— فائل فوٹو

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے پولیس کی نئی گاڑیوں کی منظوری دے دی۔ 

سہیل آفریدی نے پولیس کے لیے نئی آپریشنل گاڑیوں کی خریداری کی سمری پر دستخط کردیے۔ 

ان گاڑیوں میں 4 اےپی سی، 39 سنگل کیب، 34 ڈبل کیب پک اپ، 2 ریو، 15پک اپ اور 7 دیگر گاڑیاں شامل ہیں جبکہ پولیس کو 1.89 ارب روپے کی لاگت سے بلٹ پروف گاڑیاںوں کی فراہمی پرکام جاری ہے۔

وفاق نے پولیس کو ناقص گاڑیاں دیں، انہیں واپس کیا جائے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا

سہیل آفریدی نے کہا کہ گزشتہ عام انتخابات میں عوام کے ساتھ کھڑے ہونے والے سرکاری حکام کو ریوارڈ دیں گے،

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کے رویے کے باوجود صوبائی حکومت پولیس کو جدید سہولتیں دے رہی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے جوان فرنٹ لائن پر لڑ رہے ہیں، سہولتیں ہم دیں گے۔ صوبے میں امن کے قیام کے لیے صوبائی حکومت اپنی پولیس کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا نے پولیس

پڑھیں:

بلٹ پروف گاڑیاں کس نے مانگیں؟ خیبر پختونخوا پولیس کو دی گئی گاڑیوں کی اصل کہانی سامنے آگئی

خیبر پختونخوا پولیس کو دی گئی بلٹ پروف گاڑیوں کے معاملے کی اندرونی کہانی منظرِ عام پر آ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق، یہ فیصلہ ایک اہم اجلاس میں کیا گیا تھا، جس کی صدارت وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کی تھی۔
اس اجلاس میں پولیس اور ایف سی (فرنٹیئر کانسٹیبلری) کے حکام نے وزیر داخلہ کو بتایا کہ خیبر پختونخوا، خصوصاً جنوبی اضلاع میں تعینات افسران کو دہشت گردی کے شدید خطرات لاحق ہیں، لہٰذا ان کی حفاظت کے لیے بلٹ پروف گاڑیاں ناگزیر ہیں۔ اس پر محسن نقوی نے یقین دہانی کرائی کہ دہشت گردی کے خلاف لڑنے والے اداروں کو تحفظ دیا جائے گا اور انہیں درکار وسائل فراہم کیے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف سی نے جنوبی اضلاع کے لیے 10 بلٹ پروف گاڑیوں کی درخواست کی تھی۔ ابتدائی طور پر خیبر پختونخوا پولیس کو 3 اور ایف سی کو 2 گاڑیاں فراہم کی گئیں۔ وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ آپریشنل علاقوں میں تعینات افسران و اہلکاروں کی جانوں کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔ وفاقی حکومت سیکیورٹی اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔
تاہم، معاملہ اس وقت تنازع کا شکار ہوا جب خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے ان بلٹ پروف گاڑیوں کوناکارہ قرار دے دیا۔ انہوں نے نہ صرف ان گاڑیوں کو کے پی پولیس کی تضحیک قرار دیا بلکہ فوری طور پر انہیں وفاق کو واپس کرنے کا حکم بھی جاری کر دیا۔
اس تنازع پر ردعمل دیتے ہوئے بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے سوشل میڈیا پر کہا کہ اگر خیبر پختونخوا حکومت یہ گاڑیاں واپس کر رہی ہے، تو بلوچستان حکومت ان کے حصول کی خواہشمند ہے، کیونکہ ہم بھی دہشت گردی سے متاثرہ صوبہ ہیں۔
اس پر وزیر داخلہ محسن نقوی نے فوری ردعمل دیتے ہوئے اعلان کیا:ٹھیک ہے، اگر کے پی حکومت کو گاڑیاں نہیں چاہئیں تو یہ بلوچستان حکومت کو دے دی جائیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا پولیس کیلئے نئی گاڑیاں، وزیراعلیٰ نے سمری پر دستخط کردیے
  • سہیل آفریدی کو بانی پی ٹی آئی سے ملنے دیا جائے، کوئی قیامت نہیں آئے گی، گورنر پنجاب
  • بانی پی ٹی آئی کی منظوری کے بغیر صوبائی کابینہ کی تشکیل ممکن نہیں، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی
  • خیبر پی کے کیلئے آٹے اور گندم کی ترسیل روکنا آئین کی خلاف ورزی، سہیل آفریدی کا الزام
  • سہیل آفریدی کی آٹا، گندم کی ترسیل کیلئے پنجاب کو خط لکھنے کی ہدایت
  • سیاسی اختلافات کی آڑ میں پنجاب حکومت عوام کے بنیادی حقوق سلب کر رہی ہے، وزیراعلیٰ کے پی کے سہیل آفریدی
  • گورنر فیصل کریم کنڈی کا وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو مشورہ
  • بلٹ پروف گاڑیاں کس نے مانگیں؟ خیبر پختونخوا پولیس کو دی گئی گاڑیوں کی اصل کہانی سامنے آگئی
  • وزیراعظم نے سہیل آفریدی کی عمران خان سے ملاقات کیلئے انتظامات کرنے کی ہدایت کر دی