لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائزز کا 10 سالہ معاہدہ ختم ہوگیا ہے اور نئے معاہدے کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں تاہم صرف اہل ٹیمیں ہی نئی بولی میں شامل ہوں گی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) ہیڈکوارٹرز میں پی ایس ایل کے سی ای او سلمان نصیر کی زیرصدارت اجلاس ہوا جہاں چارٹرڈ فرم ای وائے مینا نے پی ایس ایل کی ویلیوایشن رپورٹ پیش کی، اے وائی مینا کی نمائندگی محسن اقبال اور ان کی ٹیم نے کی۔

اجلاس میں کہا گیا کہ ویلیوایشن رپورٹ کی بنیاد پر 10 سالہ نیا فرنچائز معاہدہ تیار ہوگا، نیا فرنچائز معاہدہ ٹیموں کی نظر ثانی شدہ مارکیٹ ویلیو پر ہو گا۔

چارٹرڈ فرم اے وائی مینا پی ایس ایل کی فرنچائزز کی نئی مارکیٹ ویلیو لگائے گی، چارٹرڈ فرم اگلے چند روز میں اپنا کام مکمل کر لے گی۔

پی ایس ایل کی نئی بولی میں موجودہ ٹیموں میں سے صرف اہل ٹیمیں ہی بولی کا حصہ بن پائیں گی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پی ایس ایل کی

پڑھیں:

کراچی سے اربوں روپے کا ریونیو حاصل کرنے کا ایک اور منصوبہ بنا لیا گیا

کراچی:

کراچی سے اربوں روپے کا ریونیو حاصل کرنے کا ایک اور منصوبہ بنالیا گیا، ادارہ ترقیات کراچی نے غیر اعلانیہ ٹارگیٹیڈ کارروائیوں کی تیاریاں مکمل کرلیں، تبدیلی استعمال اراضی پر شہر کے ہزاروں پلاٹوں کی الاٹمنٹ منسوخ کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا گیا، افسران نے شہر میں بڑی کارروائی کیلئے نوٹسز کا ڈرافٹ تیار کرنا شروع کردیا، مس یوز آف پلاٹس پر شروع کی جانے والی کارروائیوں کے لیے افسران نے تیاری کرلی ہے، ممبر ایڈ منسٹریشن کی نگرانی میں نوٹسز کا ڈرافٹ اور آپریشن کا لائحہ عمل طے کیا جارہا ہے۔

انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق ادارہ ترقیات کراچی نے شہر قائد میں تبدیلی استعمال اراضی (مس یوز آف پلاٹس) پر غیر اعلانیہ طور پر بڑی کارروائیاں شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ کے ڈی اے افسران نے مذکورہ کارروائیوں کو مبینہ طور پر غیر اعلانیہ طور پر ٹارگیٹیڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کے ڈی اے کے اندرونی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ادارے کے ایک سابق ریٹائرڈ ڈائریکٹر مس یوز آف پلاٹ کے نوٹسز جاری کرکے شہر سے مبینہ طور پر کروڑوں روپے بٹور کر روانہ ہوچکے ہیں، اس حوالے سے ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ تین سال قبل گورننگ باڈی سے اس سلسلے میں منظوری لی گئی تھی اور اس کے بعد سے افسران مذکورہ منظور کیے گئے گورننگ باڈی کے فیصلے کو مبینہ طور پر ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کرتے رہے ہیں۔

 تاہم ایک مرتبہ پھر ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں باقاعدہ اعلانیہ کارروائی کے بجائے ٹارگیٹیڈ آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں کراچی کے ہزاروں پلاٹوں کی الاٹمنٹ منسوخ کرنے اور ان کی بحالی کے لیے بھاری جرمانہ وصول کیا جانا شامل ہے،کے ڈی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر اعلانیہ ٹارگیٹیڈ آپریشن کے باعث ادارے کو ریونیو حاصل ہونے کے بجائے  مذکورہ ریونیو بدعنوانیوں کی نذر ہونے کا خطرہ ہے۔

اس حوالے سے ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ منسوخ شدہ پلاٹوں کی بحالی سے حاصل ریونیو کے لیے کے ڈی اے میں کوئی اکائونٹ بھی نہیں کھولا جاسکا ہے جس سے واضح ہوسکے کہ اس مد میں کتنی آمدنی ادارے کو حاصل ہوسکی ہے۔

 ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے آصف جان صدیقی کی منظوری سے اس حوالے سے تین ماہ قبل یکم اگست 2025ء کو ایک سرکلر جاری کیا گیا تھا مذکورہ سرکلر جاری کرکے مبینہ طور پر فائلوں میں محفوظ کرلیا گیا ہے اور ادارے کے متعدد اہم افسران بھی جاری کیے گئے سرکلر سے لاعلم بتائے جاتے ہیں۔

