Nawaiwaqt:
2025-12-12@15:20:29 GMT

پاکستان نے بنگلا دیش کو اقتصادی تعاون کی بڑی پیشکش کر دی

اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT

پاکستان نے بنگلا دیش کو اقتصادی تعاون کی بڑی پیشکش کر دی

 پاکستان نے بنگلا دیش کو کراچی پورٹ ٹرسٹ کے استعمال کی پیشکش کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق 20 سال بعد پاکستان بنگلا دیش نویں مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس ہوا، جس کی مشترکہ صدارت وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک اور بنگلا دیش کے مشیر خزانہ ڈاکٹر صالح نے کی، جس میں دونوں ممالک کی قومی شپنگ کارپوریشنز کے درمیان تعاون بڑھانے پر زور دیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق کراچی پورٹ کے ذریعے بنگلا دیش، چین، وسطی ایشیا سمیت علاقائی ممالک کے ساتھ تجارت کر سکے گا۔ دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازیں شروع کرنے کے لیے کام تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ اس کے علاوہ، پاکستان ہلال اتھارٹی اور بنگلا دیش اسٹینڈرڈ اینڈ ٹیسٹنگ انسٹی ٹیوٹ نے حلال تجارت سے متعلق ایک ایم او یو پر دستخط کیے، جو حلال مصنوعات کے معیار اور سرٹیفیکیشن میں تعاون بڑھانے کی راہ ہموار کرے گا۔ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں پاکستان بنگلا دیش نالج کوریڈور کے قیام پر زور دیا گیا اور نالج کوریڈور کے تحت بنگلا دیشی طلباء کے لیے 500 نئے فنڈڈ وظائف کی تجویز دی گئی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

 اقتصادی ترقی کی قیادت حاصل کرنا چاہتے   ہیں :بلال بن ثاقب 

اسلام آباد (نوائے رپورٹ) چیئرمین پاکستان ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی بلال بن ثاقب نے کہا کہ پاکستان بٹ کوائن اور ڈیجیٹل اثاثوں کو محض قیاس آرائی کے طور پر نہیں بلکہ مستقبل کی معاشی بنیاد اور انفراسٹرکچر کے طور پر دیکھتا ہے۔ خطے کی سب سے بڑی بٹ کوائن اور ڈیجیٹل اثاثوں کی کانفرنس بٹ کوائن مینا 2025ء میں پاکستان نے عالمی سطح پر اپنی مؤثر موجودگی درج کرائی، جہاں وزیر مملکت اور چیئرمین پاکستان ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی (PVARA) بلال بن ثاقب نے ایک اہم پینل ڈسکشن میں شرکت کی، اس نشست میں ان کے ہمراہ اینٹالفا کے چیف آپریٹنگ آفیسر دارالسلام بھی موجود تھے۔ کانفرنس میں سرمایہ کاروں، صنعت کے رہنماؤں اور پالیسی سازوں سے خطاب کرتے ہوئے بلال بن ثاقب نے کہا ہم پاکستان کے نوجوانوں کو صرف صارف نہیں دیکھتے، ہم انہیں عالمی ڈیجیٹل معیشت کا معمار بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ 240 ملین سے زائد آبادی اور 70 فیصد سے زیادہ نوجوان آبادی رکھنے والے ملک کے لیے روایتی معاشی ماڈلز اب مؤثر نہیں رہے، اور بلاک چین و ڈیجیٹل اثاثے عالمی جنوب کے لیے نئے مالیاتی نظام کی بنیاد بن سکتے ہیں۔ بلال بن ثاقب نے پاکستان کے فعال اور واضح ریگولیٹری کردار کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے دنیا کی بڑی غیر منظم کرپٹو مارکیٹس میں شامل پاکستان کو ایک باوقار، ضابطہ شدہ اور سرمایہ کاری کے لیے موزوں ایکو سسٹم میں تبدیل کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ چیئرمین پاکستان ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی کے مطابق ڈیجیٹل اثاثوں کا اگلا مرحلہ ابھرتی معیشتوں سے آئے گا اور پاکستان خود کو ایک مثال کے طور پر تیار کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ہدف یہ ہے کہ ڈیجیٹل اثاثہ جاتی سرگرمیوں کو زیرِ زمین جانے کے بجائے ضابطے میں لا کر آن شور لایا جائے تاکہ صارفین کا تحفظ بھی ہو اور سنجیدہ سرمایہ کار اور ڈویلپرز بھی اعتماد کے ساتھ کام کر سکیں۔ پاکستان ان ممالک کے لیے ایک مثال بن سکتا ہے جو ذمہ دارانہ انداز میں ڈیجیٹل اثاثوں کو اپناتے ہوئے معاشی ترقی، شمولیت اور ٹیکنالوجی کی قیادت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ وزیر مملکت بلال ثاقب نے کہا ہے کہ ہم نیا مستقبل بنا رہے ہیں۔ ہر ضائع ہوتا ہوا میگاواٹ ڈیجیٹل برآمد بن سکتا ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • اشک آباد، اسحاق ڈار کی مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں
  • پاکستان اور برطانیہ کے اقتصادی تعلقات میں اہم پیش رفت
  • وفاقی وزیر داخلہ کی عراقی ہم منصب سے ملاقات، دونوں ممالک کے درمیان تعاون مضبوط کرنے پر اتفاق
  • وفاقی وزیر داخلہ کی عراقی ہم منصب سے ملاقات، دونوں ممالک کے درمیان تعاون مضبوط کرنے پر اتفاق
  • پاکستان اور انڈونیشیا: تعاون کی نئی جہتیں
  • ایران قزاقستان تجارتی روڈ میپ تیار ہے، صدر مسعود پزیشکیان
  •  اقتصادی ترقی کی قیادت حاصل کرنا چاہتے   ہیں :بلال بن ثاقب 
  • پاک افغان کشیدگی: چین کی خطے میں امن اور عالمی برادری سے تعلقات میں تعاون کی پیشکش
  • پاک افغان کشیدگی؛ چین کی خطے میں امن کیلیے بڑی پیشکش
  • اقتصادی رابطہ کمیٹی، او ایم سی مارجنز میں 5 تا 10 فیصد کے درمیان اضافہ منظور