Jasarat News:
2025-11-11@11:44:04 GMT

بیماری کا بہانہ کر چھٹی پر گیا ملازم نوکری سے فارغ

اشاعت کی تاریخ: 11th, November 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چین کے صوبے جیانگسو میں ایک غیر معمولی واقعہ سامنے آیا جہاں بیماری کے بہانے چھٹی لینے والے ملازم کو کمپنی نے اس کا اصل رنگ دیکھ کر برطرف کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق 2019 میں چین نامی شخص نے اپنے کام کی جگہ بیماری کے بہانے سِک لِیو حاصل کی۔ فروری 2019 میں اس نے کمر میں درد کی وجہ سے دو بار بیماری کی چھٹی کی درخواست دی اور اسپتال کے بلز بطور ثبوت جمع کرائے، جس کے بعد اس کی چھٹی منظور ہوگئی۔

چھٹی کے بعد جب چین دوبارہ کام پر آیا تو اس نے ایک بار پھر بیماری کی چھٹی کے لیے درخواست دی، اس بار دائیں پاؤں میں شدید درد کی وجہ سے۔ کمپنی نے اسے ہدایت دی کہ وہ اسپتال کے مزید دستاویزات جمع کرانے کے لیے دفتر آئے۔ تاہم جب چین دفتر پہنچا تو سکیورٹی اہلکاروں نے اسے اندر جانے کی اجازت نہیں دی اور چند دن بعد اسے غیر حاضری کی بنیاد پر برطرف کر دیا گیا، ساتھ ہی الزام عائد کیا گیا کہ اس نے بیماری کو غلط انداز میں پیش کیا۔

عدالت میں پیش کیے گئے شواہد میں کمپنی نے فوٹیج پیش کی جس میں چین کو اسی دن بھاگتے دیکھا گیا جب اس نے بیماری کی چھٹی کے لیے درخواست دی تھی، اور چیٹ سافٹ ویئر کے ریکارڈ سے پتہ چلا کہ اس نے دن بھر 16,000 سے زائد قدم چلیں۔ چین نے بھی اپنی جانب سے اسپتال کے جامع ریکارڈز، بشمول کمر اور پاؤں کے اسکینز، کمپنی میں جمع کرائے تھے۔ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کمپنی کو حکم دیا کہ وہ چین کو دو ٹرائلز کے لیے معاوضہ ادا کرے کیونکہ اسے غیر قانونی طور پر برطرف کیا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کی چھٹی کے لیے

پڑھیں:

میٹا سے متعلق بڑا انکشاف: جعلی اشتہارات سے سالانہ 16 ارب ڈالر کی حیران کن کمائی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دنیا کی سب سے بڑی سوشل میڈیا کمپنی ‘میٹا’ (Meta) کی مالیاتی پالیسیوں سے متعلق ایک تہلکہ خیز انکشاف سامنے آیا ہے، جس کے مطابق کمپنی فیس بک، انسٹاگرام اور دیگر ملکیتی پلیٹ فارمز پر دھوکا دہی پر مبنی اور ممنوع اشیا کے اشتہارات چلا کر سالانہ اربوں ڈالر کی آمدنی حاصل کر رہی ہے۔

یہ انکشافات نئے داخلی دستاویزات کے ذریعے سامنے آئے ہیں، جو ٹیکنالوجی کے بڑے ادارے کی ایڈورٹائزنگ کے نظام پر سنگین سوالات کھڑے کر رہے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے اختتام پر کمپنی کی جانب سے ایک داخلی جائزہ لیا گیا تھا۔ اس تخمینے سے پتا چلا کہ میٹا اپنی سالانہ مجموعی آمدنی کا تقریباً 10 فیصد، جو تقریباً 16 ارب ڈالر بنتا ہے۔

جعلی ای-کامرس اسکیموں، غیر قانونی آن لائن کیسینو، مشکوک سرمایہ کاری کے منصوبوں اور ممنوعہ طبی مصنوعات کی فروخت سے جڑے اشتہارات کے ذریعے کماتی ہے۔ یہ خطیر رقم واضح کرتی ہے کہ صارفین کے تحفظ کو نظر انداز کر کے کمپنی اپنے ریونیو میں غیر معمولی اضافہ کر رہی ہے۔

ماضی میں غیر علانیہ ان دستاویزات سے یہ بھی پتا چلتا ہے کہ سوشل میڈیا کی یہ بڑی کمپنی گزشتہ تین سالوں سے اپنے پلیٹ فارمز کو محفوظ بنانے میں بُری طرح ناکام رہی ہے۔

میٹا، جس کے تحت فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ جیسے بڑے پلیٹ فارمز آتے ہیں، اربوں صارفین کو ان خطرناک اور جعلسازی پر مبنی اشتہارات سے بچانے کے لیے کوئی مؤثر طریقہ کار وضع نہیں کر سکی۔ کمپنی نہ صرف دھوکا دہی کے اشتہارات کی مؤثر طریقے سے شناخت کرنے میں ناکام رہی، بلکہ اس نے ان کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بھی کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا۔

دسمبر 2024 کے ایک اور داخلی دستاویز نے ان سیکورٹی خدشات کو مزید تقویت بخشی ہے۔ اس کے مطابق میٹا اپنے صارفین کو روزانہ کی بنیاد پر اوسطاً 15 ارب ایسے اشتہارات دکھاتی ہے جن میں جعلسازی اور فراڈ کے واضح اشارے موجود ہوتے ہیں۔

ان اشتہارات کو انتہائی خطرناک جعلسازی  کے زمرے میں رکھا گیا ہے، جو صارفین کے مالی نقصان کا باعث بن سکتے ہیں۔ ایک اور دستاویز میں یہ انکشاف ہوا کہ میٹا صرف جعلسازی  کی اس مخصوص کیٹگری سے سالانہ تقریباً سات ارب ڈالر کی کمائی کر رہی ہے۔

یہ اعداد و شمار کمپنی کے اشتہارات کی جانچ پڑتال کے نظام کی کمزوریوں کی نشاندہی کرتے ہیں اور یہ واضح کرتے ہیں کہ صارفین کو تحفظ فراہم کرنے سے زیادہ کمپنی کی ترجیح اپنی آمدنی کو بڑھانا ہے۔

اس صورتحال نے میٹا کی ایڈورٹائزنگ پالیسیوں اور اخلاقیات پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • آرامکو کی جانب سے پاکستان میں 50 فیول اسٹیشنز کی تکمیل کا اعلان
  • بیماری کے بہانے دفتر سے چھٹی کرنے والے ملازم کو بھاگتا دوڑتا دیکھ کر کمپنی نے نوکری سے نکال دیا
  • نوکری کے ساتھ نخرا نہیں چلے گا فیصل واوڈا نے ایڈوانس مٹھائی کھلا دی 
  • چین کے حکم پر ایپل نے ہم جنس پرستوں کی ایپس ہٹا دیں
  • جے یو آئی نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر سینیٹر احمد خان کو فارغ کردیا
  • سابق امریکی سفیر اسرائیلی جاسوسی کمپنی کے سربراہ مقرر
  • ’وزن کم کریں ورنہ!‘‘ برطانوی کمپنی نے موٹے ملازمین کو نوکری سے نکالنے کی دھمکی دے دی
  • میٹا سے متعلق بڑا انکشاف: جعلی اشتہارات سے سالانہ 16 ارب ڈالر کی حیران کن کمائی
  • امریکی پابندیاں، بلغاریہ نے واحد آئل ریفائنری بچانے کے لیے کوششوں شروع کر دیں