ایس پی عدیل اکبر کی طبی بنیاد پر چھٹی منظور کی جاچکی تھی،پولیس ذرائع
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
ایس پی عدیل اکبر کی طبی بنیاد پر چھٹی منظور کی جاچکی تھی،پولیس ذرائع WhatsAppFacebookTwitter 0 25 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )وفاقی پولیس کے ایس پی انڈسٹریل ایریا عدیل اکبر کی مبینہ خود کشی کے معاملے میں مزید انکشافات سامنے آ گئے ہیں ۔ذرائع کا کہناہے کہ ایس پی عدیل اکبر کی طبی بنیادوں پر چھٹی منظور کی جا چکی تھی ، عدیل اکبر نے 20 سے 22 اکتوبر کی چھٹی مانگی تھی ، ڈی آئی جی آفس نے عدیل اکبر کی چھٹی منظوری کا آرڈر 23 اکتوبر کو کیا ۔
یاد رہے کہ پولیس کے 46ویں کامن سے تعلق رکھنے والے گریڈ 17 کے افسر عدیل اکبر اسلام آباد پوسٹنگ سے قبل بلوچستان میں تعینات تھے۔ آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی کے مطابق وہ لگ بھگ ڈیڑھ ماہ پہلے بلوچستان سے ٹرانسفر کر کے اسلام آباد لائے گئے تھے اور انڈسٹریل ایریا میں بطور ایس پی اپنے فرائص سرانجام دے رہے تھے۔واضح رہے کہ 23 اکتوبر کو شاہراہ دستور پر اپنی گاڑی میں موجود عدیل اکبر کی مبینہ خودکشی کی ابتدائی اطلاع سامنے آئی تھی، ان کو گولی سامنے کی جانب سے لگی جو کہ پیچھے کھوپڑی سے باہر نکلی ، ان کا دماغ شدید متاثر ہوا جو کہ موت کی وجہ بنا، پولیس کی جانب سے گاڑی میں موجود آپریٹر اور ڈرائیور کو حراست میں لیا گیا ہے اور ان کے بیانات ریکارڈ کر لیئے گئے ہیں ۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمنی لانڈرنگ کیس: پرویز الہٰی کی بریت کی درخواست پر فیصلہ مؤخر اگلی خبرپاک افغان مذکرات ناکام ہوئے تو افغانستان سے کھلی جنگ ہوگی، خواجہ آصف پاک افغان مذکرات ناکام ہوئے تو افغانستان سے کھلی جنگ ہوگی، خواجہ آصف پاک افغان مذاکرات کا دوسرا دور استنبول میں شروع پاک-افغان مذاکرات کا دوسرا دور آج استنبول میں ہوگا پاکستان کی سفارتی کامیابیوں کا عالمی اعتراف، امریکی جریدے نے ’خطے کا فاتح‘ قرار دے دیا ٹرانزٹ کھیپوں کی تقریبا 495گاڑیاں طورخم اور چمن پر سرحد پار کرنے کی منتظر ہیں، ایف بی آر ملک میں مہنگائی کی شرح مسلسل چوتھے ہفتے بھی بلند ، ہفتہ وار مہنگائی میں صفر اعشاریہ22فیصد اضافہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عدیل اکبر کی ایس پی
پڑھیں:
کامونکی: ایس پی عدیل اکبر کی نمازجنازہ ادا‘ اعلیٰ افسروں کی شرکت
کامونکی (نمائندہ خصوصی) مبینہ طور پر خودکشی کرنے والے ایس پی عدیل اکبر گجر کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔ مرحوم کی نمازجنازہ میں اعلیٰ پولیس افسران سمیت اہل علاقہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ مرحوم کو ماڑی ٹھاکراں کے قبرستان میں سْپردِخاک کردیا گیا۔ ایس پی عدیل اکبر کے جسدخاکی کو پولیس کی جانب سے سلامی پیش کرنے کے بعد قبر پر پھولوں کی چادریں چڑھائی گئیں۔ آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوتے کہا ایس پی عدیل اکبر کی وفات محکمہ پولیس کیلئے بہت بڑا نقصان ہے۔ افسوناک واقعہ کی تحقیقات کیلئے تین ڈی آئی جیز پر مشتمل ٹیم تشکیل دی جاچکی ہے جنہیں جلد انکوائری مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔
اسلام آباد (عزیز علوی )ایس پی آئی نائن عدیل اکبر کی فائر لگنے سے ہونے والی موت کا معمہ حل نہ ہوسکا اس معاملے پر وفاقی پولیس کے سینئر حکام نے خاموشی سے دن گزار دیا سوشل میڈیا پر طرح طرح سے قیاس آرائیوں اور تبصروں نے اپنے اپنے انداز سے اس پراسرار موت کے اسباب بیان کردیئے۔ ایس پی عدیل اکبر مرحوم جو ڈیڑھ ماہ قبل بلوچستان میں ہارڈ ایریا ڈیوٹی کے بعد اسلام آباد پولیس میں پوسٹ ہوئے تو انہیں پروفیشنل پولیس افسر کے طور پر انڈسٹریل ایریا زون میں تعینات کر دیا گیا۔ انتہائی کم عرصہ کی تعیناتی میں ابھی وہ شہریوں اور شہر سے پوری طرح شناسا نہیں ہوئے تھے کہ انکے اور انکے گھر والوں کیلئے یہ ٹریجڈی سامنے آگئی اور آیک ذہین، باصلاحیت پولیس آفیسر یوں منظر سے چلا گیا۔ پولیس کے تین ڈی آئی جی تفتیش کر رہے ہیں انہیں کار میں فون سننے کے بعد فائر لگنا کئی سوال سامنے لا رہا ہے۔ ایس پی عدیل اکبر مرحوم کے سوشل میڈیا اکائونٹ تک پہنچ کر انکے شعری ذوق سے بھی رنگ برنگ سے معنی لئے جا رہے ہیں۔ عدیل اکبر گولی لگنے سے جاں بحق ہوگئے یہ ایک سطری پولیس کا ایسا بیان ہے جہاں سے اس نے اس کیس کی باریکیوں کا پتہ چلانا ہے۔ اسلام آباد پولیس سنگین واقعات کے ملزموں کا تو لمحوں میں پتہ چلا کر شہریوں میں احساسِ تحفظ لاتی ہے لیکن گزشتہ شام تک وفاقی پولیس اپنے ایس پی کی موت کے حوالے سے اپنی تحقیقات کی ایک سطر بھی سامنے نہ لاسکی۔ آخری کال کس نے کی اور چند لمحوں میں گولی چل گئی‘ سوال یہ ہے کہ ماجرا کیا ہے۔ ایک سال کی ننھی بچی کو تو یہ واقعہ کب جا کر سمجھ میں آئے گا کہ وہ شفقت پدری سے محروم ہوئی تھی لیکن اسلام آباد پولیس کی جانب سے اس کے شعور کو کیا جواب دے کر مطمئن کیا جائے گا۔