دیا، جس سے تقریب کی اہمیت مزید بڑھ گئی۔
یہ بھی پڑھیں: نوبیل انعام سے محرومی پر ڈونلڈ ٹرمپ کی خاموشی، مگر سوشل میڈیا پر طوفان
ٹرمپ ماضی میں نوبیل امن انعام کی خواہش کا اظہار کرچکے ہیں اور فیفا کے صدر جیانی انفانٹینو بھی یہ رائے رکھتے ہیں کہ انہیں غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں پر عالمی اعزاز ملنا چاہیے تھا۔
ایوارڈ اہم نہیں، جانیں بچانا اہم، ڈونلڈ ٹرمپ کا ردعملتقریب میں پہنچتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں ایوارڈ ملنے کا یقین نہیں تھا اور ان کی ترجیح لوگوں کی جانیں بچانا ہے، نہ کہ اعزازات لینا۔
فیفا کے مطابق یہ ایوارڈ اُن شخصیات کے لیے ہے جو عالمی امن کے لیے غیر معمولی کردار ادا کرتی ہیں اور دنیا بھر کے لوگوں کو متحد کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا نے صدر ٹرمپ کے ناقد نوبیل انعام یافتہ نائجیرین ادیب کا ویزا منسوخ کردیا
انفانٹینو نے ڈونلڈ ٹرمپ کو میڈل اور ایک خصوصی سنہری ٹرافی دی جس پر ٹرمپ کا نام درج ہے۔ سرٹیفکیٹ میں انہیں امن اور یکجہتی کے فروغ پر سراہا گیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایوارڈ کو اپنی زندگی کے بڑے اعزازات میں سے ایک قرار دیتے ہوئے اپنی اہلیہ اور اہلِ خانہ کا شکریہ ادا کیا۔ ساتھ ہی کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی اور میکسیکو کی صدر کلاڈیایا شین باؤم کی تعریف بھی کی۔
ایوارڈ ایسے موقع پر دیا گیا ہے جب ٹرمپ انتظامیہ یوکرین جنگ کے حل کے لیے سفارتی کوششوں میں مصروف ہیں، جبکہ کیریبین میں کارروائیوں اور امیگریشن پر سخت بیانات زیرِ بحث ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’کمیٹی نے امن پر سیاست کو ترجیح دی‘، نوبیل انعام پر وائٹ ہاؤس برہم
اس سال نوبیل امن انعام وینزویلا کی اپوزیشن رہنما ماریا کورینا مشادو کو ملا، جنہوں نے ایوارڈ کو جزوی طور پر ٹرمپ کی حمایت کے نام کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں