ایران کے صدر مسعود پیزشکیان نے تجویز دی ہے کہ ای سی او (اکنامک کوآپریشن آرگنائزیشن) کے ممالک باہمی تجارت میں ڈالر کی بجائے ایک مشترکہ علاقائی کرنسی استعمال کر سکتے ہیں۔
ای سی او کا اجلاس اس وقت ایران کے دارالحکومت تہران میں جاری ہے، اور منگل کو سائیڈ لائنز میں مسعود پیزشکیان نے تاجکستان کے وزیر داخلہ رمضان رحیم زادہ سے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ علاقے کے ممالک اپنی باہمی تجارت کو ڈالر کی جکڑ بندی سے آزاد کر کے اقتصادی تعاون کو مزید مستحکم کر سکتے ہیں۔
ای سی او کا قیام 1985 میں ایران، ترکی اور پاکستان کی کوششوں سے ہوا تھا، اور آج اس پلیٹ فارم میں مشرقی ایشیا کی متعدد ریاستیں بھی شامل ہیں، جس سے رکن ممالک کی تعداد 10 تک پہنچ چکی ہے۔
صدر پیزشکیان نے کہا کہ خطے کے ممالک مذہبی اور ثقافتی اعتبار سے جڑے ہوئے ہیں، اس لیے باہمی تعاون کو فروغ دینے اور معاشی ترقی کے لیے مشترکہ کرنسی کا اجرا بھی ممکن ہے۔
ایران کو بین الاقوامی سطح پر کئی سالوں سے سخت اقتصادی پابندیوں کا سامنا ہے، جو زیادہ تر امریکہ اور یورپی ممالک کی جانب سے ایران کے جوہری پروگرام کے باعث عائد کی گئی ہیں۔ صدر پیزشکیان نے کہا کہ اگر خطے کے ممالک مشترکہ طور پر اقتصادی اور ثقافتی طور پر مضبوط ہوں تو وہ پابندیوں کے باوجود اپنی ترقی کے اہداف حاصل کر سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پیزشکیان نے کر سکتے ہیں کے ممالک

پڑھیں:

ایران کیخلاف دباؤ کی کوئی قانونی بنیاد نہیں، روس

جوہری معاملے میں ایران کیلئے ماسکو کی بھرپور حمایت پر تاکید کرتے ہوئے تہران میں روسی سفیر نے اعلان کیا ہے کہ سلامتی کونسل کی پابندیوں کی بحالی پر مبنی یورپ و امریکہ کے اقدامات کا کوئی قانونی جواز نہیں اور یہ اقدامات دوسرے ممالک کیلئے کسی بھی قسم کی قانونی ذمہ داریاں پیدا نہیں کرتے اسلام ٹائمز۔ تہران میں روسی سفیر الیکسی دیدوف نے اعلان کیا ہے کہ ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق موجودہ صورتحال، مغرب کی  پیدا کردہ ہے۔ روسی خبر رساں ایجنسی ٹاس کو دیئے گئے انٹرویو میں جوہری معاملے پر ایران کے لئے روس کی بھرپور حمایت پر زور دیتے ہوئے روسی سفیر کا کہنا تھا کہ روس و ایران، ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق صورتحال کو حل کرنے کے لئے مسلسل رابطے میں ہیں جبکہ موجودہ صورتحال مغربی ممالک کے تخریبی اقدامات کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔ الیکسی دیدوف نے کہا کہ ہم نے طویل المدتی سیاسی و سفارتی حل کے حصول کے لئے تہران کو مکمل تعاون فراہم کیا ہے اور ہم ایسا کرتے رہیں گے!
  روسی سفیر نے دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے تسلسل کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ ماسکو و تہران کے درمیان مختلف سطحوں پر مشاورت جاری ہے اور ایک موثر سفارتی حل تلاش کرنے کے لئے تمام کوششیں انجام دی جار یی ہیں۔ روسی سفیر نے ایران کے خلاف سلامتی کونسل کی پابندیوں کی بحالی پر مبنی یورپی ممالک اور امریکہ کے اقدامات کو غیر قانونی اور بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہا کہ روس، سلامتی کونسل کی پابندیوں کی بحالی سے متعلق واشنگٹن کی حمایت سے انجام پانے والے یورپی اقدامات کو، قانونی حیثیت اور طریقہ کار کے لحاظ سے ناقابل قبول سمجھتا ہے۔ اپنی گفتگو کے آخر میں دیمتری دیدوف نے اس بات پر بھی تاکید کی کہ ایران پر دباؤ ڈالنے سے متعلق غیر قانونی کوششوں کے سبب، بین الاقوامی برادری کے ایماندار اراکین پر کوئی قانونی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی۔

متعلقہ مضامین

  • ایران نے افغان پاکستان کشیدگی میں ثالثی کی پیشکش کردی
  • وزیراعظم اور سعودی ولی عہد ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ, اقتصادی تعاون کا فریم ورک شروع کرنے پر اتفاق
  • کراچی ایئرپورٹ پر 8 لاکھ ڈالر ڈیجیٹل کرنسی منتقل کرنے کا معاملہ، نوجوان کے بیان میں تضاد سامنے آگیا
  • پاکستان اور سعودی عرب میں اقتصادی تعاون کا فریم ورک شروع کرنے پر اتفاق
  • 8 لاکھ ڈالر ڈیجیٹل کرنسی لوٹنے کا معاملہ، نوجوان نے بیان ریکارڈ کرادیا
  • پاکستان اور سعودی عرب کا بڑا قدم, اقتصادی تعاون کے نئے فریم ورک پر اتفاق
  • پاکسعودی اقتصادی تعاون کا فریم ورک شروع کرنے پر اتفاق:وزیر اعظم ،سعودی ولی عہد ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ جاری
  • ایران کیخلاف دباؤ کی کوئی قانونی بنیاد نہیں، روس
  • کرنسی مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابل امریکی ڈالر مزید سستا