خواتین کی ملازمتوں کو خطرہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مصنوعی ذہانت (جنریٹیو اے آئی) کے بڑھتے ہوئے استعمال اور ڈیجیٹلائزیشن کے پھیلاؤ سے مردوں اور عورتوں دونوں کو ملازمتوں سے محرومی کا سامنا ہوسکتا ہے، تاہم خواتین پر اس کے اثرات کہیں زیادہ شدید ہوں گے، جس سے کام کی جگہوں پر صنفی عدم مساوات میں مزید اضافہ متوقع ہے۔اقوام متحدہ کے محکمہ برائے سماجی امور (ڈی ای ایس اے) کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں خواتین کی 27.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اے ا ئی
پڑھیں:
برصغیر میں خواتین کے رسالے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
شمس العلما مولوی سید ممتاز علی کے ادارے دارالاشاعت لاہور کارسالہ’تہذیبِ نسواں لاہور‘ ہندوستان کا سب سے پہلا زنانہ ہفتہ وار اخبارتھا لکھنو سے ’پردۂ عصمت‘ کے نام سے تاریخی ناول نگار مولانا عبد الحلیم شرر نے ایک رسالہ نکالا جس میں انھوں نے تعلیم نسواں کی حمایت اور غیرشرعی پردے کی سخت مخالفت کی۔دہلی سے 1908 میں مصور غم علامہ راشد الخیری نے ’ماہنامہ عصمت‘ کا اجرا کیا۔’معلم نسواں‘ نامی رسالہ حیدر آباد سےمولوی محب حسین کی ادارت میں شائع ہوتا تھا۔وہ حقوق نسواں کے علم بردارتھے ۔