حکومت نے گندم خریداری کا منصوبہ تیار کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
ذرائع وزارت فوڈ سیکیورٹی نے کہا کہ عبوری پالیسی کی سفارشات آئندہ ہفتوں میں وفاقی کابینہ کو پیش کی جائیں گی، حکومت مجموعی طور پر 6.25 ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گی۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت نے گندم خریداری کا منصوبہ تیار کرلیا جب کہ رواں سال کے لیے عبوری گندم پالیسی کے ڈرافٹ کو حتمی شکل دے دی گئی۔ ذرائع وزارت فوڈ سیکیورٹی نے کہا کہ عبوری پالیسی کی سفارشات آئندہ ہفتوں میں وفاقی کابینہ کو پیش کی جائیں گی، حکومت مجموعی طور پر 6.
ذرائع نے کہا کہ وفاق 1.5 ملین ٹن گندم خریدے گا، پنجاب 2.5 ملین ٹن گندم خریداری کرے گا، سندھ ایک ملین ٹن گندم خریدے گا، خیبرپختونخوا 7.5 لاکھ اور بلوچستان 5 لاکھ ٹن گندم خریدیں گے۔ حکومت نے گندم کی انڈیکیٹو قیمت خرید 3500 روپے فی من مقرر کردی گئی ہے، اگر بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمت بڑھے گی تو پاکستان میں بھی قیمت بڑھا دی جائے گی۔ ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف شرائط پر گندم کی امدادی قیمت مقرر نہیں کی گئی، گندم کی صوبائی نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان نے چین کے اشتراک سے جدید ایکسرے مشین تیار کر لی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251025-08-20
ؔکراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان میں پہلی بار جدید ایکسرے مشین تیار کرلی گئی، عالمی مارکیٹ میں اس مشین کی قیمت20 سے25 ملین روپے ہے۔ پاکستان نے میڈیکل سائنس کے شعبے میں اہم سنگِ میل عبور کر لیا۔ چین کے اشتراک سے تیار کی گئی اس مشین کو “I Care
50Xکا نام دیا گیا ہے، جس کے تمام پرزے مقامی مارکیٹ میں بھی دستیاب ہوں گے۔ یہ مشین ہیلتھ ایشیا ایکسپو2025ء میں توجہ کا مرکز بنی رہی، جہاں شرکا کو اس کی خصوصیات اور افادیت کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ عالمی مارکیٹ میں اس مشین کی قیمت20 سے25 ملین روپے ہے جبکہ پاکستان میں اس کی تیاری پر صرف3 سے4 ملین روپے لاگت آئی ہے۔ ماہرین نے کہاکہ مذکورہ ایکسرے مشین جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے، جو صرف10 سیکنڈ میں ایکسرے کی فوٹیج فراہم کرتی ہے جبکہ اس کی ریڈیالوجی شعاعوں کی شدت بھی کم ہے، جس سے مریضوں کو محفوظ تشخیص ممکن ہوتی ہے۔ یہ منصوبہ2020ء میں شروع کیا گیا تھا اور تقریباً 5 سال کی محنت کے بعد اس کامیابی کو حاصل کیا گیا۔ ملک کے مختلف اسپتالوں میں اس مشین کا استعمال شروع ہو چکا ہے، جو پاکستان کی میڈیکل انڈسٹری کے لیے ایک بڑی پیش رفت قرار دی جا رہی ہے۔