سرکلر کے مطابق مس یوز آف پلاٹس پر الاٹمنٹ منسوخ کی جائے گی جبکہ اس کی بحالی کے لیے 100 روپے کے اسٹیمپ پیپر پردوبارہ مس یوز آف پلاٹ نہ کرنے کا حلف نامہ جمع کرانا ہوگا جبکہ بحالی کے چارجز بھی ادا کرنا ہونگے جس کیلئے 6 مختلف کیٹیگریز بنائی گئی ہیں۔

 کیٹگیری 1 میں جن علاقوں کو شامل کیا گیا ہے اس میں اسکیم ون اے،فائیو،سیون،الیون اور24  بوہری بازار،شارع فیصل،الہلال،سندھی مسلم،دھوراجی اور اس سے ملحقہ سوسائٹیز شامل ہیں جن کی بحالی کی فیس5 ہزارروپے اسکوائر یارڈ رکھی گئی ہے۔

کیٹیگری2 میں اسکیم ٹو،36 ناظم آباد شامل ہیں اور کیٹیگری 3 میں اسکیم16 خدادا کالونی شامل ہیں مذکورہ دونوں کیٹگیری میں منسوخ کی گئی الاٹمنٹ کی بحالی کی فیس 3 ہزار روپے اسکوائر یارڈ رکھی گئی ہے۔

کیٹیگری4 میں نارتھ کراچی ٹائون شپ شامل ہے جس میں منسوخ کی گئی الاٹمنٹ کی بحالی فیس ڈھائی ہزار روپے اسکوائر یارڈ مقرر کی گئی ہے۔

اسی طرح کیٹگیری 5 میںاسکیم33،میٹروول I,II,III ، شاہ فیصل کالونی،ملیر ٹائون شپ شامل ہیں جس میں پلاٹوں کی بحالی کے چارجز فیس1500 روپے اور کیٹیگری6 جس میں اسکیم41،کورنگی لانڈھی،قصبہ،قصبہ میٹروول شامل ہیں ان کے منسوخ کی گئی الاٹمنٹ کی بحالی کی فیس بھی1500 روپے مقرر کی گئی ہے، کے ڈی اے کے جاری سرکلر میں ڈائریکٹر ریکوری کو اہم ٹاسک دیا گیا ہے کہ مکمل چالان جمع نہ ہونے تک پلاٹ کی ری اسٹوریشن نہ کی جائے۔

واضح رہے کہ شہر بھر میں رہائشی پلاٹوں پر ہوٹلز،بیوٹی پارلرز،اسکولز،شادی ہالز،،بینکیوٹس،دکانیں اور دیگر مختلف نوعیت کی تجارتی اور کمرشل سرگرمیاں جاری ہیں،موجودہ صورتحال میں کئی ہزار گھروں کی الاٹمنٹ کی منسوخی اور بحالی کی مد میں کے ڈی اے کو اربوں روپے کی آمدنی متوقع ہے جس کے لیے تیاری کی جارہی ہے۔

تاہم دوسری طرف ادارے کی کرپٹ مافیا بھی بہتی گنگا میں ڈبکیاں لگانے کے لیے اپنا پلان تیار کرنے میں مصروف ہے۔اس حوالے سے ڈائریکٹر لینڈ مراد عباسی سے ان کا موقف جاننے کے لیے کوشش کے باوجود رابطہ ممکن نہ ہوسکا۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ کا قدیم لوک ساز بَرِیندو یونیسکو کے ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل
  • یونیسکو نے سندھ کے قدیم لوک ساز بوریندو کو عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کرلیا
  • جنگ بندی معاہدہ: اسرائیلی خلاف ورزیوں پر حماس کا دوسرے مرحلے پر عملدرآمد سے انکار
  • پولیو مہم 15 سے 21 دسمبر تک چلائی جائے گی
  • جیو اسٹار کا میڈیا رائٹس معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ، آئی سی سی مالی بحران کا شکار
  • کراچی سے اربوں روپے کا ریونیو حاصل کرنے کا ایک اور منصوبہ بنا لیا گیا
  • نیٹ فلکس اور وارنر برادرز کا معاہدہ کھٹائی میں، صدر ٹرمپ درمیان میں کودپڑے
  • امن معاہدہ ناکام؟ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا میں دوبارہ شدید جھڑپیں شروع
  • ژوب؛ مسافر بس اور فیلڈر گاڑی میں تصادم، 5 افراد جاں بحق
  • بھارت میں فلائٹ آپریشن مفلوج ہونے سے ایج گروپ کرکٹرز رل گئے