شمالی کوریا کے میزائل تجربہ کے بعد سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب
اشاعت کی تاریخ: 22nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک: شمالی کوریا کی طرف سے بدھ کی صبح میزائل تجربات کے بعد خطے میں صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان ( اے پی پی ) کے مطابق جرمن نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوبی کوریا کے نئے صدر لی جے میونگ کی طرف سے جون میں عہدہ سنبھالنے کے بعد شمالی کوریا کی طرف سے کیا جانے والا یہ پہلا میزائل تجربہ ہے اور ایسے وقت کیا گیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جنوبی کوریا کے دورے کی تیاریاں جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا جنوبی کوریا کا دورہ؛ شمالی کوریا نے دورے سے قبل ہی بیلسٹک میزائل فائر کردیئے
اس وقت ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن (APEC) کے سربراہی اجلاس کی تیاریاں بھی جاری ہیں، جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، چینی صدر شی جن پنگ اور دیگر عالمی رہنما شرکت کریں گے۔
جنوبی کوریا کے صدارتی دفتر کے مطابق اس میزائل تجربے کے بعد قومی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شمالی کوریا جنوبی کوریا کوریا کے کے بعد
پڑھیں:
جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کا جوڈیشل کونسل کو لکھا گیا خط سامنے آ گیا
اسلام آباد:جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کی جانب سے جوڈیشل کونسل کو لکھا خط سامنے آ گیا۔
دونوں جسٹسز صاحبان کی جانب سے یہ خط 17 اکتوبر کو ججز کوڈ آف کنڈکٹ میں مجوزہ ترامیم کے تناظر میں جوڈیشل کونسل کو لکھا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ ہم نے جوڈیشل کونسل اجلاس سے ایک روز قبل اپنے کمنٹس اجلاس کے آغاز میں جمع کروائے تھے۔
خط میں کہا گیا کہ ہم وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے اور خراب انٹرنیٹ کے باوجود اپنا مؤقف پیش کرنے کی کوشش کی۔ ہم نے یقینی بنایا تھا کہ دستخط شدہ کاپی 20 اکتوبر کو اجلاس کے بعد جمع کروا دی جائے گی۔
خط کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی اجلاس میں پیش آنے والے غیر آئینی پیشرفت کے بعد ہم اپنا دستخط شدہ خط لکھ رہے ہیں۔ جوڈیشل کونسل اجلاس سے ایک روز پہلے قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی اجلاس میں ججز کوڈ آف کنڈکٹ کا معاملہ غیر آئینی طور پر زیر بحث لایا گیا۔ ججز کوڈ آف کنڈکٹ کا معاملہ خالصتاً سپریم جوڈیشل کونسل کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کے لکھے گئے خط میں مزید کہا گیاہے کہ کونسل اجلاس میں ہم نے کہا کہ پہلے ہمارے 13 اکتوبر کے خط کا معاملہ طے کیا جائے جس میں جوڈیشل کونسل اجلاس مؤخر کرنے یا کونسل کی تشکیل نو کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔
خط کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف کیس سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف کیس کا فیصلہ کونسل میں شمولیت کو متاثر کر سکتا ہے۔ کونسل کی آئینی حیثیت کا تعین کیے بغیر اس کے فیصلوں کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھیں گے۔