گاڑی کا نمبر اب شہری کی ملکیت ہوگا،خیبرپختونخوا میں نیا نظام متعارف
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
ویب ڈیسک:خیبرپختونخوا میں نیا نظام متعارف کروا دیا گیا جس کے تحت اب گاڑی کا نمبر گاڑی کے بجائے شہری کی ملکیت ہوگا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے باضابطہ طور پر ’’پرسںلائزڈ رجسٹریشن مارک سسٹم‘‘ کا اجراء کر دیا، نئے نظام کے تحت گاڑی فروخت ہونے کے بعد بھی نمبر پرانا مالک اپنے پاس رکھ سکے گا۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ نیا ڈیجیٹل رجسٹریشن سسٹم جعلی نمبر پلیٹس اور کلوننگ کے خاتمے میں مدد دے گا، پرسنلائزڈ رجسٹریشن سسٹم سے گاڑیوں کی رجسٹریشن کا عمل تیز، شفاف اور کرپشن فری ہو جائے گا۔
پنجاب نے تمام صوبوں سے زیادہ 16.
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد عوام کو ریلیف دینا ہے، محکمہ ایکسائز گاڑیوں کی رجسٹریشن کے لیے بھی آن لائن سسٹم بنائے۔
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ ’’پی آر ایم‘‘ سسٹم سے گاڑیوں کی غیر قانونی استعمال میں کمی آئے گی، وہیکلز کے نئے رجسٹریشن نظام کے تحت نمبر پلیٹ گاڑی کے بجائے شہری کی ملکیت ہوگی، شناختی کارڈ یا موبائل نمبر کی طرح شہری گاڑی کے نمبر کا مالک ہوگا۔
ای سی سی کا پٹرولیم مصنوعات پر ڈیلرز اور او ایم سیز مارجنز میں 5 تا 10 فیصد اضافہ منظور
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ جب گاڑی فروخت ہوگی تو نمبر بغیر کسی فیس کے فروخت کنندہ کے پاس ہی رہے گا، خریدار نئے نمبر کے لیے خود اپلائی کرے گا۔ شہری اپنا نمبر تین سال تک بغیر کسی گاڑی پر لگائے اپنے پاس محفوظ رکھ سکتا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے محکمہ ایکسائز کے لیے منشیات کے خلاف کارروائیوں میں پولیس کے طرز پر شہید پیکج کا بھی اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ منشیات کے خلاف کارروائیوں پر محکمہ ایکسائز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، جلد منشیات سے پاک خیبرپختونخوا دیکھیں گے۔
پنجاب اسمبلی نے پی ٹی آئی اور بانی پر پابندی کی قرارداد منظورکرلی
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ منشیات کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے، بڑے مگر مچھوں پر ہاتھ ڈالا جائے، منشیات کے کاروبار میں ملوث ہر شخص کے خلاف زیرو ٹالرنس ہے، اس ناسور کا خاتمہ کر کے دم لیں گے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
مکہ مکرمہ :منشیات اسمگلنگ پر2افغان اور ایک پاکستانی شہری کو سزائے موت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مکہ مکرمہ میں سعودی حکام نے منشیات اسمگلنگ کے جرم میں 2 افغان اور ایک پاکستانی شہری کی سزائے موت پر عمل درآمد کر دیا ہے۔ سعودی وزارتِ داخلہ کے مطابق دونوں افغان شہری مملکت میں میتھ اسمگل کرنے میں ملوث تھے جبکہ پاکستانی شہری کو ہیروئن اسمگل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
وزارتِ داخلہ کے بیان کے مطابق تینوں افراد کے خلاف عائد الزامات عدالت میں ثابت ہوئے، اور اپیلوں کے تمام مراحل مکمل ہونے کے بعد سزائے موت کے فیصلے برقرار رکھے گئے۔ قانونی تقاضے پورے ہونے پر سزاؤں پر عمل درآمد کر دیا گیا۔
سعودی وزارتِ داخلہ نے کہا کہ حکومت اپنے شہریوں کو منشیات کے خطرات سے محفوظ رکھنے اور منشیات اسمگل کرنے والوں کے خلاف سخت ترین کارروائی یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