Nawaiwaqt:
2025-11-07@12:15:27 GMT

لاہور ہائی کورٹ میں جدید ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم نافذ

اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT

لاہور ہائی کورٹ میں جدید ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم نافذ

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی ہدایت پر لاہور ہائی کورٹ کے ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم میں انقلابی تبدیلیاں لائی جارہی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس عالیہ نیلم کی ہدایات پر لاہور ہائی کورٹ میں جدید ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم نافذ کردیا گیا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کے ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم کو بین الاقوامی معیار اور جدید تکنیکی بنیادوں کے ساتھ ہم آہنگ کیا جارہا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کے ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم میں ایک جامع اور موثر اصلاحاتی نظام نافذ کیا گیا ہے۔ عدالت کے ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم کی اہمیت کے پیش نظر دو ایڈیشنل رجسٹرارز کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ عدالتی ریکارڈ کی حفاظت، معیاری درجہ بندی، باقاعدہ نگہداشت اور شفاف و محفوظ نقل و حرکت کو یقینی بنایا جا رہا ہے جبکہ نئے نظام کے تحت ڈیجیٹل فائل ٹریکنگ سسٹم،کمپیوٹرائزڈ موومنٹ انڈیکس اور کاپی پٹیشن ٹریکنگ سسٹم متعارف کرایا گیا ہے۔ علاوہ ازیں کاپی برانچ کی کارکردگی بہتر بنا کر وکلا اور سائلین کو بروقت مصدقہ نقول کی فراہمی یقینی بنائی جارہی ہے۔ فعال اور پرانی فائلوں کی اسکیننگ اور ڈیجیٹل طور پر محفوظ بنانے کا عمل بھی جاری ہے۔ علاوہ ازیں ریکارڈ رومز کی تنظیم نو، فائلوں کی درجہ بندی، فائل لیبلنگ سسٹم اور ماحول کی بہتری کے لیے انتظامی اصلاحات بھی متعارف کروائی گئی ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کے ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم لاہور ہائی کورٹ گیا ہے

پڑھیں:

سپریم کورٹ نے ہجومی تشدد کے متاثرین کو معاوضہ دینے کی جمعیۃ علماء ہند کی عرضی کو خارج کردی

جمعیت علماء ہند اور دیگر کیطرف سے دائر درخواست میں تحسین پونا والا کیس میں سپریم کورٹ کے رہنما خطوط پر عمل آوری سے متعلق جامع ہدایات مانگی گئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے جمعیت علماء ہند کی جانب سے دائر درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا۔ یہ معاملہ جسٹس جے کے پر مشتمل بنچ کے سامنے سماعت کے لئے آیا۔ مہیشوری اور وجے بشنوئی بنچ نے واضح کیا کہ وہ الٰہ آباد ہائی کورٹ کے اس حکم میں مداخلت کرنے کے لئے تیار نہیں ہے، جس نے درخواست گزار کو ریاستی حکومت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔ جمعیت علماء ہند اور دیگر کی طرف سے دائر درخواست میں تحسین پونا والا کیس میں سپریم کورٹ کے رہنما خطوط پر عمل آوری سے متعلق جامع ہدایات مانگی گئی ہیں۔ پٹیشن نے پونا والا کیس میں سپریم کورٹ کی طرف سے تجویز کردہ احتیاطی، تدارکاتی اور تعزیری اقدامات کو نافذ کرنے میں ریاستی حکومت کی مبینہ ناکامی کو اجاگر کیا۔

اس سال جولائی میں الہ آباد ہائی کورٹ نے جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی عرضی کو نمٹا دیا، جس میں تحسین ایس پونا والا بمقابلہ یونین آف انڈیا (2018) کیس میں موب لنچنگ اور ہجومی تشدد کے واقعات کو روکنے اور ان سے نمٹنے کے لئے سپریم کورٹ کے رہنما خطوط کی تعمیل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے مسلم تنظیم کی عرضی کو نمٹاتے ہوئے کہا کہ ہر واقعہ الگ تھلگ ہوتا ہے اور مفاد عامہ کی عرضی میں اس کی جانچ نہیں کی جاسکتی۔ تاہم ہائی کورٹ نے کہا کہ متاثرہ فریقوں کو سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل درآمد کے لیے متعلقہ حکومتی اتھارٹی سے رجوع کرنے کی آزادی ہے۔

پی آئی ایل میں ہائی کورٹ کی طرف سے یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ ریاستی حکومت کو ہر ضلع میں نوڈل افسران کی تقرری سے متعلق نوٹیفکیشن اور سرکلر جاری کرنا چاہیئے تاکہ ہجوم تشدد کے معاملات سے نمٹا جاسکے اور اس طرح کے معاملات میں اسٹیٹس کی رپورٹ دینا چاہیئے۔ اس کے ساتھ ہی ایک مطالبہ کیا گیا کہ ڈی جی پی کو ہدایت کی جانی چاہیئے کہ وہ گذشتہ 5 سالوں میں ہجومی تشدد کے واقعات میں مجرمانہ تحقیقات کی اسٹیٹس رپورٹ درج کریں۔ نیز علی گڑھ واقعے کے متاثرین کو معاوضے کے طور پر 15 لاکھ روپے فراہم کرنے کی ہدایت دی جانی چاہیئے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور ہائیکورٹ میں جدید ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم قائم کردیا گیا
  • کراچی کا فضائی معیار انتہائی مضرِ صحت: اے کیو آئی 251 ریکارڈ
  • 27 ویں آئینی ترمیم، مجوزہ آئینی عدالت، 7 ججز، 68 سال ریٹائرمنٹ، ’’ کمانڈر آف ڈیفنس فورسز‘‘ کا نیا عہدہ متعارف کرانے پر غور
  • کراچی اور حیدرآباد میں بتدریج چڑیا گھر ختم کر کے قدرتی ماحول میں نیشنل پارک بنائیں: سندھ ہائی کورٹ
  • لاہور کا موسم تیور بدلنے لگا، فضا میں خنکی کا احساس بڑھ گیا، سموگ میں کمی
  • کیا ہائی کورٹ کادائرہ اختیارواپس لیا جاسکتا ہے ؟جسٹس جمال مندوخیل
  •  سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کو عمرہ ادائیگی کیلئے  جانے سے روک دیا گیا
  • سپریم کورٹ نے ہجومی تشدد کے متاثرین کو معاوضہ دینے کی جمعیۃ علماء ہند کی عرضی کو خارج کردی
  • بیوی کے زیورات لینا ظلم نہیں،دہلی ہائی کورٹ