پی ٹی آئی کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس، خیبر پختونخوا میں گورنر راج کی خبروں کی شدید مذمت WhatsAppFacebookTwitter 0 1 December, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان تحریک انصاف کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اہم اجلاس پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا جس کی صدارت پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کی۔ اجلاس میں مرکزی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ، ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ ناصرعباس، اسد قیصر چیف وہیپ ملک عامر ڈوگر سمیت قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ارکان نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملکی سیاسی صورت حال، خیبر پختونخوا سے متعلق حکومتی بیانات اور آئندہ سیاسی حکمتِ عملی پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں ایک وفاقی وزیر کی جانب سے خیبر پختونخوا میں گورنر کی تبدیلی اور ممکنہ گورنر راج سے متعلق بیان کی سخت مذمت کی گئی۔ پی ٹی آئی رہنماں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت عوام کے بھاری مینڈیٹ سے منتخب ہوئی ہے، اسے غیر آئینی طور پر عدم استحکام کا شکار بنانے کی کوششیں قابلِ تشویش ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا یہ رویہ نہ ملک کے مفاد میں ہے اور نہ صوبے کے، جبکہ ایسے اقدامات کے سنگین سیاسی نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔اپوزیشن ارکان نے کہا کہ وفاقی حکومت کی غلط پالیسیوں کے باعث خیبر پختونخوا معاشی، سیکیورٹی اور سیاسی لحاظ سے کمزور ہو رہا ہے۔ وفاق صوبے کو این ایف سی ایوارڈ اور دیگر واجبات کی ادائیگی میں بھی تاخیر کر رہا ہے جبکہ سیکیورٹی معاملات میں تعاون نہ ہونے کے برابر ہے۔
پارٹی اجلاس میں خیبر پختونخوا کے حالیہ امن جرگے کا بھی حوالہ دیا گیا جس میں تمام سیاسی جماعتوں نے دہشت گردی کے خاتمے اور امن و امان کے قیام کیلئے متفقہ قرارداد منظور کی۔ پی ٹی آئی نے شکوہ کیا کہ وفاق نے اس اہم پیش رفت پر صوبائی حکومت سے نہ کوئی مشاورت کی اور نہ جرگے کے فیصلوں پر بات چیت کی، جس سے وفاق اور صوبے کی ہم آہنگی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔پارٹی رہنماں نے کہا کہ خطہ کسی نئے تنازع یا جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا، اس کیلئے ڈپلومیسی، تجارت اور کاروبار کا فروغ ناگزیر ہے تاکہ صوبہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔اجلاس میں چیئرمین عمران خان سمیت تمام سیاسی اسیران کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
ارکان نے کہا کہ عمران خان پر تمام مقدمات سیاسی نوعیت کے ہیں، لہذا انہیں فوری رہا کیا جائے اور ان کی فیملی و پارٹی قیادت کو ملاقات کی اجازت دی جائے جو ان کا آئینی حق ہے۔اس موقع پر تحریکِ تحفظِ آئین پاکستان کے تحت کوئٹہ جلسے پر بھی بات کی گئی جبکہ حالیہ ضمنی انتخابات کے نتائج کو یکسر مسترد کر دیا گیا۔ پارٹی نے انتخابی عمل کو جانبدار اور یک طرفہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کی متعصبانہ روش ایک بار پھر عوام پر عیاں ہو گئی ہے۔ارکان نے عزم ظاہر کیا کہ ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی اور حقیقی جمہوریت کے قیام کیلئے جدوجہد جاری رکھی جائے گی اور پارلیمان کو حقیقی معنوں میں بااختیار ادارہ بنانے کیلئے کوششیں تیز کی جائیں گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآئی ایل ٹی 20 سیزن 4 کا آغاز؛ شائقین عالمی کرکٹ کے ایک اور شاندار سیزن کے منتظر اگلی خبرسہیل آفریدی کیخلاف ضابطہ اخلاق کیس، الیکشن کمیشن نے دائرہ اختیار پرتحریری جواب طلب کرلیا سعودی عرب کا بڑا اعلان: فلسطین کے لیے 90 ملین ڈالر کی نئی گرانٹ سی ڈی اے کی طرف سے مختلف صنعتی یونٹس پر چھاپے افسوس ناک ہیں، عاطف اکرام شیخ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائلین کی شکایات کے ازالے کیلئے آن لائن سسٹم متعارف کرا دیا ہم کسی سے نہیں ڈرتے، ہمت ہے تو صوبے میں گورنر راج لگا کر دکھائیں: سہیل آفریدی کا چیلنج معین علی بھی آئی پی ایل چھوڑ کر ایچ بی ایل پی ایس ایل کھیلنے کے لیے تیار سہیل آفریدی کیخلاف ضابطہ اخلاق کیس، الیکشن کمیشن نے دائرہ اختیار پرتحریری جواب طلب کرلیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا میں گورنر گورنر راج پی ٹی آئی

