data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: گزشتہ ہفتے ملکی زرمبادلہ مارکیٹ میں روپے کی قدر میں استحکام کا رجحان غالب رہا، جس کی بنیادی وجوہات میں ترسیلاتِ زر میں مسلسل اضافہ، زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے سرپلس میں بدل جانا شامل ہیں۔

اقتصادی ماہرین کے مطابق ستمبر میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 11 کروڑ ڈالر کے سرپلس میں تبدیل ہوا، جس نے روپے کو تقویت دی اور ڈالر کو مزید کمزور کیا۔

اس دوران انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر سمیت دیگر غیر ملکی کرنسیوں کی قدر میں کمی دیکھی گئی۔ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 9 پیسے کمی کے ساتھ 281.

01 روپے پر بند ہوا جب کہ اوپن مارکیٹ میں اس کی قدر 10 پیسے گھٹ کر 282.05 روپے ہوگئی۔ ڈالر کی انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان فرق بھی گھٹ کر صرف 1.04 روپے رہ گیا جو مارکیٹ میں استحکام کی علامت ہے۔

برطانوی پاؤنڈ، یورو، ریال اور درہم جیسی کرنسیوں کی قدر میں بھی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔ پاؤنڈ 3.31 روپے گر کر 374.05 روپے جبکہ یورو 2.67 روپے کمی کے بعد 326.42 روپے پر آگیا۔ اسی طرح ریال اور درہم کی قدر بالترتیب 74.93 اور 76.50 روپے پر بند ہوئی۔

ماہرین کے مطابق روپے کی مضبوطی میں کئی مثبت عوامل نے کردار ادا کیا۔ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں انفلوز بڑھنے، آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے اگلی قسط کی منظوری کی توقعات، اور ایس آئی ایف سی کے تعاون سے توانائی و معدنیات کے شعبوں میں سرمایہ کاری میں اضافے نے مارکیٹ پر خوشگوار اثرات ڈالے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آئی ایف سی کے ساتھ ریکوڈک منصوبے سے متعلق پیش رفت اور ڈالر اسمگلنگ کے خلاف مسلسل کریک ڈاؤن نے بھی مارکیٹ میں طلب کو محدود رکھا، جس کے نتیجے میں سپلائی بہتر اور روپے کی حقیقی مؤثر شرحِ مبادلہ میں اضافہ ہوا۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مارکیٹ میں کی قدر میں روپے کی

پڑھیں:

پاکستان میں شدید پانی بحران، ذخائر میں تیزی سے کمی،ایشیائی بینک

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ایشیائی ترقیاتی بینک نے ایشین واٹر ڈیویلپمنٹ آؤٹ لک رپورٹ 2025 جاری کر دی کر دی ہے جس میں کہا گیاہے کہ پاکستان کوپانی کے شدید بحران کا سامنا ہے، ذخائر میں تیزی سے کمی جاری ہے،ایشیائی ترقیاتی بینک

رپورٹ کے انکشاف ہواہے کہ پاکستان کی 80 فیصد سے زیادہ آبادی پینے کے صاف پانی سے محروم ہے، پاکستان میں فی کس پانی دستیابی 3500 سے کم ہوکر1100 مکعب میٹر رہ گئی، زیر زمین پانی کے بے دریغ استعمال سے زہریلا آرسینک پھیل رہا ہے، ماحولیاتی تبدیلی، آبادی، ناقص مینجمنٹ سےپانی کا بحران بڑھ رہا ہے، زرعی شعبہ سب سے زیادہ پانی ضائع کر رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق واٹر سیکیورٹی کے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں ہے، پاکستان میں پالیسیاں مضبوط مگرعملدرآمد کمزور اور سست ہے، مالی وسائل کی شدید کمی، واٹر سیکٹر میں اصلاحات اور سرمایہ کاری درکار ہے۔

رپورٹ میں اگلی دہائی میں 10 سے 12 ٹریلین روپے درکار اور موجودہ سرمایہ ناکافی قرار دی گئی ہے ، پاکستان میں 2022 کے سیلاب نے لاکھوں افراد کو بے گھر کیا، پاکستان میں سیلاب اور خشک سالی کے خطرات برقرار ہیں، پاکستان کو ایس ڈی جیز کیلئے سالانہ 12 ارب ڈالر درکار ہیں، ناقص پانی و صفائی سے سالانہ 2.2 ارب ڈالر نقصان کا سامنا ہے، پاکستان میں اربن فلڈنگ اور گندے پانی کا اخراج بڑے چیلنج ہیں۔

ایشین ڈویلپمنٹ کے مطابق دیہی علاقوں میں پانی کی رسائی کم جبکہ آلودگی اور نگرانی کے مسائل برقرار ہیں، شہری پانی کا انفرا اسٹرکچر کمزور ہے اور گندا پانی بغیر ٹریٹمنٹ خارج ہو رہا ہے، صنعتی شعبہ تقریبا مکمل طور پر زیرزمین پانی پر انحصار کرتا ہے، پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ناکافی، پُرانا نظام بحران بڑھا رہا ہے، آبی ماحولیاتی نظام مزید خراب، دریاؤں اور ویٹ لینڈز پر دباؤ ہے، پاکستان کا پانی سیکیورٹی اسکور 2013 سے2025 میں 6.4 پوائنٹس بہتر ہوا۔

پانی کے شعبے میں ٹیکنیکل صلاحیت اور کوآرڈینیشن کمزور ہے، بڑےمنصوبوں پر سرمایہ کاری، اصلاحات پر کم توجہ ہے، صنفی مساوات اور سماجی شمولیت کا عمل ابھی سست ہے۔ اے ڈی بی نے رپورٹ میں پانی کے معیار کی نگرانی کیلئے آزاد اتھارٹی کی سفارش کی گئی ہے ، طرز حکمرانی بہتر نہ ہوئی تو ترقی غیر مساوی رہے گی، ایشیا پیسفک میں 2.7 ارب کی آبادی پانی کی عدم دستیابی سے باہر آگئی۔

براعظم ایشیا میں واٹر سیکیورٹی کیلئے 250 ارب ڈالر درکار ہیں، ماحولیاتی زوال اور فنڈنگ کی کمی مستقبل میں خطرات بڑھا رہی ہے، براعظم ایشیا دنیا کے 41 فیصد سیلابوں کا مرکز ہے، پانی اور صفائی کے منصوبوں پر موجودہ اخراجات ضرورت کا 40 فیصد ہیں۔ سالانہ 150 ارب ڈالر کا فنڈنگ گیپ واٹر سیکیورٹی کیلئے خطرہ ہے، 2040 تک خطے میں پانی کے نظام کیلئے 4 ٹریلین ڈالر درکار ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کرنسی مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابل امریکی ڈالر مزید سستا
  • انٹربینک میں ڈالر مزید سستا، اوپن کرنسی مارکیٹ میں قدر مستحکم
  • وزیر خزانہ کا اقتصادی استحکام برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ
  • سونے کی قیمت 19 ڈالر کی کمی ریکارڈ
  • پاکستان کو نومبر 2025 میں 3.2 ارب ڈالر ترسیلات زر موصول، 5 ماہ میں مجموعی حجم 16.1 ارب ڈالر
  • زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
  • پاکستان میں شدید پانی بحران، ذخائر میں تیزی سے کمی،ایشیائی بینک
  • سونے کی قیمت میں پھر اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟
  • عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونا کتنے میں فروخت ہو رہا ہے؟
  • سعودی کے 3 ارب ڈالر ڈپازٹ کی مدت بڑھنے سے زرمبادلہ دباؤ میں نمایاں کمی