شاید مستقبل میں اپنا چہرہ اے آئی کو بیچ دوں:احد رضا میر
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
پاکستان کے معروف اداکار احد رضا میر کا حالیہ انٹرویو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا ہے جس میں انہوں نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ ممکن ہے میں مستقبل میں اپنا چہرہ مصنوعی ذہانت (AI) کو بیچ دوں۔
امریکا میں مداحوں کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران احد رضا میر نے ٹیکنالوجی، اداکاری اور مستقبل کے منصوبوں پر کھل کر گفتگو کی۔
اداکار نے کہا کہ میں مصنوعی ذہانت کو ایک ساتھ دلچسپ اور خوفناک تصور کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ شاید چند سال بعد میں اپنا چہرہ اے آئی کو بیچ دوں، تاکہ وہ خودکار طور پر میری پرفارمنسز بنا دے۔
انہوں نے مزاحیہ انداز میں مزید کہا کہ پھر ایک سال میں میرے دس ڈرامے ریلیز ہوں گے اور میں آرام سے بیٹھا رہوں گا۔
احد کے اس دلچسپ تبصرے پر شائقین قہقہوں سے لوٹ پوٹ ہوگئے۔
View this post on InstagramA post shared by Misbah Ali (@imisbahali)
اداکار نے تسلیم کیا کہ ٹیکنالوجی تیزی سے شوبز انڈسٹری کو بدل رہی ہے اور مستقبل میں اس کے اثرات مزید نمایاں ہوں گے۔
احد رضا میر نے اپنی نجی زندگی کے بارے میں بتایا کہ وہ زیادہ تر وقت گھر پر گزارتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے گھر میں رہنا، فلمیں دیکھنا، تھیٹر اور سینما کا لطف اٹھانا پسند ہے، مجھے آرٹ سے بھی خاص لگاؤ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں احد نے کہا کہ مجھے ہر طرح کے فنکاروں کے ساتھ کام کرنا پسند ہے، یہ شاید سیاسی لگے، لیکن سچ یہ ہے کہ میں سب کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہوں۔
احد نے اپنے مقبول ڈرامے عہدِ وفا کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ مرد اداکاروں کے ساتھ کام کرنا بھی ایک دلچسپ اور نیا تجربہ تھا۔
احد رضا میر نے کہا کہ میرے نزدیک اداکاری کا کوئی طے شدہ فارمولا نہیں، لوگ مجھ سے اکثر پوچھتے ہیں کہ تمہارا ایکٹنگ میتھڈ کیا ہے؟ لیکن حقیقت یہ ہے کہ کوئی خاص طریقہ نہیں، سب کچھ خود بخود ہو جاتا ہے جب میں کردار میں ڈوب جاتا ہوں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نے کہا کہ انہوں نے کے ساتھ
پڑھیں:
مسائل کا حل مذاکرات ہیں مگر پی ٹی آئی سیاستدانوں کے ساتھ بیٹھنے پر آمادہ نہیں،شرجیل میمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات قوم کی یادداشت کا مستقل حصہ ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ سیاستدان اپنی غلطیاں قبول کریں۔
سندھ ہاؤس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2018 کے انتخابات میں دھاندلی کے ذریعے پی ٹی آئی کو اقتدار دیا گیا، مگر ساڑھے تین سالہ دورِ حکومت میں کوئی بڑا منصوبہ سامنے نہ آ سکا اور اسی دور کو انسانی حقوق کی بدترین پامالی کا زمانہ قرار دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اپنے اقتدار کے دوران اسٹیبلشمنٹ سے مثالی تعلقات کے دعوے کرتے رہے، مگر آج خود کو ہیرو بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ سیاسی مخالفین کے خلاف مقدمات، میڈیا ٹرائل، اور آصف زرداری سمیت پیپلز پارٹی رہنماؤں کی گرفتاری اسی دور میں ہوئی۔ فریال تالپور کو عید کی رات گرفتار کر کے جیل بھیجا گیا، جو آمریت جیسا طرزِ حکمرانی تھا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ بانی پی ٹی آئی بیرون ملک بیٹھ کر ریاست کے خلاف بیانیہ دیتے رہے، اور ان کی گرفتاری پر اسرائیل سمیت کچھ بین الاقوامی حلقوں نے ردعمل دیا، جبکہ ان کے اہل خانہ بھارتی میڈیا پر بیانات دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو غدار نہیں کہتے مگر چاہتے ہیں کہ سیاسی ماحول کو اشتعال انگیزی، گالم گلوچ اور تصادم سے بچایا جائے۔
شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ مسائل کا حل بات چیت میں ہے، لیکن پی ٹی آئی قیادت سیاستدانوں سے مذاکرات پر آمادہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم کے گھر پر حملہ اور قومی املاک کو نقصان ناقابلِ فراموش ہے اور قوم ایسے واقعات کو نظرانداز نہیں کر سکتی۔