پڑھیں:

خیبر پختونخوا میں گور نر راج نافذ کر نے پر غور

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251201-01-20
پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) خیبرپختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنے پر غور شروع کردیا گیا، گورنر راج کے لیے فیصل کریم کنڈی کو رکھنے یا ان کی جگہ نیا گورنر لانے کی تجویز زیر غور ہے، متوقع نئے گورنر کے لیے 3 سابق فوجی افسران اور 3 سیاسی شخصیات کے نام سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگانے کے معاملے پر غور کیا جارہا ہے، پہلی کوشش ہے کہ صوبہ موجودہ گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کے حوالے کردیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگران کے نام پر اتفاق نہیں ہوتا تو پھر دیگر 3 سیاستدانوں کے نام زیر غور ہیں جن میں امیر حیدر ہوتی، پرویز خٹک اور آفتاب شیرپاؤ شامل ہیں۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اگر سیاست دانوں کے ناموں پر بھی اتفاق رائے نہیں ہوپاتا تو پھر سابق فوجی افسران کو بھی گورنر خیبرپختونخوا کی ذمے داریاں دی جاسکتی ہیں۔ نئے گورنر کے لیے سابق فوجی افسران میں سابق کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل (ر) خالد ربانی، لیفٹیننٹ جنرل (ر) غیور محمود اور لیفٹیننٹ جنرل (ر) طارق خان کے نام شامل ہیں۔ دوسری جانب وزیراعظم آفس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں گورنر راج کے حوالے سے تاحال کوئی معاملہ زیرغور نہیں۔ دریں اثنا گورنر راج لگانے اور عہدے سے ہٹانے کی خبروں پر گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا ردعمل سامنے آگیا۔ فیصل کریم کنڈی نے پشاور میں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ گورنر کی تبدیلی کے حوالے سے مجھے کچھ علم نہیں، اگر میڈیا ہی گورنر لگائے گا تو پھر اللہ حافظ ہے۔ فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ ان کی تبدیلی کے حوالے سے پارٹی کا جو فیصلہ ہوگا وہ قبول کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر راج کی باتیں میڈیا کے ذریعے ہی سن رہا ہوں، صوبے کی ذمے داری صوبائی حکومت کے پاس ہے، میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے صوبے کے حالات احتجاجوں کی اجازت نہیں دیتے، صوبے میں امن وامان سمیت کئی مسائل ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آئین میں گورنر راج کی شق موجود ہے مگر میرے ساتھ کسی نے کوئی بات چیت نہیں کی، آج تک میں یہ کہتا ہو کہ فی الحال گورنر راج کی کوئی بات ہی نہیں ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا اسمبلی ،  ہزارہ صوبے کے قیام کیلئے درکار آئینی عمل فوری شروع کرنے سے متعلق مشترکہ قرارداد منظور
  • تحریک انصاف کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس، اندرونی اختلافات کی نذر
  • بدمعاشی کریں گے تو گورنر راج لگ سکتا ہے، فیصل واوڈا
  • خیبر پختونخوا میں گور نر راج نافذ کر نے پر غور
  • این ایف سی اجلاس میں شرکت کرکے صوبے کا مقدمہ پیش کروں گا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا
  • خیبر پختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنے پر غور
  • صوبہ خیبر پختونخوا میں گورنر راج لگانےکی تیاریاں
  • گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کو تبدیل کیے جانے کا امکان سیاسی اور غیر سیاسی ناموں پر مشاورت
  • عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر خیبر پختونخوا کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب