علیزے شاہ نے انسٹاگرام سے اپنی تمام تصاویر کیوں ڈیلیٹ کیں؟ اداکارہ نے وجہ بتا دی
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
علیزہ شاہ نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے تمام تصاویر اور پوسٹ ڈیلیٹ کر دی ہیں اور اس کے پیچھے کی وجہ بھی بتا دی ہے۔
علیزے شاہ کا شمار پاکستان کی انڈسٹری کی صف اول کی اداکاراؤں میں ہوتا ہے، تاہم وہ گزشتہ کچھ عرصے سے ڈراما انڈسٹری سے دور ہیں اور اکثر سوشل میڈیا کے ذریعے ہی ان کی زندگی کے بارے میں معلومات ملتی ہیں۔
اداکارہ سوشل میڈیا پر اپنی تصاویر اور ویڈیوز بھی شیئر کرتی رہتی تھیں اور اگر ان ویڈیوز پر کوئی صارف لباس کے حوالے سے تنقیدی تبصرہ کرتا تھا تو وہ انہیں یہی جواب دیتیں کہ ان کی والدہ نے کبھی بھی ان پر لباس کے حوالے سے پابندی نہیں لگائی۔
کچھ عرصہ قبل علیزے شاہ نے انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں کہا تھا کہ شوبز انڈسٹری کے تلخ تجربات نے انہیں ذہنی طور پر اس حد تک متاثر کیا کہ وہ پی ٹی ایس ڈی (پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر) میں مبتلا ہوگئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ پی ٹی ایس ڈی کے ساتھ زندگی گزار رہی ہیں اور انڈسٹری میں پیش آنے والے تجربات کی وجہ سے وہ خود سے نفرت کرنے لگیں اور سوچنے پر مجبور ہوئیں کہ وہ اس کا حصہ ہی کیوں بنیں۔
حال ہی میں علیزے شاہ نے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے اپنی تمام تصاویر اور پوسٹ ڈیلیٹ کر دی ہیں۔
ان کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے، جس میں وہ کہتی ہیں کہ انہوں نے انسٹاگرام سے اپنی تمام تصاویر حذف کر دی ہیں اور وہ اس پر خوش بھی ہیں اور شرمندہ بھی، کیونکہ انہیں نہیں معلوم تھا کہ وہ اس سے پہلے اپنی زندگی کے ساتھ کیا کر رہی تھیں اور یہ سب غم کے اثر میں ہوا۔
علیزے شاہ کے مطابق انہیں معلوم نہیں کہ وہ کب دوبارہ واپس آئیں گی، لیکن پرانی تصاویر یا پرانی علیزے واپس نہیں آئے گی۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اداکارہ نے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے تمام پوسٹ ڈیلیٹ کی ہوں، اس سے قبل گزشتہ برس ستمبر اور رواں سال اپریل میں بھی علیزے شاہ اپنے انسٹاگرام کی تمام تصاویر و پوسٹ ڈیلیٹ کر چکی ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Entertainment Website (@starsworld.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نے انسٹاگرام تمام تصاویر پوسٹ ڈیلیٹ علیزے شاہ ہیں اور شاہ نے
پڑھیں:
غزہ کے بچوں پر گولیاں کیوں نہیں چلانی چاہئیں؟ اسرائیلی وزیر کی ہرزہ سرائی
عرب ویب سائٹ عرب 48 نے رپورٹ کیا ہے کہ کابینہ اجلاس کے دوران اسرائیلی فوج کے نائب سربراہ نے کہا تھا کہ فوجی صرف ان بالغ مشتبہ افراد پر گولی چلاتے ہیں جو سرحد کے قریب آتے ہیں، نہ کہ ان بچوں پر جو گدھے پر سوار ہوتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اپنے اشتعال انگیز اور متنازع بیانات کے لیے معروف غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیرِ داخلہ و سلامتی ایتامار بن گویر نے ایک بار پھر غزہ کے بچوں پر فائرنگ کرنے کی حمایت کی ہے۔ عرب ویب سائٹ عرب 48 نے رپورٹ کیا ہے کہ کابینہ اجلاس کے دوران اسرائیلی فوج کے نائب سربراہ نے کہا تھا کہ فوجی صرف ان بالغ مشتبہ افراد پر گولی چلاتے ہیں جو سرحد کے قریب آتے ہیں، نہ کہ ان بچوں پر جو گدھے پر سوار ہوتے ہیں۔ اس پر ایتامار بن گویر نے تمسخر آمیز لہجے میں سوال کیا کہ آخر گدھے پر سوار بچے پر گولی چلانے میں کیا برائی ہے؟
اجلاس میں موجود دیگر اسرائیلی وزراء نے بھی فلسطینی بچوں کی جان کے بارے میں طنز و تمسخر سے گفتگو کی۔ نتن یاہو کابینہ کے ایک اور وزیر داؤد امسالم نے مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ پہلے کس پر فائر کریں؟ بچے پر یا گدھے پر؟ اسی دوران وزیرِ داخلہ اسرائیل کاٹز نے کہا کہ جو کوئی بھی دیوار کے قریب آئے، اسے معلوم ہونا چاہیے کہ اسے نقصان پہنچ سکتا ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں کہ بن گویر نے اس طرح کے انتہاپسندانہ اور نفرت انگیز بیانات دیے ہوں۔ ان بیانات نے ایک بار پھر بین الاقوامی سطح پر شدید تنقید اور میڈیا ردِعمل کو جنم دیا ہے، اور اسرائیل کے اندرونی سیاسی حلقوں میں بھی اس طرزِ بیان پر بحث چھڑ گئی ہے۔