وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر تحریک فساد کی جانب سے امپیریئل کالج کے خلاف منفی اور گمراہ کن پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، حالانکہ نوازشریف آئی ٹی سٹی میں امپیریئل کالج لندن کے کیمپس کے قیام پر باضابطہ پریس ریلیز جاری ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف آئی ٹی سٹی میں نووو کیئر ادارے اور امپیریئل کالج ہیلتھ کیئر ٹرسٹ کے اشتراک سے ایک جدید یونیورسٹی اور میڈیکل کالج قائم کیا جا رہا ہے، جہاں 300 بستروں پر مشتمل ہسپتال بھی تعمیر کیا جائے گا۔

عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) جب بھی عوام کی بھلائی کے لیے کوئی قدم اٹھاتی ہے تو پی ٹی آئی کو تکلیف ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے دور میں انسانوں کے نہیں بلکہ جانوروں کے لیے بھی کوئی ہسپتال نہیں بنایا۔

صوبائی وزیر نے بتایا کہ پنجاب حکومت اب 1000 بستروں پر مشتمل نوازشریف کینسر ہسپتال کے قیام پر بھی کام کر رہی ہے جو صوبے بھر کے عوام کو بین الاقوامی معیار کی علاج کی سہولت فراہم کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب حکومت کا غیر قانونی اسلحہ کے خلاف بھرپور ایکشن

ان کا کہنا تھا کہ نووو کیئر اور امپیریئل کالج ہیلتھ کیئر ٹرسٹ کے باہمی تعاون سے پنجاب میں جدید طبی تعلیم اور صحت کے شعبے میں ایک نئے دور کا آغاز ہوگا، جو پاکستان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔

حکومت پنجاب اور نووو کیئر کی وضاحت

علاوہ ازیں پنجاب حکومت اور نووو کیئر کی جانب سے جاری کردہ وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ لاہور میں سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ (CBD) کے نالج سٹی، NSIT میں نوواکیر کے مجوزہ منصوبے کے حوالے سے بعض میڈیا رپورٹس اور سوشل میڈیا پر گمراہ کن معلومات گردش کر رہی ہیں جن کی وضاحت ضروری ہے۔

نووو کیئر مارچ 2024 سے Imperial College Healthcare NHS Trust سے منسلک ہے اور یہ تعلق اس کے ’انٹرنیشنل افیلیئٹ نیٹ ورک‘ کے تحت ہے۔

اسی نیٹ ورک کے ذریعے ماہرینِ صحت کی بین الاقوامی ٹیمیں مختلف ممالک میں اعلیٰ معیار کے طبی ادارے قائم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔ نووو کیئر اس عالمی نیٹ ورک میں شامل ہونے والی دوسری کمپنی تھی۔

نووو کیئر کا پہلا 250 بستروں پر مشتمل جدید ہسپتال اسلام آباد میں زیرِ تعمیر ہے جو 50 فیصد سے زائد مکمل ہو چکا ہے اور 2026 کی آخری سہ ماہی میں کھولنے کا منصوبہ ہے۔

اب نووو کیئر نے پاکستان بھر میں ایک جامع ہیلتھ نیٹ ورک قائم کرنے کے منصوبے کے تحت CBD NSIT لاہور میں اپنی دوسری تنصیبات کے لیے زمین حاصل کی ہے۔ یہاں ایک ’اکیڈمک میڈیکل سینٹر‘ قائم کیا جائے گا جو صحت، تعلیم، تحقیق اور اختراعات کو ایک ہی چھت تلے جمع کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں غیر قانونی اسلحہ، انتہا پسندی اور ڈالا کلچر کے خلاف سخت کارروائی جاری ہے، عظمیٰ بخاری

یہ منصوبہ پنجاب حکومت کے جاری ٹیکنالوجی و تعلیمی ویژن کے تحت عالمی معیار کا مرکز بنے گا۔

بیان میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ Imperial College Healthcare NHS Trust اور Imperial College London  دو علیحدہ ادارے ہیں۔

ٹرسٹ برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس (NHS) کے تحت لندن کے 5 بڑے اسپتالوں کا انتظام چلاتا ہے، جبکہ امپیریل کالج لندن ایک تعلیمی ادارہ ہے۔

اگرچہ دونوں ادارے مختلف منصوبوں میں تعاون کرتے ہیں، تاہم یونیورسٹی کا اس انٹرنیشنل افیلیئٹ نیٹ ورک یا پاکستان میں کسی منصوبے سے براہِ راست کوئی تعلق نہیں۔

پنجاب حکومت نے واضح کیا ہے کہ لاہور میں نووو کیئر کے منصوبے کے حوالے سے تمام تر عمل شفاف اور قواعد و ضوابط کے مطابق ہے، اور اس کا مقصد صوبے میں عالمی معیار کی طبی سہولیات اور تعلیم کو فروغ دینا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امپیریئل کالج حکومت پنجاب عظمیٰ بخاری لاہور لندن نوووکیئر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امپیریئل کالج حکومت پنجاب لاہور امپیریئل کالج پنجاب حکومت نیٹ ورک کے لیے کے تحت

پڑھیں:

ٹی ایل پی پر پابندی سے متعلق فیصلہ چند گھنٹوں میں متوقع ہے: عظمیٰ بخاری

—فائل فوٹو

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کی جانب سے ٹی ایل پی پر پابندی سے متعلق فیصلہ چند گھنٹوں میں متوقع ہے، پنجاب حکومت مکمل کیس بنا کر بھیج چکی ہے۔ 

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ٹی ایل پی کے اندرون و بیرون ملک 3600 فنانسرز کی نشاندہی کرلی ہے۔ چندے کی تمام چیزیں مذہبی جماعت کے گھر پہنچتی تھیں، سعد رضوی اور جماعت کے ذمے دار پُرتشدد کارروائیوں میں ملوث تھے، والدین بچوں کو ٹی ایل پی کی سرگرمیوں سے بچائیں، ورنہ ان پر دہشت گردی کے مقدمہ ہوں گے۔

انہوں ے کہا کہ ان کے اکاؤنٹ فریز ہیں، جو لوگ فنانس کرتے تھے ان کی فہرست بن چکی ہے۔ کسی بھی طرح کی کوئی فنڈنگ اس جماعت کو نہیں ہو رہی، مذہبی جماعت کے احتجاج کے دوران پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا گیا، پولیس اہلکاروں کی گاڑیاں چھینی گئیں۔

وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا، ٹی ایل پی پر پابندی سے متعلق فیصلہ زیر غور آنے کا امکان

ذرائع کے مطابق اجلاس میں افغانستان کے ساتھ حالیہ سیزفائر معاہدے کے بعد کی صورتِ حال پر غور ہو گا۔

ان کا کہنا ہے کہ شہری املاک کو نقصان پہنچایا گیا، گاڑیوں کو آگ لگائی گئی، غزہ اور فلسطین کی آزادی کے لیے نکلنے والوں نے املاک کو جلایا۔ اگر یہ دوبارہ کوشش کریں گے تو میرا مشورہ ہے کہ نہ کریں نہ یہ کر پائیں گے، ریاست سے نہیں لڑ سکتے، ایک انتہا پسند جماعت کے مقدر کا فیصلہ کچھ دیر میں وفاق کرے گا، اس حکومت نے جو بھی فیصلہ لیا ہے کبھی پیچھے نہیں ہٹی۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب میں کسی بھی طرح کا اسلحہ لائسنس اب جاری نہیں ہو گا، پنجاب کو اسلحہ سے پاک کرنے کے عزم کی طرف ہمیں جانا ہے، 511 اسلحہ ڈیلرز نے لائسنس کی توثیق کے لیے درخواست دی، 90 اسلحہ ڈیلرز کے کاغذات کی جانچ پڑتال جاری ہے۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ جو لوگ پنجاب میں غیرقانونی طور پر موجود ہیں انہیں اپنے اپنے ملکوں میں جانا ہو گا، ہر ایک کا توڑ ہمارے پاس موجود ہے، جہاں تک گرفتاری کی بات ہے تو گرفتاری بہت جلد ہو جائے گی، پنجاب میں غیرقانونی شہریوں کی معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مارکیٹ بند کرانے اور ٹرانسپورٹ روکنے کی کوشش پر دہشت گردی کے پرچے کٹیں گے، انتہاپسند جتھوں کے پوسٹرز اور پبلسٹی پر مکمل پابندی لگا دی گئی ہے، کسی بھی اشتہاری میٹریل کو لگانے کی اجازت نہیں ہے۔

وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ جو سامان 2021 میں چھینا گیا تھا وہ تمام فائر آرمز ان کے پاس تھے جو 2025 میں استعمال کیا، درجنوں 15 پر کالز آئیں کہ عام لوگوں کی گاڑیاں چھین رہے ہیں، حکومت کی وہیکلز کو نشانہ بنایا گیا، اتنی شاطر حرکتیں تو کوئی کریمنل مائنڈ ہی کر سکتا ہے، سوشل میڈیا پر اشتعال انگیزی کرنے والے 75 لنکس کو بلاک کیا ہے۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر روزانہ رپورٹ تیار ہو رہی ہے، لاؤڈ اسپیکر کا استعمال جمعے کے خطبات اور اذانوں کے لیے ہے، پراسیکیوشن سیل ہر چیز پر نگرانی اور رپورٹ کر رہا ہے۔ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ہمارا دین ہر ایک کے ساتھ حسن سلوک کا درس دیتا ہے، پنجاب کے امن کو خراب کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جن اسلحہ ڈیلرز کے پاس لائسنس نہیں تھے ان کی دکانیں سیل کر دی گئی ہیں، صوبے کے امن کے لیے ہر قدم اٹھائیں گے، یہ ان کا طریقہ واردات ہے کہ پولیس کو گھیرتے ہیں اور ان سے اسلحہ، گاڑیاں اور ٹیئر گیس گنز چھینتے ہیں۔

صوبائی وزیر نے یہ بھی کہا کہ سیکیورٹی کمپنیوں کے پاس 37 ہزار 918 اسلحہ لائسنس موجود ہیں،  مختلف اداروں کے نام پر 42 ہزار سے زیادہ اسلحہ لائسنس رجسٹرڈ ہیں، جن لوگوں کے پاس اسلحہ لائسنس ہے ان کو بھی خدمت مراکز میں رجسٹر کرانا لازمی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی حکومت کی جانب سے ٹی ایل پی پر پابندی کا فیصلہ متوقع: عظمیٰ بخاری
  • ٹی ایل پی پر پابندی سے متعلق فیصلہ چند گھنٹوں میں متوقع ہے: عظمیٰ بخاری
  • کچھ دیر میں ٹی ایل پی پر پابندی لگ جائے گی: عظمیٰ بخاری
  • پنجاب میں غیر قانونی اسلحہ، انتہا پسندی اور ڈالا کلچر کے خلاف سخت کارروائی جاری ہے، عظمیٰ بخاری
  • پیپلز پارٹی حسن مرتضیٰ کے بیان کو خود دیکھے گی یا ہم جواب دیں،عظمیٰ بخاری
  • کیا حسن مرتضیٰ پی پی قیادت کیخلاف سازش کر رہے ہیں؟ عظمیٰ بخاری
  • ٹی ایل پی دہشتگرد اور تحریک فساد ایک سکے کے دو رخ
  • سعد رضوی کے نام پر 95 بینک اکاونٹس اور جائیدادیں سیل، ٹی ایل پی کے خلاف سخت کارروائی جاری ہے: عظمیٰ بخاری
  • پنجاب حکومت کا بڑا اقدام، صوبے بھر میں 33 موبائل پولیس اسٹیشنز کا قیام