کراچی کے سب سے بڑے صنعتی علاقے سائٹ کے صنعتکاروں نے انٹرنیٹ کنیکٹویٹی میں مسلسل خلل، کمزور موبائل سگنلز اور موبائل کمپنیوں کی غیر معیاری سروسز پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سائٹ ایسوسی ایشن کے صدر احمد عظیم علوی کا کہنا ہے کہ گذشتہ کئی روز سے جاری سست انٹرنیٹ اور ناقص موبائل کنکٹیوٹی کے باعث مقامی اور بین الاقوامی سطح پر کاروباری روابط شدید متاثر ہو رہے ہیں جس سے  بزنس کمیونٹی کو بھاری مالی نقصانات کا اندیشہ ہے۔وزیراعظم شہباز شریف سے اپیل میں انہوں نے مذکورہ صورتحال کا نوٹس لینے کی درخواست کرتے ہوئے اس بات کی نشاندہی کی کہ غیر ملکی خریداروں سے بروقت رابطہ نہ ہونے کے باعث نئے برآمدی آرڈرز اور اہم کاروبای سودے خطرے میں پڑ گئے ہیں جس کی تمام تر ذمہ داری موبائل کمپنیوں اور انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز پر عائد ہوتی ہے۔صدر سائٹ ایسوسی ایشن نے کہا کہ کاروباری امور کے لیے رابطے انتہائی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں اور موبائل، انٹرنیٹ کاروباری رابطوں کے لیے سب سے اہم ذریعہ ہیں لہذا سست انٹرنیٹ سروسز اور موبائل کنکٹیوٹی میں مسلسل خلل کی وجہ سے بزنس کمیونٹی کیسے ایک دوسرے سے رابطہ کرے اور کاروباری سودے اور برآمدی آرڈرز کے حصول کے لیے غیر ملکی خریداروں  سے کیسے رابطے کیے جائی؟ اس صورتحال میں صنعتکار برادری کو بہت زیادہ پریشانی کا سامنا ہے کیونکہ سست انٹرنیٹ سروسز اور موبائل کنکٹیوٹی میں مسلسل رکاوٹ کے باعث برآمدی آرڈرز خطرے میں پڑ گئے ہیں۔احمد عظیم علوی نے وزیراعظم شہباز شریف سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سنگین مسئلے کا فوری نوٹس لیں اور متعلقہ سروس پرووائیڈرز کو اپنی خدمات بہتر بنانے کی سخت ہدایات جاری کریں تاکہ ملکی برآمدات اور صنعتی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: سست انٹرنیٹ اور موبائل

پڑھیں:

شمالی وزیرستان: میر علی میں سرکاری پرائمری اسکول تباہ، سینکڑوں بچوں کا مستقبل خطرے میں

شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی میں نامعلوم شدت پسندوں نے ایک سرکاری پرائمری اسکول کو بم دھماکے سے اڑا دیا، جس کے نتیجے میں 600 سے زائد بچوں کا تعلیمی مستقبل شدید متاثر ہوگیا۔

پیر کی رات خوشحالی ایاز کوٹ کے علاقے میں واقع اس اسکول میں نامعلوم حملہ آوروں نے بارودی مواد نصب کیا تھا، جو رات گئے زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔ دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی، جبکہ اسکول کی عمارت کا بڑا حصہ ملبے کا ڈھیر بن گیا۔

یہ بھی پڑھیے: خیبرپختونخوا میں سیلاب سے 34 اسکول تباہ، 648 جزوی متاثر، حکومت بحالی کے لیے کیا کررہی ہے؟

محکمہ تعلیم کے مطابق یہ ادارہ علاقے کا واحد فعال پرائمری اسکول تھا جس میں 600 سے زائد طلبا زیرِ تعلیم تھے۔ حکام نے عمارت کے باقی محفوظ حصوں کو سیل کر دیا ہے اور ہنگامی بنیادوں پر متبادل تعلیمی انتظامات پر غور جاری ہے۔

پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں، جبکہ بم ڈسپوزل یونٹ نے ابتدائی تحقیق میں بتایا ہے کہ دھماکا ریموٹ کنٹرول یا ٹائمر ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

تاحال کسی گروہ نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیے: شمالی وزیرستان: نامعلوم شرپسندوں نے گرلز اسکول کو بم سے اڑا دیا

حکام کا کہنا ہے کہ ایسے حملے خطے کے امن اور ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں اور ذمہ داروں کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسکول حملہ بم دھماکا دہشتگردی میر علی وزیراستان

متعلقہ مضامین

  • شمالی وزیرستان: میر علی میں سرکاری پرائمری اسکول تباہ، سینکڑوں بچوں کا مستقبل خطرے میں
  • کے پی حکومت نے و فاق کی ناقص قرار دی گئی 3 بلٹ پروف گاڑیاں اب تک واپس نہ کیں
  • پاکستان سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا مثبت زون میں آغاز
  • کراچی میں ڈکیتی کا نیا طریقہ واردات، ملزم طوطے کے بہانے گھر میں داخل ہوکر 2 موبائل لے گیا
  • آبی حیات کے تحفظ میں اہم سنگِ میل، سعودی عرب میں کچھوؤں کی سیٹلائٹ ٹریکنگ کا آغاز
  • پاکستان میں کاروباری اعتماد 7 سال کی بلند ترین سطح پر آگیا
  • یوکرین میں جلد انتخابات ہونے چاہئیں، ٹرمپ نے زیلنسکی کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی
  • امریکی گلوکارہ لیڈی گاگا کو آنٹی بتاکر بھیک مانگنے والا بچہ انٹرنیٹ پر وائرل
  • پیراماؤنٹ کی وارنر بروس کو بڑی پیشکش، نیٹ فلکس کا سودا خطرے میں
  • پاکستان سٹاک مارکیٹ میں ایک لاکھ 69 ہزار پوائنٹس کی حد بحال