حکومت پنجاب نے معدنیات و کان کنی کےلئے نیا جامع قانونی نظام متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)حکومت پنجاب نے معدنیات و کان کنی کےلئے نیا جامع قانونی نظام متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا۔پنجاب مائنز اینڈ منرلز بل 2025 کل پنجاب اسمبلی میں منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔ بل کے تحت لائسنسنگ اتھارٹی ،کان کنی ومعدنیات فورس، پولیس اسٹیشن اورعدالتوں کی تشکیل دی جائے گی۔
بل متن کے مطابق اتھارٹی کے پاس نئے لائسنس کے اجرا اور معطل وختم کرنے کا اختیار ہوگا، بل کے تحت کان کنی ومعدنیات فورس تشکیل دی جائے گی۔ غیر قانونی کان کنی روکنا کان کنی ومعدنیات فورس کےذمےہوگا۔ بل کےتحت کان کنی ومعدنیات پولیس اسٹیشن تشکیل پائیں گے، بل کے تحت کان کنی و معدنیات کے معاملات لئے اسپیشل کورٹس تشکیل دئیے جائیں گے۔کان کنی ومعدنیات فورس کاسینئرافسرڈی جی ہوگا، ڈی جی اور سینئر افسران کےعلاوہ فورس کو یونیفارم پہننالازم ہوگا، فورس کے پاس گرفتار کرنے کا اختیارہوگا۔ بل مظوری کے بعد متعدد مسودہ قانون ختم کردئیے جائیں گے۔
لاہور ریلوے اسٹیشن پر قلی اب کس کی زیر نگرانی کام کریں گے ۔۔۔؟ جانیے
اسپیشل کورٹ کا فیصلہ سیشن کورٹ میں چیلنج ہوگا، بل کےتحت ایکسپلوریشن پروموشن ڈویژن تشکیل پائےگا، ایکسپلوریشن پروموشن ڈویژن جیولوجیکل ڈیٹا بیس تیار کرے گا، بل میں بڈنگ کےطریقہ کار،جرمانوں کی شقیں بھی موجود ہے۔معدنیات و کان کنی کےلئے نیا جامع قانونی نظام متعارف کرانے کا بل کا مقصد سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور قانونی یقین فراہم کرناہے، بل کا مقصدقومی و ین الاقوامی معیارات کے مطابق مؤثر قانونی نظام بناناہے، بل کا مقصد سائنسی اور ماحولیاتی طور پر ذمہ دارکان کنی کےطریقوں کوفروغ دینا ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کان کنی ومعدنیات فورس کان کنی
پڑھیں:
پنجاب کا نیا بلدیاتی نظام عوام کے جمہوری حقوق پر براہِ راست حملہ ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251211-11-11
فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی کال پرپنجاب بلدیاتی ایکٹ کے خلاف 21دسمبرکو ہونے والے دھرنے کی تیاریوں کے سلسلہ میں جائزہ اجلاس کل (بروزجمعہ)صبح 10بجے المرکزالاسلامی چنیوٹ بازار میں صوبائی امیرجاویدقصوری کی صدارت میں ہوگا۔اجلاس میں ڈویژن کے اضلاع جھنگ،ٹوبہ ٹیک سنگھ، چنیوٹ، جڑانوالہ، تاندلیانوالہ ، سمندری کے امرائے اضلاع وسیکرٹریز،صدورسیاسی کمیٹیز، جے آئی یوتھ،کسان ونگ اور لیبر ونگزکے ذمہ داران شریک ہوںگے۔ ضلعی امیر پروفیسر محبوب الزماں بٹ نے کہاہے کہ پنجاب کا نیا بلدیاتی نظام عوام کے جمہوری اور آئینی حقوق پر براہِ راست حملہ ہے، جماعت اسلامی اس کے خلاف بھرپور مزاحمت جاری رکھے گی اور صوبائی حکومت کو اسے واپس لیناپڑے گا۔ موجودہ حکومت نے بلدیاتی اداروں کو بیورو کریسی کے تابع بنا کر عوامی فیصلہ سازی کا حق چھین لیا ہے جوآئین پاکستان سے متصادم ہے۔ انہوںنے کہاکہ اس قانون کے ذریعے انتظامی ، مالیاتی اور فیصلہ کن اختیارات منتخب نمائندوں سے چھین کر افسر شاہی کو دے دیے گئے ہیں، جسکی آئین میں کوئی گنجائش موجود نہیں۔آئین کے مطابق اختیارات نچلی سطح تک منتخب نمائندوں کو منتقل کرنا لازم ہے، لیکن موجودہ قانون اختیارات کی منتقلی کے بجائے اختیارات پر قبضے کی کوشش ہے۔