شمالی وزیرستان: فتنہ الخوارج نے میر علی میں بھتہ نہ دینے پر گاڑی کو آگ لگادی، 6 افراد زندہ جل گئے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
اسلام آباد:
فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں نے بھتہ نہ دینے پر شمالی وزیرستان میرعلی میں گاڑی کو آگ لگادی جس میں موجود چھ افراد زندہ جل گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق فتنہ الخوارج نے دہشت پھیلانے کے لیے ظلم کی انتہا کردی اور بھتہ نہ دینے پر ایک گاڑی پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی نتیجے میں گاڑی کے اندر موجود 6 نہتے اور معصوم شہری جاں بحق ہوگئے۔
واقعے کی اطلاع ملنے پر سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر خوارجیوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کردیا۔
اس ظلم پر میرعلی کے عوام کا کہنا ہے کہ حکومت سے درخواست ہے کہ ہمیں ان درندوں سے نجات دلائی جائے، یہ کیسا اسلام اور کیسا جہاد ہے کہ اس درندگی سے معصوم افراد کو ذاتی عناد پر قتل کیا جائے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جج کے بیٹے کی گاڑی سے جاں بحق 2لڑکیوں کے خاندانوں نے ملزم کو معاف کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں جج کے بیٹے کی گاڑی سے جاں بحق ہونے والی 2 لڑکیوں کے خاندانوں نے ملزم ابوذر کو معاف کر دیا۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی کی عدالت میں گرفتار ملزم ابوذرکو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پورا ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔عدالت کے سامنے متاثرہ خاندانوں نے ملزم کو معاف کردیا، متاثرہ فیملیز کے بیان کے بعد ملزم ابو ذر کی ضمانت منظور کر لی گئی۔
ایک لڑکی کابھائی عدالت میں بیان دینے آیا تھا اور والدہ کا آن لائن بیان ریکارڈکیاگیا۔ دوسری جاں بحق لڑکی کے والد کا بیان عدالت میں ریکارڈ کیا گیا۔صلح ہونے کے بعد عدالت نے ملزم ابو ذر کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
یاد رہےکہ اسلام آباد کے سیکریٹریٹ چوک میں پیر کی شب ایک المناک حادثہ پیش آیا تھا جس میں دو نوجوان لڑکیوں کی جان چلی گئی۔
حادثہ اُس وقت پیش آیا جب سفید رنگ کی لینڈ کروزر نے تیز رفتاری کے ساتھ ایک اسکوٹی کو ٹکر ماری۔ گاڑی چلانے والا نوجوان 16 سالہ ابوذر بتایا گیا، جو اسلام آباد ہائیک ورٹ کے جج کا بیٹا ہے۔
حادثے میں جاں بحق خواتین کی شناخت ثمرین اور تابندہ کے نام سے ہوئی تھی جب کہ واقعے کا مقدمہ جاں بحق لڑکی ثمرین کے بھائی کی مدعیت میں تھانہ سیکرٹریٹ میں درج کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم ابوذر نے بیان دیا کہ حادثے کے وقت وہ اسنیپ چیٹ پر ویڈیو بنا رہا تھا اور واقعے کے بعد اس نے اپنا موبائل فون کہیں پھینک دیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ کم عمر ملزم کے پاس ڈرائیونگ لائسنس بھی موجود نہیں تھا۔